سامان
کے لیے
عرض، متاع، اثاث، رحل، وعاء (وعی)، جھاز، زاد (زود)، اسلحۃ، عدّۃ، نعمۃ، ریش، بضاعۃ، ماعون (معن)، حذر اور
معایش کے الفاظ قرآن کریم میں استعمال ہوئے ہیں۔
1: عرض
بمعنی ہر وہ چیز جسے ثبات نہ ہو (مف) اور بمعنی دنیا کے سامان میں سے ہر چیز عرض ہے (فل 16) جب دنیا اور اس کے سر و سامان کی بے ثباتی اور ناپیداری کا پہلو نمایاں کرنا مقصود ہو تو عرض کا لفظ استعمال ہو گا، دنیائے دون کے ہیچ قسم کے فائدے اور مال و اسباب۔ ارشاد باری ہے:
وَ لَا تَقُوۡلُوۡا لِمَنۡ اَلۡقٰۤی اِلَیۡکُمُ السَّلٰمَ لَسۡتَ مُؤۡمِنًا ۚ تَبۡتَغُوۡنَ عَرَضَ الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا (سورۃ النساء آیت 94)
جو شخص تم کو سلام کرے اس سے یہ نہ کہو کہ تم مومن نہیں ہو۔ کہ اس سے تمہاری غرض یہ ہو کہ دنیا کی زندگی کا فائدہ حاصل کرو۔
2: متاع
(جمع امتعۃ) متع بمعنی عرصہ دراز تک فائدہ اٹھانا (مف) اور متاع ہر کار آمد چیز یا ہر چیز کا اتنا حصہ جو فائدہ دے سکے، فائدہ، استعمال، سامان دنیا سے بہرہ مند ہونا۔ جب سامان دنیا اور اس سے فائدہ اٹھانے کا پہلو اجاگر کرنا مقصود ہو تو یہ لفظ استعمال ہوتا ہے۔ ارشاد باری ہے:
فَاَزَلَّہُمَا الشَّیۡطٰنُ عَنۡہَا فَاَخۡرَجَہُمَا مِمَّا کَانَا فِیۡہِ ۪ وَ قُلۡنَا اہۡبِطُوۡا بَعۡضُکُمۡ لِبَعۡضٍ عَدُوٌّ ۚ وَ لَکُمۡ فِی الۡاَرۡضِ مُسۡتَقَرٌّ وَّ مَتَاعٌ اِلٰی حِیۡنٍ (سورۃ البقرۃ آیت 36)
پھر شیطان نے دونوں کو اس طرف کے بارے میں پھسلا دیا اور جس عیش و نشاط میں تھے اس سے انکو نکلوا دیا۔ تب ہم نے حکم دیا کہ بہشت بریں سے چلے جاؤ تم ایک دوسرے کے دشمن ہو اور تمہارے لئے زمین میں ایک وقت تک ٹھکانہ اور معاش مقرر کر دیا گیا ہے۔
3: اثاث
اثاثۃ کی جمع ہے مگر یہ عموماً جمع ہی استعمال ہوتا ہے۔ اثاث البیت مشہور لفظ ہے۔ بمعنی گھریلو سامان جو استعمال میں آ رہا ہو۔ ضروریات خانہ داری مثلاً برتن، چارپائی، کپڑے، فرنیچر وغیرہ۔ یہ سب کچھ اثاث البیت میں شامل ہے۔ پھر یہ لفظ ہر قسم کے فراواں اور فالتو قسم کے مال پر بھی بولا جانے لگا۔ اور بمعنی فروخت خانہ اور کباڑ خانہ بھی استعمال ہوتا ہے (مف) نیز وہ جانور یا غلام جو کسی کی ملکیت اور ذاتی استعمال میں ہوں وہ بھی اثاث البیت میں شامل ہیں۔ مثلاً گھوڑا، گائے، اونٹ وغیرہ (م ق)۔ ارشاد باری ہے:
کَمۡ اَہۡلَکۡنَا قَبۡلَہُمۡ مِّنۡ قَرۡنٍ ہُمۡ اَحۡسَنُ اَثَاثًا وَّ رِءۡیًا (سورۃ مریم آیت 74)
اور ہم نے ان سے پہلے بہت سی امتیں ہلاک کر دیں۔ وہ لوگ ان سے ٹھاٹھ باٹھ اور نمود و نمائش میں کہیں اچھے تھے۔
4: رحل
