صاف کرنا
کے لیے محّص، طھر، صفا اور مسح کے الفاظ آئے ہیں۔1: محّص
کسی ایسی چیز کو صاف کرنا جس میں ملاوٹ رچ بس گئی ہو۔ مادی اشیا میں اس کا اطلاق مرکبات COMPOUNDS کو الگ کرنے کے لیے ہوتا ہے۔ جیسے محّص الذھب بمعنی سونے کو کٹھالی میں ڈال کر دوسری دھاتوں کے آمیزے اور آلائش دور کرنا۔ اور معنوی لحاظ سے اس کا اطلاق کسی کو رنج و مصائب میں مبتلا کر کے اسے پاک و صاف بنانا ہے۔ ارشاد باری ہے:وَ لِیُمَحِّصَ اللّٰہُ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ یَمۡحَقَ الۡکٰفِرِیۡنَ (سورۃ آل عمران آیت 141)
اور یہ بھی مقصود تھا کہ اللہ ایمان والوں کو پاک صاف بنا دے اور کافروں کو نابود کردے۔
اور یہ بھی مقصود تھا کہ اللہ ایمان والوں کو پاک صاف بنا دے اور کافروں کو نابود کردے۔
2: طھر
(ضد دنس بمعنی میل کچیل ہے) یعنی میل کچیل اور غلاظت سے پاک، صاف، نتھرا ہوا، شفاف۔ ارشاد باری ہے:وَ ہُوَ الَّذِیۡۤ اَرۡسَلَ الرِّیٰحَ بُشۡرًۢا بَیۡنَ یَدَیۡ رَحۡمَتِہٖ ۚ وَ اَنۡزَلۡنَا مِنَ السَّمَآءِ مَآءً طَہُوۡرًا (سورۃ الفرقان آیت 48)
اور وہی تو ہے جو اپنی رحمت یعنی مینہ کے آگے ہواؤں کو خوشخبری بنا کر بھیجتا ہے اور ہم آسمان سے پاک نتھرا ہوا پانی برساتے ہیں۔
اور وہی تو ہے جو اپنی رحمت یعنی مینہ کے آگے ہواؤں کو خوشخبری بنا کر بھیجتا ہے اور ہم آسمان سے پاک نتھرا ہوا پانی برساتے ہیں۔
3: صفّا
ایسی چیزوں کو آلائش اور آمیزش سے پاک صاف کرنا جن کو الگ کرنا کیمیاوی عمل کے بغیر ممکن ہو۔ یعنی آمیزہ MIXTURE جیسے شہد کو موم اور ستھا وغیرہ سے پاک و صاف کرنا یا نمکین پانی کو گرم کر کے پانی اور نمک کو الگ الگ کر دینا۔ قرآن میں ہے:وَ اَنۡہٰرٌ مِّنۡ عَسَلٍ مُّصَفًّی (سورۃ محمد آیت 15)
اور صاف شدہ شہد کی نہریں ہیں۔
اور صاف شدہ شہد کی نہریں ہیں۔
4: مسح
بمعنی چیز پر ہاتھ پھیر کر اس سے گرد اور آلائش وغیرہ کو دور کرنا، جھاڑنا، پونچھنا۔ جیسے فرمایا:رُدُّوۡہَا عَلَیَّ ؕ فَطَفِقَ مَسۡحًۢا بِالسُّوۡقِ وَ الۡاَعۡنَاقِ (سورۃ ص آیت 33)
بولے کہ انکو میرے پاس واپس لاؤ۔ پھر انکی ٹانگوں اور گردنوں پر ہاتھ پھیرنے لگے۔
اور شرعی اصطلاح میں مسح کا معنی پاک مٹی یا پانی کو پہلے کسی جگہ پر ملنا یا لگانا پھر اسے جھاڑ کر صاف کر دینا ہے۔ جیسے فرمایا:بولے کہ انکو میرے پاس واپس لاؤ۔ پھر انکی ٹانگوں اور گردنوں پر ہاتھ پھیرنے لگے۔
فَتَیَمَّمُوۡا صَعِیۡدًا طَیِّبًا فَامۡسَحُوۡا بِوُجُوۡہِکُمۡ وَ اَیۡدِیۡکُمۡ مِّنۡہُ (سورۃ المائدۃ آیت 6)
تو پاک مٹی کا ارادہ کرو۔ پھر اس سے منہ اور ہاتھوں کا مسح کر لو۔
تو پاک مٹی کا ارادہ کرو۔ پھر اس سے منہ اور ہاتھوں کا مسح کر لو۔
ماحصل:
- محّص: مرکبات سے آمیزش کو دور کرنا اور صاف بنانا۔
- طھّر: ظاہری نجاست کو پانی وغیرہ سے صاف کرنا۔
- صفّی: آمیزے سے آمیزش کو علیحدہ ک کے صاف کرنا۔
- مسح: ہاتھ پھیر کر گرد اور آلائش وغیرہ کو پونچھنا، جھاڑنا، صاف کرنا۔