مارنا
کے لیے ضرب، وکز، صکّ، دعّ، دمغ، رجم، وقذ، نطح اور جلد کے الفاظ آئے ہیں۔1: ضرب
عموماً اس کا صلہ ب ہوتا ہے۔ کسی کو ہاتھ یا اور کسی چیز سے مارنا۔ اور صلہ ب کے بعد وہ چیز مذکور ہوتی ہے جس سے مارا جائے۔ یعنی آلہ ضرب، مارنا کے لیے اس لفظ کا استعمال عام ہے (ف ل 188)۔ ارشاد باری ہے:
وَ اِذِ اسۡتَسۡقٰی مُوۡسٰی لِقَوۡمِہٖ فَقُلۡنَا اضۡرِبۡ بِّعَصَاکَ الۡحَجَرَ (سورۃ البقرۃ آیت 60)
اور جب موسٰی نے اپنی قوم کے لئے ہم سے پانی مانگا تو ہم نے کہا کہ اپنی لاٹھی پتھر پر مارو
2: وکزاور جب موسٰی نے اپنی قوم کے لئے ہم سے پانی مانگا تو ہم نے کہا کہ اپنی لاٹھی پتھر پر مارو
مکہ مارنا۔ اور صاحب فقہ اللغۃ کے نزدیک سینہ یا پہلو پر ہتھیلی یا مکہ مارنا (ف ل 188) قرآن میں ہے:
فَوَکَزَہٗ مُوۡسٰی فَقَضٰی عَلَیۡہِ (سورۃ القصص آیت 15)
تو موسی علیہ السلام نے اسے مکہ مارا جس سے وہ مر گیا۔
3: صکّتو موسی علیہ السلام نے اسے مکہ مارا جس سے وہ مر گیا۔
بمعنی دو چیزوں کا آپس میں شدت اور قوت سے ٹکرانا کہ آواز پیدا ہو۔ صکّ الباب دروازے کے تاکوں کا آپس میں ٹکرانا (م ل) اور بمعنی منہ پر مارنا، طمانچہ مارنا، منہ پیٹنا (ف ل 188)۔ قرآن میں ہے:
فَاَقۡبَلَتِ امۡرَاَتُہٗ فِیۡ صَرَّۃٍ فَصَکَّتۡ وَجۡہَہَا وَ قَالَتۡ عَجُوۡزٌ عَقِیۡمٌ (سورۃ الذریات آیت 29)
تو ابراہیم کی بیوی چلاتی آئیں اور اپنا منہ پیٹ کر کہنے لگیں کہ ایک تو میں بڑھیا اوپر سے بانجھ۔
4: دعّتو ابراہیم کی بیوی چلاتی آئیں اور اپنا منہ پیٹ کر کہنے لگیں کہ ایک تو میں بڑھیا اوپر سے بانجھ۔
دھکے مارنا، سختی سے دفع کرنا (ف ل 188)۔ ارشاد باری ہے:
فَذٰلِکَ الَّذِیۡ یَدُعُّ الۡیَتِیۡمَ (سورۃ الماعون آیت 2)
یہ وہی بدبخت ہے جو یتیم کو دھکے دیتا ہے۔
5: دمغیہ وہی بدبخت ہے جو یتیم کو دھکے دیتا ہے۔
بمعنی کسی کو دماغ پر یا سر پر چوٹ لگانا (مف)۔ ارشاد باری ہے:
بَلۡ نَقۡذِفُ بِالۡحَقِّ عَلَی الۡبَاطِلِ فَیَدۡمَغُہٗ فَاِذَا ہُوَ زَاہِقٌ ؕ وَ لَکُمُ الۡوَیۡلُ مِمَّا تَصِفُوۡنَ (سورۃ الانبیاء آیت 18)
نہیں بلکہ ہم سچ کو جھوٹ پر کھینچ مارتے ہیں تو وہ اس کا سر توڑ دیتا ہے اور جھوٹ اسی وقت نابود ہو جاتا ہے۔ اور جو باتیں تم بناتے ہو ان سے تمہاری ہی خرابی ہے۔
6: رجمنہیں بلکہ ہم سچ کو جھوٹ پر کھینچ مارتے ہیں تو وہ اس کا سر توڑ دیتا ہے اور جھوٹ اسی وقت نابود ہو جاتا ہے۔ اور جو باتیں تم بناتے ہو ان سے تمہاری ہی خرابی ہے۔
دور سے کسی کو پتھر، کنکر مارنا اور (2) دور سے کسی پر پتھر کنکر مار کر اسے مار ڈالنا، سنگسار کرنا دونوں معنوں میں آتا ہے۔ اور مادی اور معنوں میں استعمال ہوتا ہے۔ رجما بالغیب (سورۃ الکہف آیت 23) بمعنی بغیر نشانہ دیکھے پتھر پھینکنا بھی اور ظن کی بنیاد پر کلام کرنا بھی ہے (م ق)۔ قرآن میں ہے:
