وہ دل کو تاب کہاں ہے کہ ہو مال انديش
انہوں نے وعدہ کيا اس نے اعتبار کيا
انہوں نے وعدہ کيا اس نے اعتبار کيا
اچھا خاصا بیٹھے بیٹھے ُگم ہو جاتا ہوں میں اکثر میں نہیں رہتا تم ہو جا تا ہوںأضواء نے کہا ہے:اچھا خاصا بیٹھے بیٹھے ُگم ہو جاتا ہوں
میں اکثر میں نہیں رہتا تم ہو جا تا ہوں
مجیب منصور نے کہا ہے:مجھے شعر نہیں آتے میں تو اپنے پیارے مرشد پرتابگڑھ انڈیاکے عظیم انسان، رومی ثانی، تبریزِ دوراں ، اس صدی کے بدنظری کے مضمون کے مجدد شیخ العرب والعجم عارف باللہ حضرت اقدس مولاناشاہ حکیم محمد اختر صاحب دامت ظلالہم علینا الیٰ مائۃ وعشرین سنۃ کے کچھ اشعار پیش کرنے کی جسارت کررہاہوں
دل میرا ہوجائے ایک میدانِ ہو
تو ہی تو ہو توہی تو ہو تو ہی تو
میرے تن میں بجائے آب وگل
دردِ دل ہو دردِ دل ہو دردِ دل
غیر سے بالکل ہی اٹھ جائے نظر
جِدھر بھی دیکھوں توآئے نطر
اور فرمایا
مجھے سہل ہوگئیں منزلیں کہ ہوا کے رخ بھی بدل گئے
تیراہاتھ ہاتھ میں آلگا تو چراغ راہ کے جل اٹھے