اولین شاگردان بانی درس نطامی ( ملا نظام الدین سہالوی) قسط 2
اس دور کی تیسری بڑی اور بزرگ ہستی مولانا احمد انوار الحق صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی تھی ۔ جنہوں نے ملا احمد حسین بن ملا رضابن ملا قطب الدین شہید ، ،ملا عبد العلی بحرالعلوم ملا نظام الدین اور ملا حسن رحمہم اللہ کے سامنے زانوے تلمذ تہہ کیا ،روحانی تربیت اپنے والد ملا احمد بن عبد الحق بن ملا سعید سے پائی ۔ اس طرح دینی علوم کے زبردست عالم ہو نے کے ساتھ وہ اپنے زمانہ کے بزرگ ترین صاحبِ عرفان بزرگ سمجھے جاتے تھے ۔ان سے روحانی فیضان حاصل کر نے والوں کی کمی نہیں ہے ۔ان کے فرزند ملا نور الحق جید عالم اور فاضل وکامل تھے اور فرنگی محل کے ان چند علماء میں سے تھے جن کے شاگرد بے شمار تھے ،جن میں مولانا فضل رسول بدایونی ، مولانا فضل الرحمن گنج مرادآبادی ،مرزا حسن علی محدث ،مولانا حسین احمد محدث ، مولانا اولاد حسن قنوجی ( نواب صدیق حسن کے والد) اور دیگر علمائے فر نگی محل خود زبردست اور صاحب سلسلہ عالم تھے ۔
ملا صاحب نے مختلف کتبِ درسیہ پرحواشی لکھنے کے علاوہ سورہ فاتحہ کی ایک تفسیر بھی لکھی ۔ ملا حسن کے چھوٹے بھائی ملا ولی بھی اسی دور کے عالم وفاضل ہیں۔ اپنے حقیقی ماموں ملا کمال الدین فتحپوری سے کسب علم حاصل کرنے بعد فاضل با کمال ہو ئے ۔آپ کا سلسلہ درس تا عمر جاری رہا۔آپ کے حلقہ درس سے بڑے بڑے نامور علماء مشہور ہوئے ۔
ملا صاحب کی تالیفات میں سلم العلوم کی شرح اور حواشیہ زاہد یہ علی الجلالیہ اور حواشی زاہدیہ علیٰ شرح موافق پر آپ کے حواشی ہیں ۔ فرنگی محل کے اس دور کے علماء میں ملا مبین، ابن ملا محب اللہ نہایت ممتاز ہیں یہ یگانہ عصر فر نگی محل کے سب سے زیادہ صاحبِ تصنیف علماء اور بے مثل مطلب حل کرنے والے جامع معقول ومنقول ، حاوی فروع واصول واعظ ومحدث تھے ۔آپ نے کتب درسیہ اول تا آخر ملا حسن سے پڑھیں اور استاد کی موجودگی میں سلسہ درس وتدریس شروع کیا اور ان کی رامپور کی روانگی کے بعد صحیح معنیٰ میں ملا مبین جانشین مقرر ہوئے ، زبردست معقولی ہو نے کے با وجود ملا مبین نہایت خوش عقیدہ تھے اور اپنے چچا مولانا انوار الحق سے نہایت اعتقاد رکھتے تھے ۔آپ کی تالیفات میں زیادہ تر کا تعلق درسیات سے ہے اور وہ تعلیقات وحواشی پر مشتمل ہیں ،ان کے علاوہ مستقل تا لیفات میں سلم العلوم تا ختم شرح مسلم الثبوت ( تا ختم مبادیہ کلامیہ ) حواشی زواہد ثلٰثہ حل بحث مثناۃ با لتکریر مذکورہ صدرا ، رسالہ فی الزکوٰۃ کنز الحسنات فی مسائل الزکاۃ، شرح امعا ء حسنیٰ ،ترجمہ حکایات الصاٌھین ،وسیلۃ النجاۃ ،احوال ائمہ اثنا عشری ،جواہر الفوائد اہمیت کی حامل ہیں۔