انڈوبکرا
ہمارے ایک استاذ تھے حضرت مولاناعلامہ عشیق احمدصاحب پورقاضویؒ ،یہ حضرت مولاناسیدظریف احمدپورقاضوی ؒکے صاحب زادے تھے ،ان کی بعض باتیں بہت ہی عجیب وغریب تھیں ،ہم طلبہ اُن کی اِس قسم کی باتوں کواُن کاتفردسمجھتے تھے ،مثلاً امام صاحب کے سلام پھیرتے ہی وہ کھڑے ہوکرچلے جاتے تھے ،مجال ہے جوسلام کے بعدچندسیکنڈ اپنی جگہ پررکے رہیں۔اسی طرح ان کے کئی اعمال ایسے تھے جو ہم طلبہ کے لئے دلچسپی اورموضوع کاباعث تھے ۔ من جملہ ان کے تفردات میں سے ایک تفردیہ بھی تھاکہ وہ خصی بکرے کی قربانی کے قائل نہیں تھے ،ان کاکہناتھاکہ خصی کرانے سے بکرے میں گویاایک عیب پیداہوگیاہے اسی لئے حضرت مولاناہرسال انڈوبکرے کی قربانی کرتے تھے ۔ انڈوبکرے پرمیرا ایک دلچسپ لطیفہ بھی سنتے چلئے:
پڑھنے کے زمانے میںہماراقیام مطبخ کے فوقانی حصہ میں کمرہ نمبرگیارہ میں تھا،مولانامحمدتوفیق مظاہری اورمحمدغفران بارہ بنکوی وغیرہ حجرے کے ساتھی تھے ،مطبخ کے نگراں حضرت مولانانذیراحمدصاحب مرحوم ہم لوگوں سے بہت محبت کرتے تھے ،شہرسہارنپورکے لوگ مظاہرعلوم وقف کابہت تعاون کرتے ہیں،بلکہ سچ تویہ ہے کہ مظاہرعلوم وقف کے لئے کسی بھی قربانی کے لئے ہمہ وقت ماشائ اللہ تیاررہتے ہیں،اسی لئے صدقات کے باب میں بھی وہ مظاہرعلوم (وقف) کوفراموش نہیں کرتے۔کسی کے یہاں اگرشادی ہے اورکھاناکافی مقدارمیں بچ گیاتووہ کھانامدرسہ پہنچادیتے ہیں،اسی طرح اگرکچایاپکاگوشت بچ گیاتوبھی مدرسہ لے آتے ہیں۔
ایک بارایساہواکہ کوئی صاحب بکرے کاگوشت لے کرمطبخ پہنچے۔مغرب کے بعدکاوقت تھا،حضرت مولانانذیراحمدؒرات کومطبخ میں ہی قیام رکھتے تھے ۔مولانانے باآوازبلندپکاراکہ ’’گوشت لے لوگوشت‘‘جن طلبہ کوضرورت تھی وہ اپنابرتن لے کرپہنچے اورحسب ضرورت گوشت لے لیا،ہمارے ساتھیوں میں سے کوئی ساتھی بھی گوشت لے کرآگیا،گوشت چونکہ بکرے کاتھااس لئے مولانامحمدتوفیق بارہ بنکوی(فیض آباد)نے بڑی چاہت اورمحبت کے ساتھ گوشت پکایا۔گوشت پکنے کے بعددسترخوان سجااورہم سب نے لمبے لمبے ہاتھ مارے۔
میری عادت ہے کہ میں کوئی بھی چیزہوشکم سیرہوکرنہیں کھاتا، اسی لئے الحمدللہ کبھی ڈکارنہیں آتے لیکن اُس دن ایساہواکہ کم کھانے یعنی گنجائش رکھنے کے باوجودنہ صرف مسلسل ڈکاریں آتی تھیں بلکہ ہرڈکارکے ساتھ انڈوبکرے جیسی بدبوکااخراج بھی ہوتاتھا،جتنے ساتھی تھے سب نے اپنی یہی آپ بیتی بیان کی۔تب ہم سب اس نتیجہ پرپہنچے کہ ہم لوگ جس گوشت کوبکرے کاسمجھ رہے تھے وہ تھاتوبکرے کاہی لیکن انڈوبکرے کاتھا۔