محرم الحرام تاریخ کے آئینے میں
اسلامی سال کا پہلا مہینہ’’محرم الحرام‘‘اول دن سے ہی کافی اہمیت کا حامل رہاہے۔یہ مہینہ اسلامی تاریخ میں ایک اہم حثیت اور مقام رکھتا ہے۔ پہلی اسلامی صدی کی جب ابتداء ہوئی تو وہ تاریخ یکم محرم الحرام اور دن جمعہ کا تھا۔
بعض حضرات بعض چیزوں کی بنیاد پر کہتے ہیں کہ فلاں واقعہ پر ’’محرم الحرام‘‘ کو فضیلت حاصل ہوئی۔اگر ہم تاریخ اسلامی کا مطالعہ کریں یا اس پر نظر دوڑائیں تو ہمیں ہم ہوتا ہے کہ یہ دعویٰ غلط ہے کیونکہ تاریخ اسلامی میں یا تاریخ انسانی میں ’’محرم الحرام‘‘ فضیلت والا رہاہے۔ظہور اسلام سے قبل بھی اہل مشرکین و اہل کفار ’’محرم الحرام‘‘ کو فضیلت والا مہینہ سمجھتے تھے۔
آئیں تاریخ انسانی و تاریخ اسلامی میں ہم ’’محرم الحرام‘‘ کی اہمیت جاننےکی کوشش کرتے ہیں۔
’’محرم الحرام‘‘ تاریخ انسانیت میں:۔
ظہور اسلام سے قبل بہت سے اہم واقعات ’’محرم الحرام‘‘ میں وقوع پذیر ہوئے ہیں۔یہ واقعات نہ اتفاقی تھے اور نہ ہی حادثاتی تھے،بلکہ ان کا ہونا رب لم یزل کا ایک اٹل فیصلہ تھا۔ علماء کرام نے اور مختلف تاریخ دانوں نےان واقعات کا ذکر کیا ہے،آئیں ’’محرم الحرام‘‘ میں ظہور پذیر ہونے والے چند ایک واقعات پر نظر ڈالتے ہیں۔
(۱) رب لم یزل نے جب کائینات کو تخیلق فرمایا مہینہ ’’محرم الحرام‘‘ کا تھا۔
(۲) حضرت آدم علیہ السلام کی ولادت باسعادت جس ماہ میں ہوئی وہ مہینہ ’’محرم الحرام‘‘ کا تھا۔
(۳) حضرت آدم علیہ السلام کی میدان عرفات میں جس ماہ میں توبہ قبول وہ مہینہ ’’محرم الحرام‘‘ کا تھا۔
(۴) حضرت آدم علیہ السلام کو جس ماہ میں خلافت کا تاج پہنایا گیا مہینہ ’’محرم الحرام‘‘ کا تھا۔
(۵) حضرت ادریس علیہ السلام کو جس ماہ مبارک میںدرجات عالیہ عطا ہوئے وہ مہینہ ’’محرم الحرام‘‘ کا تھا۔
(۶) حضرت نوح علیہ السلام کی کشتی کو جس ماہ مبارک میں کنارا ملا وہ مہینہ ’’محرم الحرام‘‘ کا تھا۔
(۷) حضرت ابراہیم علیہ السلام کو جس ماہ میں خلیل اللہ کا منصب عطا کیا گیا وہ مہینہ ’’محرم الحرام‘‘ کا تھا۔
(۸)حضرت یونس علیہ السلام جس ماہ میں مچھلی کے پیٹ سے باہر تشریف لائے وہ مہینہ ’’محرم الحرام‘‘ کا تھا۔
(۹) حضرت یعقوب علیہ السلام کو جس ماہ میں بینائی لوٹائی گئی وہ مہینہ ’’محرم الحرام‘‘ کا تھا۔
(۱۰) حضرت یوسف علیہ السلام کو جس ماہ مبارک میں جیل سے رہائی ملی وہ مہینہ ’’محرم الحرام‘‘ کا تھا۔
(۱۱) حضرت موسیٰ علیہ السلام کو جس ماہ میں فرعون کو نجات ملی وہ مہینہ ’’محرم الحرام‘‘ کا تھا۔
(۱۲)حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو آسمان پر زندہ جس ماہ میں اٹھایا گیا وہ مہینہ ’’محرم الحرام‘‘ کا تھا۔
(۱۳) خاتم النبین حضرت محمدرسول اللہ ﷺ کی ولادت سے چند سال قبل ابرہہ بیت اللہ پر حملہ کی نیت سے نکلا،اللہ نے اس کو برباد کیا،جس ماہ میں لشکر ابرہہ برباد ہوا وہ مہینہ ’’محرم الحرام‘‘ کا تھا۔
(۱۴) اسی ماہ کی دس تاریخ کو اہل مکہ بیت اللہ پر غلاف چڑھاتے تھے۔
(۱۵) اسی ماہ ’’محرم الحرام‘‘ میں ہی قیامت آئے گی۔(دینی دستر خوان،ج۲،اسلامی مہینوں کےفضائل و احكام )
’’محرم الحرام‘‘میں شہادت یا وفات پانے والی اسلامی شخصیات:۔
(۱) وفات حضرت ابو عبیدہ بن الجراح۔
(۲) شہادتِ دامادِ حضرت علیحضرت عمرفاروق ۔
(۳) وفات حضرت ابو ایوب انصاری ۔
(۴) وفات حضرت عبدالرحمن بن حضرت ابو بکرصدیق ۔
(۵) وفات حضرت سعد بن ابی وقاص ۔
(۶)وفات اُم المومنین سیدہ جویریہ ۔
(۷) وفات حضرت سمرہ بن جندب ۔
(۸) شہادت ِحضرت حسین ابن حضرت علی المرتضیٰ ۔
(۹)وفات حضرت عبداللہ بن عمر فاروق ۔
(۱۰) وفات حضرت یوسف بن تاشقین ۔
(۱۱)وفات حضرت انور شاہ کشمیری ۔
(۱۲)وفات حضرت سید اصغیر حسین ۔(دینی دستر خوان،ج۲،اسلامی مہینوں کےفضائل و احكام،خطبات جمعہ ج۱ص۱۱۹ )
اسی طرح ایک طویل فہرست موجود ہے،اگر ہم تاریخ اسلام کا مطالعہ کرینگے ہی نہیں،اسے سمجھیں گے ہی نہیں،اس تاریخ کو جاننے کی کوشش ہی نہیں کرینگے تو اسلام کی اصل معلومات،اسلام کے واقعات،اسلام کی فتوحات،اسلام کے احکامات کا ہمیں علم قطعا ََ نہیں ہوگا۔
خدارا!وقت نکالیے،پڑھئے،جاننے کی کوشش کی جائے تب جاکر اصل حقائق آپ تک پہنچیں گے،بصورت دیگر اپنے پیٹ کی خاطر اسلام کی حقانیت کو پس پشت ڈالنے والے نام نہاد لوگ آپ سے اسلام کی حقیقت کو چھینتے رہیں گے۔
دعا ہے اللہ پاک ہمیں صحیح معنوں میں اسلام کی حقانیت کو پڑھنے سمجھنے اور اس پر عمل کی توفیق عطا فرمائے۔آمین ثم آمین
Last edited: