25 فروری یوم اردو

حیدرعلی صدّیقی

وفقہ اللہ
رکن
25 فروری یوم اردو❤

25 فروری 1948ء کو اردو زبان کو قومی زبان کا درجہ دیا گیا، کیونکہ پاکستان کی سرزمین پر متعدد زبانیں بولنے والے باشندے بستے ہیں اور ان سب کا رابطہ کسی ایک ایسی زبان کے وساطت ممکن ہے جو سب کےلیے آسان ہو اور یہی زبان اردو تھی۔ اُردو کے سیکھنے سکھانے اور فروغ کےلیے محبت کافی نہیں ضرورت درکار ہوتی ہے جو آج کل ناپید ہے۔ رابطہ سے بڑھ اردو کو اقتصادی اور تجارتی زبان کی حیثیت سے نافذ کرنا ہوگا تب جاکے اردو قومی زبان کی حیثیت سے ابھرے گی۔ یہاں ہر کوئی نوآبادیاتی آقاؤں کے زبان کے پیچھے پڑا ہے، مانتا ہوں اس سے کوئی چارۂ کار نہیں لیکن یہ بھی کوئی عقلمندی ہے کہ ہمارے اے سی صاحب تندور والے اور ریڑھی بان کو حکمنامہ انگلش میں جاری کرتا ہے۔ پاکستانی برینڈز کے اشیاء پر تفصیلات انگلش میں ہوتے ہیں جبکہ ان اشیاء کو اسی ملک کے شہری استعمال کرتے ہیں، پھر اس درجہ ذہنی مایوسی یا غلامی کی کوئی خاص ضرورت؟ ہم نے اردو کو رومن رسم الخط میں بھی فروغ دیا اور دلیل یہ بتادیا کہ دوسرے زبانوں کے لوگ بھی سمجھے، کیا کوئی بتا سکتا ہے کہ دوسرے زبانوں والے اپنی زبان کسی اور رسم الخط میں لکھتے ہیں یا یہ بات گوارا کرتے ہیں؟ یا یہ سلوک صرف پاکستانی زبانوں خصوصاً اردو کے ساتھ روا رکھا گیا ہے۔
ظاہراً اردو کا نام لیکن عملاً نوآبادیاتی آقاؤں کی زبان رائج ہے۔ اردو زبان کے نفاذ کےلیے کوشش کرنا پاکستان کی سرزمین پر بسنے والے ہر باشندے کی انفرادی ذمہ داری ہے۔

✍حیدرعلی صدّیقی
 
Top