رحل بمعنی اونٹ پر پالان کسنا (مف) اور بمعنی کوچ کرنا، سوار ہونا۔ اور رحل بمعنی سفر میں ساتھ رہنے والا سامان (منجد)۔ رحل کا لفظ سفر پر روانہ ہونے کے لیے بولا جاتا ہے (م ل)۔ فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ے:
لا تشدّوا الرّحال الّا لثلثۃ مساجد
یعنی تین مساجد (بیت اللہ، مسجد نبوی، مسجد اقصی) کے سوا کسی جگہ کے لیے (برائے زیارت و اجر و ثواب) اپنے اونٹوں پر پالان مت کسو۔
قرآن میں ہے:
فَلَمَّا جَہَّزَہُمۡ بِجَہَازِہِمۡ جَعَلَ السِّقَایَۃَ فِیۡ رَحۡلِ اَخِیۡہِ ثُمَّ اَذَّنَ مُؤَذِّنٌ اَیَّتُہَا الۡعِیۡرُ اِنَّکُمۡ لَسٰرِقُوۡنَ (سورۃ یوسف آیت 70)
پھر جب ان کا اسباب تیار کر دیا تو اپنے بھائی کے تھیلے میں آبخورہ رکھ دیا پھر جب وہ آبادی سے باہر نکل گئے تو ایک پکارنے والے نے آواز دی کہ قافلے والو! تم تو چور ہو۔
5: وعاء
(واحد اوعیۃ) وعی بمعنی کسی چیز کو تھیلی وغیرہ میں محفوظ کر کے اوپر منہ باند دینا اور اوعیۃ وہ سامان ہے جسے کسی ظرف میں رکھ کر اسے بند کر دیا ہو یا مقفل کر دیا جائے (مف)۔ قرآن میں ہے:
فَبَدَاَ بِاَوۡعِیَتِہِمۡ قَبۡلَ وِعَآءِ اَخِیۡہِ ثُمَّ اسۡتَخۡرَجَہَا مِنۡ وِّعَآءِ اَخِیۡہِ (سورۃ یوسف آیت 76)
پھر یوسف نے اپنے بھائی کے تھیلے سے پہلے انکے تھیلوں کو دیکھنا شروع کیا۔ پھر اپنے بھائی کے تھیلے میں سے اسکو نکال لیا۔
6: جھاز
جھّز بمعنی سامان تیار کرنا، لادنا اور بھیجنا (مف) اور جھاز وہ سامان ہے جو مسافر سفر پر روانہ ہوتے وقت تیار کر کے رکھتا ہے۔ اور تجھیز وہ سامان ہے جو میت کو دفن کرنے سے پہلے تیار کیا جاتا ہے۔ اور جھیز وہ سامان ہے جو لڑکی کو شادی کے موقع پر رخصت کرتے وقت والدین ساتھ دیتے ہیں۔ قرآن میں ہے:
فَلَمَّا جَہَّزَہُمۡ بِجَہَازِہِمۡ جَعَلَ السِّقَایَۃَ فِیۡ رَحۡلِ اَخِیۡہِ ثُمَّ اَذَّنَ مُؤَذِّنٌ اَیَّتُہَا الۡعِیۡرُ اِنَّکُمۡ لَسٰرِقُوۡنَ (سورۃ یوسف آیت 70)
پھر جب ان کا اسباب تیار کر دیا تو اپنے بھائی کے تھیلے میں آبخورہ رکھ دیا پھر جب وہ آبادی سے باہر نکل گئے تو ایک پکارنے والے نے آواز دی کہ قافلے والو! تم تو چور ہو۔
7: زاد
زاد بمعنی زیادہ ہوا، زیادہ، ضرورت سے زائد اندوختہ (مف) اور زاد کا لفظ بالعموم راہ سے متعلق ہے، زاد راہ، دوران سفر راستہ کا خرچ اور کھانے پینے کا سامان۔ اور المزادہ بمعنی پانی کا مشکیزہ جو دوران سفر کام آئے۔ اور المزود بمعنی توشہ دان۔ اور تزوّد بھی زاد راہ ساتھ لینا (منجد)۔ ارشاد باری ہے:
وَ تَزَوَّدُوۡا فَاِنَّ خَیۡرَ الزَّادِ التَّقۡوٰی (سورۃ البقرۃ آیت 197)
اور زاد راہ یعنی رستے کا خرچ ساتھ لے جاؤ کیونکہ بہترین زاد راہ پرہیزگاری ہے۔
