جنتی مائیں۔ :احترام اذان

مفتی ناصرمظاہری

کامیابی توکام سے ہوگی نہ کہ حسن کلام سے ہوگی
رکن
جنتی مائیں

احترام اذان

(ناصرالدین مظاہری)

زندگی جیسی بھی گزری ہو لیکن ایک دن ان کے عابد و زاہد شوہر نامدار نے بتایا اور سمجھایا کہ اذان کے وقت سکوت اور خاموشی اختیار کرلیا کرو بس پھر کیا تھا جب بھی اذان ہوتی خود بھی خاموش ہو جاتیں اور اپنی بہو بیٹیوں کو بھی خاموش کردیتیں حتی کہ برتنوں کوبھی کھڑکنے اور بجنے نہ دیتیں۔

شاید اسی احترام اذان کی برکت تھی جب وقت آخر آیاتو داخل ہوسپٹل کی گئیں ،نیک وصالح اور جوان سال عالم بیٹا سرہانے ہر خدمت کے لئے موجود تھا (بیٹے کانام مولانا محمد سلمان قاسمی ضلع شاملی ہے ) بیٹے نے اپنی ماں سے عرض کیا کہ کلمہ طیبہ پڑھتی رہئے بس پھر کیا تھا اللہ تعالی نے آپ کی زبان پر کلمہ طیبہ جاری فرمادیا۔عین نزع کے وقت بھی کلمہ برابر جاری رہا یہاں تک ان کی زندگی کا آخری کلمہ یہی کلمہ طیبہ تھا۔

اب آپ سوچئے اور غور کیجیے کہ اللہ جس پر مہربان ہو جائے اس کو وقت نزع کلمہ کی توفیق عطا فرمادیتا ہے اور قول رسول من کان آخر کلامہ لاالہ الااللہ دخل الجنۃ پر بھی غور کیجیے کہ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں:

جس کی زندگی کا آخری کلمہ لاالہ الااللہ ہوگا وہ جنت میں داخل ہوگا۔

ایسی ماؤں کو ،ان کی عظمت کو ،ان کے احترام اذان کو دھیان میں رکھئے خود بھی اذان کا احترام کیجیے اور دوسروں کو بھی احترام اذان کی تلقین کیجیے تاکہ مرنے والے اور مرنے والی کے لئے مرنے سے پہلے ہی جنت سجادی جائے۔
 
Top