قَالُوۡا یٰشُعَیۡبُ مَا نَفۡقَہُ کَثِیۡرًا مِّمَّا تَقُوۡلُ وَ اِنَّا لَنَرٰىکَ فِیۡنَا ضَعِیۡفًا ۚ وَ لَوۡ لَا رَہۡطُکَ لَرَجَمۡنٰکَ ۫ وَ مَاۤ اَنۡتَ عَلَیۡنَا بِعَزِیۡزٍ (سورۃ ھود آیت 91)
انہوں نے کہا کہ شعیب تمہاری بہت سی باتیں ہماری سمجھ میں نہیں آتیں اور ہم دیکھتے ہیں کہ تم ہم میں کمزور بھی ہو اور اگر تمہارے بھائی بند نہ ہوتے تو ہم تم کو سنگسار کر دیتے اور تم ہم پر کسی طرح بھی غالب نہیں ہو۔
7: وقذانہوں نے کہا کہ شعیب تمہاری بہت سی باتیں ہماری سمجھ میں نہیں آتیں اور ہم دیکھتے ہیں کہ تم ہم میں کمزور بھی ہو اور اگر تمہارے بھائی بند نہ ہوتے تو ہم تم کو سنگسار کر دیتے اور تم ہم پر کسی طرح بھی غالب نہیں ہو۔
بمعنی لاٹھی یا پتھر سے شدید ضرب پہنچانا جس سے وہ مر جائے۔ اور وقذ بمعنی ضرب شدید (مف) اور وقذ بمعنی مہلک ضرب لگانا (منجد)۔
8: نطح
(الثور) بیل کا سینگ سے مارنا۔ تناطح الکبشان مینڈھوں کا ایک دوسرے کو ٹکریں مارنا۔ اور نطیح بمعنی سینگ سے مارا ہوا، سینگ لگنے سے مرا ہوا جانور (منجد)۔ ارشاد باری ہے:
وَ الۡمُنۡخَنِقَۃُ وَ الۡمَوۡقُوۡذَۃُ وَ الۡمُتَرَدِّیَۃُ وَ النَّطِیۡحَۃُ وَ مَاۤ اَکَلَ السَّبُعُ اِلَّا مَا ذَکَّیۡتُمۡ (سورۃ المائدۃ آیت 3)
اور جو سینگ لگ کر مر جائے یہ سب حرام ہیں اور وہ جانور بھی جس کو درندے پھاڑ کھائیں۔ مگر جس کو تم مرنے سے پہلے ذبح کر لو۔
9: جلداور جو سینگ لگ کر مر جائے یہ سب حرام ہیں اور وہ جانور بھی جس کو درندے پھاڑ کھائیں۔ مگر جس کو تم مرنے سے پہلے ذبح کر لو۔
جلد (جمع جلود) بمعنی بدن کی کھال، چمڑہ۔ اور جلد بمعنی چمڑے پر مارنا۔ اور جلدۃ بمعنی کوڑا جس کی مار کا اثر جلد تک محدود رہے اور کوئی زخم نہ کرے، درّے سے مارنا (مف)۔ ارشاد باری ہے:
اَلزَّانِیَۃُ وَ الزَّانِیۡ فَاجۡلِدُوۡا کُلَّ وَاحِدٍ مِّنۡہُمَا مِائَۃَ جَلۡدَۃٍ (سورۃ النور آیت 2)
بدکاری کرنے والی عورت اور بدکاری کرنے والا مرد جب انکی بدکاری ثابت ہو جائے تو دونوں میں سے ہر ایک کو سو درے مارو۔
ماحصل:بدکاری کرنے والی عورت اور بدکاری کرنے والا مرد جب انکی بدکاری ثابت ہو جائے تو دونوں میں سے ہر ایک کو سو درے مارو۔
- ضرب: اس کا استعمال عام ہے۔
- وکز: مکہ مارنا۔
- صکّ: منہ پر ہاتھ سے پیٹنا۔
- دعّ: دھکے مارنا۔
- دمغ: سر پ چوٹ لگانا۔
- رجم: دور سے پتھر مارنا، سنگسار کرنا۔
- وقذ: لاٹھی یا پتھر سے شدید ضرب پہنچانا۔
- نطح: کسی چوپائے کا سینگ مارنا۔
- جلد: کوڑے مارنا۔