8: اسلحۃ
(واحد سلاح) یہ لفظ جنگ یا لڑائی کے ساتھ متعلق ہے۔ بمعنی سامان جنگ، آلات حرب و ضرب، لڑائی کے ہتھیار، اور ہر اس چیز کو کہتے ہیں جس کے ساتھ لڑائی کی جائے یا مدافعت کی جائے (مف)۔ ارشاد باری ہے:
وَ اِذَا کُنۡتَ فِیۡہِمۡ فَاَقَمۡتَ لَہُمُ الصَّلٰوۃَ فَلۡتَقُمۡ طَآئِفَۃٌ مِّنۡہُمۡ مَّعَکَ وَ لۡیَاۡخُذُوۡۤا اَسۡلِحَتَہُمۡ (سورۃ النساء آیت 101)
اور اے پیغمبر جب تم ان مجاہدین کے لشکر میں ہو اور ان کو نماز پڑھانے لگو تو چاہیے کہ ان کی ایک جماعت تمہارے ساتھ مسلح ہو کر کھڑی رہے۔
9: عدّۃ
(واحد عدد) عدّ بمعنی تیاری کرنا۔ اور اعدّ اور اعتد بمعنی تیار کر رکھنا اور عدّۃ بمعنی تیاری سے متعلقہ سامان۔ قرآن میں یہ لفظ چونکہ جنگی تیاری کے سلسلہ میں استعمال ہوا ہے لہذا اس لفظ کا معنی ہر قسم کی تیاری اور سامان کو بھی شامل ہو گا۔ ارشاد باری ہے:
وَ لَوۡ اَرَادُوا الۡخُرُوۡجَ لَاَعَدُّوۡا لَہٗ عُدَّۃً وَّ لٰکِنۡ کَرِہَ اللّٰہُ انۡۢبِعَاثَہُمۡ فَثَبَّطَہُمۡ وَ قِیۡلَ اقۡعُدُوۡا مَعَ الۡقٰعِدِیۡنَ (سورۃ التوبہ آیت 46)
اور اگر وہ نکلنے کا ارادہ کرتے تو اسکے لئے سامان تیار کرتے لیکن اللہ نے ان کا اٹھنا اور نکلنا پسند ہی نہ کیا تو انکو ہلنے جلنے ہی نہ دیا اور ان سے کہہ دیا گیا کہ جہاں معذور بیٹھے ہیں تم بھی انکے ساتھ بیٹھے رہو۔
10: نعمۃ
نعم بمعنی خوشحالی اور پسندیدہ گزران (م ل) اور نعمۃ بمعنی عیش و عشرت کا سامان، سامان تعیش (مف)۔ قرآن میں ہے:
وَّ نَعۡمَۃٍ کَانُوۡا فِیۡہَا فٰکِہِیۡنَ (سورۃ الدخان آیت 27)
اور آرام کی چیزیں جن میں وہ عیش کیا کرتے تھے۔
11: ریشا
ریش الطائر بمعنی پرندہ کے بازو اور پر۔ اور ریّاش بمعنی تیروں پر پرندوں کے پر لگانے والا (منجد) چونکہ پرندوں کے پر بمنزلہ لباس کے ہوتے ہیں تو اس نسبت سے ریشا کا لفظ انسان کے فاخرانہ لباس اور اس کی زیب و زینت کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ زیب و زینت کا سامان۔ ارشاد باری ہے:
یٰبَنِیۡۤ اٰدَمَ قَدۡ اَنۡزَلۡنَا عَلَیۡکُمۡ لِبَاسًا یُّوَارِیۡ سَوۡاٰتِکُمۡ وَ رِیۡشًا ؕ (سورۃ الاعراف آیت 26)
اے بنی آدم ہم نے تم پر پوشاک اتاری کہ تمہاری شرمگاہوں کو چھپائے اور تمہارے بدن کو زینت دے۔
12: بضاعۃ
بمعنی مال کا وافر حصہ جو تجارت کے لیے الگ کر لیا گیا ہو (مف) فروختنی سامان، بکاؤ مال، اور وہ سرمایہ یا راس المال جو تجارت کے لیے مخصوص کیا جائے۔ قرآن میں ہے:
وَ جَآءَتۡ سَیَّارَۃٌ فَاَرۡسَلُوۡا وَارِدَہُمۡ فَاَدۡلٰی دَلۡوَہٗ ؕ قَالَ یٰبُشۡرٰی ہٰذَا غُلٰمٌ (سورۃ یوسف آیت 19)
