ایک دفعہ مالک بن دینار رحمہ اللہ کہیں جارھے تھے کہ ایک خوبصورت باندی کو دیکھا کہ زرق برق کپڑے پہنے ہوئے ناز و انداز سے جارھی ھے ، آپ کے دل میں خیال آیا کہ اسکو نصیحت کرنی چاھیے - چنانچہ آپ اُس کے قریب ھوئے اور پوچھا ، ای باندی، کیا تمھارا آقا تمھیں بیچنا چاھتا ھے ؟ اُس نے کہا کیوں ؟ فرمایا، میں تمھیں خریدنا چاھتا ھوں وہ باندی سمجھی کہ میرا حسن دیکھ کر اس بوڑھے کا دل بھی قابو میں نہیں رھا ، اُس نے نوکروں سے کہا کہ اس بوڑھے کو ساتھ لے چلو ، ھم اپنے آقا کو یہ بات ضرور بتائیں گے - چنانچہ آپ اُن کے ساتھ چل دیئے جب مالک کے گھر پُہنچے تو باندی نے ھنستے مسکراتے اپنے مالک کو واقعہ سُنایا کہ ایک بوڑھا بھی مجھے دیکھ کر دل دے بیٹھا ھم اُسے ساتھ لائے ھیں مالک نے حضرت سے پوچھا ارے بوڑھے میاں ! کیا آپ یہ باندی خریدنا چاھتے ھیں ؟ حضرت نے فرمایا ،ھاں، مالک نے پوچھا ، کتنے میں خریدو گے ؟حضرت نے فرمایا ، دو خشک کھجوروں کے بدلے ، مالک سُن کر حیران رہ گیا ، پوچھا اتنی تھوڑی قیمت کس مناسبت سے لگائی ھے ؟ حضرت نے فرمایا اس میں بہت عیب ھیں ایک اسکا حسن فانی ھے ،دوسرا عنقریب بوڑھی ھوجائے گی ،دیکھنے کو دل نہ چاھے گا ، چند دن نہ نہائے تو جسم سے بدبو آنے لگے ، سر میں جوئیں پڑجائیں ،منہ سے بہی بدبو آنے لگے ،دانت گندے ، بال نہ سُلجھائے تو خوفناک شکل بن جائے ، مالک نے کہا کہ یہ سب ٹھیک ھے مگر دو خشک کھجوروں کی قیمت کیسے لگائی ؟ حضرت نے فرمایا کہ مجھے تو ایک خادمہ ملتی ھے جس کا حسن و جمال ہمیشہ رہے گا ، مسکرائے تو دانتوں سے نور کی شعائیں نکلیں ،کپڑے ایسے کہ 70 ھزار رنگ جھلک رہے ھوں گے اگر اپنے کپڑے کا پلو آسمان دنیا سے نیچے کردے تو سورج کی روشنی ماند پڑجائے ، اگر مُردہ سے ھمکلامی کرے تو مُردہ زندہ ھوجائے - اگر کھارے پانی میں تھوک ڈال دے تو وہ میٹھا ہوجائے ، یہ باندی مجھے رات کے آخری پہر میں کھڑے ھوکر دو رکعت تہجد پڑھنے سے مل جاتی ھے ، مالک کی آنکھوں میں آنسو آگئے، اُس نے کہا حضرت ! آپ نے میری حالت بدل دی مالک نے سچی توبہ کرلی اور بقیہ زندگی نیکی کے ساتھ گُزاری -