جب داستانِ محبت کوئی آسماں کو چلی جاتی ہے
تو ہر جانِ محبت خود ہی داستاں کو چلی جاتی ہے
سخت فطرت ہے درختوں کا گراتے ہیں نرم جاں
تکلیف کیوں انسان سے ہر جاں کو چلی جاتی ہے
محمد یــــٰسین
تو ہر جانِ محبت خود ہی داستاں کو چلی جاتی ہے
سخت فطرت ہے درختوں کا گراتے ہیں نرم جاں
تکلیف کیوں انسان سے ہر جاں کو چلی جاتی ہے
محمد یــــٰسین