آج کا شعر۔۔۔۔! (پسندیدہ اشعار لکھیے)

محمد ساجد

وفقہ اللہ
رکن
کوئی اور تو نہیں ہے پس ِ خنجر آزمائی
ہمیں قتل ہو رہے ہیں، ہمیں قتل کر رہے ہیں
(عبید اللہ علیم)
 

أضواء

وفقہ اللہ
رکن
وہ خواب تھا کہ نظارہ مجھے نہیں معلوم
یہ آنکھیں خواب کا پچھلا خمار مانگتی ہیں
 

محمد نبیل خان

وفقہ اللہ
رکن
198331_196182917175460_1056201569_n.jpg
 

محمد نبیل خان

وفقہ اللہ
رکن
اس کی خوشی عزیز تھی کچھ اس سے پیار تھا
اپنی انا توڑ کے جھکنا پڑا مجھے
وہ جس کی یاد خون کی گردش کے ساتھ تھی
کتنی اذیتوں سے بھلانا پڑا مجھے
 

صف شکن

وفقہ اللہ
رکن
دو منفیوں کی ضرب سے بنتی ہیں مثبتیں
تو بھی خدا کے واسطے کہہ دے نہیں نہیں
 

محمد نبیل خان

وفقہ اللہ
رکن
پہلے ہی دن کھلا یہ جواب سوال میں
کچھ حسن اس کے دل میں ہے کچھ خدوخال میں
تم سے ملا نہ تھا تو یہی سوچتا تھا میں
انسان خود کفیل نہیں ہے جمال میں
 
Top