جاگو قبل اس کے کہ دشمن کے جوتے تمہارے سروں کو ٹھوکر مارنے لگیں:
بہت سے عرب حالیہ جنگ کو سیاسی کہہ کر دامن جھاڑ رہے ہیں پاگلوں سے پوچھناچاہئے کہ مسجد اقصی، سرزمین انبیاء، قبلہ اول، قبۃ الصخرۃ، معصوم بچے، بے گناہ بہنیں، ہاسپٹل میں سسکتے مسلم بھائی، یہودیوں کا اسلام کو "تاریکی "کہنا، اسلام کا مذاق اڑانا، کئی مسجدوں کو شہید کردینا یہ سب تمہیں سیاسی لگتا ہے؟ تو پھر انتظار کیجیے اس وقت کا جب تمہارے لئے کوئی ہاتھ دعا کے لئے نہیں اٹھیں گے، قلوب غمناک اور آنکھیں نمناک نہیں ہوں گی۔ دو ارب مسلمان کہتے سنائی دیں گے
کماتدین تدان۔
اور
وما اصابکم من مصیبۃ فبما کسبت ایدیکم۔
اور
ان اللہ لایغیرمابقوم حتی یغیروا مابانفسہم۔
عربو! تم عمر وعلی کی اولاد ہو، تم دنیا کے سب سے بڑے فاتحین کی نسل ہو، تم کو تیل، گیس، سونا، بری اور بحری گزرگاہیں عطا کی گئی ہیں تم اس نبی کے پیروکار ہو جنھوں نے مختصر زندگی میں باطل سے پنجہ آزمائی کی، مخالفین سے جنگیں لڑیں، معاندین کوتہ تیغ کیا،آج تم نے چوڑیاں پہن لیں، بزدلی نے تمہارے دلوں میں گھر بنالیا، تمہارا رعب ختم ہوگیا، تم طوطا چشم بن گئے، تم نے صلاح الدین ایوبی کانام بدنام کیا، تم خالدبن ولید کی اولاد تو ہو نہیں سکتے، تم عبیدہ بن جراح سے نسبت کا حق کھو چکے ہو، تم عمرفاروق کی بدنامی کا ذریعہ بن چکے ہو، رسول اکرم کی روح کو تکلیف پہنچانے کا ذریعہ بن چکے ہو۔ زمین تمہارے بوجھ سے پاک ہونا چاہتی ہے۔ آسمان تم پر آنسو بہارہایے، قبلہ اول گریہ کناں ہے، مائیں، بچے، بوڑھے سبھی رو رہی ہیں اور تم ناچ گانے اور ساز و مزامیر میں مست وبدمست ہوکر اپنی تباہی وبربادی کاسامان کررہے ہو۔ خدا کی قسم تم تم نہیں ہو۔ تمہارا خون تمہارا خون نہیں ہے، تمہارا فکر تمہارا فکر نہیں ہے۔ تم بدل چکے ہو، تم نے نظام قدرت کا للکارا ہے۔
وَإِن تَتَوَلَّوْا يَسْتَبْدِلْ قَوْمًا غَيْرَكُمْ ثُمَّ لَا يَكُونُوا أَمْثَالَكُم"
ناصرالدین مظاہری
بہت سے عرب حالیہ جنگ کو سیاسی کہہ کر دامن جھاڑ رہے ہیں پاگلوں سے پوچھناچاہئے کہ مسجد اقصی، سرزمین انبیاء، قبلہ اول، قبۃ الصخرۃ، معصوم بچے، بے گناہ بہنیں، ہاسپٹل میں سسکتے مسلم بھائی، یہودیوں کا اسلام کو "تاریکی "کہنا، اسلام کا مذاق اڑانا، کئی مسجدوں کو شہید کردینا یہ سب تمہیں سیاسی لگتا ہے؟ تو پھر انتظار کیجیے اس وقت کا جب تمہارے لئے کوئی ہاتھ دعا کے لئے نہیں اٹھیں گے، قلوب غمناک اور آنکھیں نمناک نہیں ہوں گی۔ دو ارب مسلمان کہتے سنائی دیں گے
کماتدین تدان۔
اور
وما اصابکم من مصیبۃ فبما کسبت ایدیکم۔
اور
ان اللہ لایغیرمابقوم حتی یغیروا مابانفسہم۔
عربو! تم عمر وعلی کی اولاد ہو، تم دنیا کے سب سے بڑے فاتحین کی نسل ہو، تم کو تیل، گیس، سونا، بری اور بحری گزرگاہیں عطا کی گئی ہیں تم اس نبی کے پیروکار ہو جنھوں نے مختصر زندگی میں باطل سے پنجہ آزمائی کی، مخالفین سے جنگیں لڑیں، معاندین کوتہ تیغ کیا،آج تم نے چوڑیاں پہن لیں، بزدلی نے تمہارے دلوں میں گھر بنالیا، تمہارا رعب ختم ہوگیا، تم طوطا چشم بن گئے، تم نے صلاح الدین ایوبی کانام بدنام کیا، تم خالدبن ولید کی اولاد تو ہو نہیں سکتے، تم عبیدہ بن جراح سے نسبت کا حق کھو چکے ہو، تم عمرفاروق کی بدنامی کا ذریعہ بن چکے ہو، رسول اکرم کی روح کو تکلیف پہنچانے کا ذریعہ بن چکے ہو۔ زمین تمہارے بوجھ سے پاک ہونا چاہتی ہے۔ آسمان تم پر آنسو بہارہایے، قبلہ اول گریہ کناں ہے، مائیں، بچے، بوڑھے سبھی رو رہی ہیں اور تم ناچ گانے اور ساز و مزامیر میں مست وبدمست ہوکر اپنی تباہی وبربادی کاسامان کررہے ہو۔ خدا کی قسم تم تم نہیں ہو۔ تمہارا خون تمہارا خون نہیں ہے، تمہارا فکر تمہارا فکر نہیں ہے۔ تم بدل چکے ہو، تم نے نظام قدرت کا للکارا ہے۔
وَإِن تَتَوَلَّوْا يَسْتَبْدِلْ قَوْمًا غَيْرَكُمْ ثُمَّ لَا يَكُونُوا أَمْثَالَكُم"
ناصرالدین مظاہری