نعت پاک صلی اللہ علیہ وسلم
سب سے اعلیٰ ،سب سے ارفع ،سب سے بہتر کون ہے
وہ حبیبِ کبریا ہیں ان سے بڑھ کو ہے
کفر ہے یہ سوچنا بھی ان کو ہمسر کون ہے
ہم نشینِ حق ہیں وہ ان کے برابربڑھ کو ہے
رحمۃ ؛؛عاللعلمینی کا ہے کس سر پہ تاج
سرورِ کونین ہے جو وہ پیمبر بڑھ کو ہے
کس پہ عرس وکرسی لوح وقلم کو ناز ہے
کون ہے ممدوحِ رب ، محبوبِ داور بڑھ کو ہے
کس کے فاقوں نے کیا فربہ بدن اسلام کا
با ندھبے والا شکم پر اپنے پتھر بڑھ کو ہے
جس نے بخشی پردہ آفاق کو شفافیت
جھٹپٹے میں شام کے وہ صبح منظر بڑھ کو ہے
پیاس کی موجوں کو جس نے پانی پانی کر دیا
دھوپ موسم میں وہ رحمت کا سمندر کون ہے
کانپ اٹھے ظلمتوں کے سائے جس کو دیکھ کر
ما سوائے مصطفےٰ وہ نورِ پیکر کون ہے
مشرق ومغرب کی پیشانی کی زینت جس کا نام
جس نے ذروں کو کیا صدرشکِ خاور کون ہے
کیوں نہ گلہائے ثنا اُن پر نچھاور کیجئے
لائقِ صد مدح ومدحت اور جو ہر کون ہے
(مسرور جوہر امروہی)سب سے اعلیٰ ،سب سے ارفع ،سب سے بہتر کون ہے
وہ حبیبِ کبریا ہیں ان سے بڑھ کو ہے
کفر ہے یہ سوچنا بھی ان کو ہمسر کون ہے
ہم نشینِ حق ہیں وہ ان کے برابربڑھ کو ہے
رحمۃ ؛؛عاللعلمینی کا ہے کس سر پہ تاج
سرورِ کونین ہے جو وہ پیمبر بڑھ کو ہے
کس پہ عرس وکرسی لوح وقلم کو ناز ہے
کون ہے ممدوحِ رب ، محبوبِ داور بڑھ کو ہے
کس کے فاقوں نے کیا فربہ بدن اسلام کا
با ندھبے والا شکم پر اپنے پتھر بڑھ کو ہے
جس نے بخشی پردہ آفاق کو شفافیت
جھٹپٹے میں شام کے وہ صبح منظر بڑھ کو ہے
پیاس کی موجوں کو جس نے پانی پانی کر دیا
دھوپ موسم میں وہ رحمت کا سمندر کون ہے
کانپ اٹھے ظلمتوں کے سائے جس کو دیکھ کر
ما سوائے مصطفےٰ وہ نورِ پیکر کون ہے
مشرق ومغرب کی پیشانی کی زینت جس کا نام
جس نے ذروں کو کیا صدرشکِ خاور کون ہے
کیوں نہ گلہائے ثنا اُن پر نچھاور کیجئے
لائقِ صد مدح ومدحت اور جو ہر کون ہے