غزوہ بدر میں اللہ تعالی نے مسلمانوں کو فتح ونصرت عطاء فرمائی ستر بڑے بڑے کفار قتل ہوئے اور ستر ہی قید کیے گئے ان قیدیوں کے بارے میں آپ صل اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رض سے مشورہ لیا طے یہ ہوا کہ ان سے فدیہ لے کر انہیں آزاد کردیا جائے فدیہ کی مقدار ان قیدیوں کی حیثیت کے مطابق مقرر کی گئی انہی قیدیوں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے داماد ابو العاص بن ربیع بھی تھے یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پہلی بیوی حضرت خدیجہ رض کے بھانجے تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی حضرت زینب رض ان کی زوجیت میں تھیں اہل مکہ نے جب اپنے اپنے قیدیوں کا فدیہ روانہ کیا تو حضرت زینب رض نے اپنے شوہر ابوالعاص کے فدیہ میں وہ ہار بیجھا جو ان کی والدہ حضرت خدیجہ رض نے شادی کے وقت ان کو دیا تھا آنحضرت صل اللہ علیہ وسلم نے جب وہ ہار دیکھا تو پہچان لیا اور آبدیدہ ہو کر فرمایا کہ یہ ہار تو خدیجہ رض کا ہے پھر آپ صل اللہ علیہ وسلم نے صحابہ رض سے فرمایا کہ اگر مناسب سمجھو تو اس ہار کو واپس کردو اور اس قیدی کو چھوڑ دو صحابہ کرام رض نے سر تسلیم خم کرتے ہوئے قیدی کو بھی چھوڑ دیا اور ہار بھی واپس کردیا پیغیمبر علیہ الصلوتہ والسلام نے ابوالعاص سے یہ وعدہ لیا کہ مکہ جا کر میری بیٹی زینب رض کو مدینہ روانہ کردے چنانچہ اس نے حسب وعدہ حضرت زینب رض کو مدینہ منورہ بیھج دیا فتح مکہ سے کچھ عرصہ پہلے ابوالعاص نے اسلام قبول کرلیا اور مدینہ منورہ تشریف لائے آپ صل اللہ علیہ وسلم نے تجدید نکاح فرما کر حضرت زینب رض کو پھر ان کی زوجیت مین دے دیا
-----نتائج-----
حضرت خدیجہ رض ---سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا گہرا تعلق
آپ صل اللہ علیہ وسلم نے--نکاح کی تجدید فرمائی
ابتداء اسلام -- میں کافر کے ساتھ نکاح جائز تھا
جواہر التاریخ الاسلامی
-----نتائج-----
حضرت خدیجہ رض ---سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا گہرا تعلق
آپ صل اللہ علیہ وسلم نے--نکاح کی تجدید فرمائی
ابتداء اسلام -- میں کافر کے ساتھ نکاح جائز تھا
جواہر التاریخ الاسلامی