طبعِ نازک پہ گراں بار نہ گزرے تو میں اک بات کہوں جان جاتی ہے کسی کی ، یوں نہ دیکھا کیجے
م محمد نبیل خان وفقہ اللہ رکن جولائی 7, 2012 #921 طبعِ نازک پہ گراں بار نہ گزرے تو میں اک بات کہوں جان جاتی ہے کسی کی ، یوں نہ دیکھا کیجے
م محمد نبیل خان وفقہ اللہ رکن جولائی 8, 2012 #922 اجالے اپنی یادوں کے ہمارے ساتھ رہنے دو نہ جانے کس گلی میں زندگی کی شام ہو جائے
م محمد نبیل خان وفقہ اللہ رکن جولائی 9, 2012 #923 آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے گا وقت کا کیا ہے گزرتا ہے گزر جائے گا
ن نوید وفقہ اللہ رکن ستمبر 14, 2012 #924 اخگر سے نہیں عود سے خوش خلقی سیکھ جو تجھ کو جلائے اسے خوشبو آئے
ن نوید وفقہ اللہ رکن ستمبر 14, 2012 #925 اخگرسے نہیں عود سے خوش خلقی سیکھ جو تجھکو جلائے اسے خوشبوآئے
م محمد نبیل خان وفقہ اللہ رکن ستمبر 14, 2012 #926 موج اٹھے یا آندھی آئے ، دیا جلائے رکھنا ہے گھر کی خاطر سو دکھ جھیلے ، گھر تو آخر اپنا ہے
م محمد نبیل خان وفقہ اللہ رکن ستمبر 14, 2012 #927 شام ہوتے ہی چراغوں کو بجھا دیتا ہوں دل ہی کافی ہے تیری یاد میں جلنے کے لیے
م محمد نبیل خان وفقہ اللہ رکن ستمبر 14, 2012 #928 تقدیر کے قاضی کا یہ فتویٰ ہے ازل سے ہے جرم ضعیفی کی سزا مرگِ مفاجات
م محمد نبیل خان وفقہ اللہ رکن ستمبر 14, 2012 #929 الجھا ہے پاوں یار کا زلفِ دراز میں لو آپ اپنے دام میں صیاد آگیا
م محمد نبیل خان وفقہ اللہ رکن ستمبر 14, 2012 #930 نہیں تیرا نشیمن قصر سلطانی کے گنبد پر تو شاہین ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں میں
أ أضواء وفقہ اللہ رکن ستمبر 14, 2012 #931 ہم نے اُسی کے درد سے اپنے سانس کا رشتہ جوڑ لیا ورنہ شہر میں زندہ رہنے کی اِک صورت اور بھی ہے
م محمد نبیل خان وفقہ اللہ رکن ستمبر 14, 2012 #932 دل کے پھپھولے جل اٹھے سینے کے داغ سے اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے
أ أضواء وفقہ اللہ رکن ستمبر 15, 2012 #933 بھٹکے ہوئے پھرتے ہیں کئی لفظ جو دل میں دنیا نے دیا وقت تو لکھیں گے کسی دن ہیل جائینگے اک بار تو عرشوں کے در و بام یہ خاک نشین لوگ جو بولینگے کسی دن
بھٹکے ہوئے پھرتے ہیں کئی لفظ جو دل میں دنیا نے دیا وقت تو لکھیں گے کسی دن ہیل جائینگے اک بار تو عرشوں کے در و بام یہ خاک نشین لوگ جو بولینگے کسی دن
م محمد نبیل خان وفقہ اللہ رکن ستمبر 15, 2012 #934 فا کریں گے نبھائیں گے بات مانیں گے تمہیں بھی یاد ہے کچھ یہ کلام کس کا تھا
م محمد نبیل خان وفقہ اللہ رکن ستمبر 15, 2012 #935 وفا کریں گے نبھائیں گے بات مانیں گے تمہیں بھی یاد ہے کچھ یہ کلام کس کا تھا
ر راجہ صاحب وفقہ اللہ رکن ستمبر 17, 2012 #936 یہ عشق نہیں آساں، بس اتنا سمجھ لیجیے اک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے
أ أضواء وفقہ اللہ رکن ستمبر 17, 2012 #937 پہلے تو میں چیخ کے رویا اور پھر ہنسنے لگا بادل گرجا بجلی چمکی تم یاد آئے
م محمد نبیل خان وفقہ اللہ رکن ستمبر 17, 2012 #938 زمانے بھر کے غم یا اک تیرا غم یہ غم ہو گا تو کتنے غم نہ ہوں گے
م محمد نبیل خان وفقہ اللہ رکن ستمبر 22, 2012 #940 جب سے بلبل تو نے دو تنکے لیے ٹوٹتی ہیں بجلیاں ان کے لیے وصل کا دن اور اتنا مختصر دن گنے جاتے تھے اس دن کے لیے
جب سے بلبل تو نے دو تنکے لیے ٹوٹتی ہیں بجلیاں ان کے لیے وصل کا دن اور اتنا مختصر دن گنے جاتے تھے اس دن کے لیے