اور اب اللہ کی شان دیکھو کہ اس کنوئیں کے قریب ایک قافلہ آ وارد ہوا اور انہوں نے پانی کے لئے اپنا سقا بھیجا تو اس نے کنوئیں میں ڈول لٹکایا یوسف اس سے لٹک گئے وہ بولا زہے قسمت یہ تو ایک لڑکا ہے
13: ماعون
العمن بمعنی مفید چیز۔ اور ماعون ہر اس برتنے والی چیز کو کہتے ہیں جو عام لوگوں کے استعمال میں آئے، برتنے کی اشیا، گھر میں برتنے کی چھوٹی موٹی چیزیں۔ مثلاً کلہاڑی، ہنڈیا یا دیگر خانگی اشیا (منجد)۔ ارشاد باری ہے:
الَّذِیۡنَ ہُمۡ یُرَآءُوۡنَ وَ یَمۡنَعُوۡنَ الۡمَاعُوۡنَ (سورۃ ماعون آیت 6، 7)
جو ریاکاری کرتے ہیں۔ اور جو برتنے کی چیزیں مانگنے پر نہیں دیتے۔
14: حذر
حذر بمعنی محتاط اور چوکنا رہنا (م ل) اور حذر ہر وہ سامان ہے جو بچاؤ اور حفاظت کا کام دے۔ گویا جنگ کے دوران حملہ سے بچاؤ کا ہر سامان حذر ہے۔ ارشاد باری ہے:
وَ لَا جُنَاحَ عَلَیۡکُمۡ اِنۡ کَانَ بِکُمۡ اَذًی مِّنۡ مَّطَرٍ اَوۡ کُنۡتُمۡ مَّرۡضٰۤی اَنۡ تَضَعُوۡۤا اَسۡلِحَتَکُمۡ ۚ وَ خُذُوۡا حِذۡرَکُمۡ ؕ (سورۃ النساء آیت 102)
اور اگر تم بارش کے سبب تکلیف میں ہو یا بیمار ہو تو تم پر کچھ گناہ نہیں کہ ہتھیار اتار رکھو مگر اپنا بچاؤ ضرور کر رکھو۔ اللہ نے کافروں کیلئے ذلت کا عذاب تیار کر رکھا ہے۔
15: معائش
(واحد معیشۃ) بمعنی سامان زیست، عاش بمعنی زندہ رہنا، جینا اور ہر وہ سامان جو زندگی کو برقرار یا بحال رکھنے کے لیے ہو۔ مثلاً خوراک، دانہ، پانی، غلہ وغیرہ وہ معائش کہلائے گا۔ ارشاد باری ہے:
وَ لَقَدۡ مَکَّنّٰکُمۡ فِی الۡاَرۡضِ وَ جَعَلۡنَا لَکُمۡ فِیۡہَا مَعَایِشَ ؕ قَلِیۡلًا مَّاتَشۡکُرُوۡنَ (سورۃ الاعراف آیت 10)
اور ہم ہی نے زمین میں تمہارا ٹھکانہ بنایا اور اس میں تمہارے لئے اسباب معیشت پیدا کئے مگر تم کم ہی شکر کرتے ہو۔
ماحصل:
- عرض: دنیا ور اس کے سامان کے بے ثباتی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
- متاع: ہر وہ سامان جس سے فائدہ اٹھایا جائے۔
- اثاث: گھر کا متفرق سامان، ضروریات خانہ۔
- رحل: سفر میں ساتھ رہنے والا سامانا۔
- وعاء: ہر وہ سامان جو منہ بند یا مقفل ہو۔
- جھاز: ہر وہ سامان جو روانہ ہونے تک تیار کیا جائے خواہ زاد ہو یا رحل۔
- زاد: دوران سفر خورد و نوش کا سامان۔
- اسلحۃ: آلات حرب و ضرب۔
- عدّۃ: جنگی تیاری اور اس سے متعلقہ ہر قسم کا سامان اور تیاری۔
- نعمۃ: سامان تعیش۔
- ریش: فاخرانہ لباس اور اس کے متعلقات۔
- بضاعۃ: فروختنی سامان یا سرمایہ۔
- ماعون: عام استعمال کی چھوٹی چھوٹی گھریلو اشیا۔
- حذر: اپنے بچاؤ کا سامان۔
- معایش: سامان زیست اور لوازمات زندگی۔