دوسرا حصہ یہاں سے پڑھیں http://www.algazali.org/gazali/showthread.php?tid=4027
مجاہد عبداللہ نے فتح و نصرت کے بہت سارے واقعات سنائے ۔
مجاہد عبدللہ نے بتایا ایک دفع ہم نے ایک دوسری پوسٹ پر حملے کا پروگرام بنایا ،رات کو سفر کرنا تھا اور صبح فجر کے بعد حملہ کرنا تھا جب ہم نے سفر شروع کیا ، اور منزل کے قریب پہنچ کر راستہ بھول گئے کیونکہ رات کی طریکی میں کچھ نظر نہیں آرہا تھا ،تو مشورہ ہوا ابھی سو جاتے ہیں صبح صادق کے بعد مطلوبہ مقام پر پہنچ کر حملہ کر دیں گئے ، ہم سب ساتھی سو گئے ، جب صبح اٹھے تو یہ دیکھ کر ہم حیران رہ گئے کہ ہم دشمن کی پوسٹ پہ مورچوں کے بلکل قریب سوئے ہوئے تھے ، سب دوستوں نے ادہر بیٹھے بیٹھے ہی تیمم کیا اور بیٹھ کر ہی نماز پڑی ، نماز کے بعد حملہ کی ترتیب دے کر حملہ کردیا ، اور تقریبا ایک گھنٹے کے اندر وہ پوسٹ فتح ہو گئی ، دشمن یا تو بھاگ گئے یا تو مارے گئے ، اور بہت سارا اسلحہ مال غنیمت میں ہمارے ہاتھ لگا ، ہمارا کوئی بھی ساتھی زخمی یا شہید نہیں ہوا ۔ ۔ ۔
مجاہد عبداللہ نے اللہ کی نصرت کا ایک اور واقعہ سنایا ۔
وہ کہنے لگے ، ہم تالقان سے شہر پنج کی طرف ایک ٹرک پہ بیٹھ کر سفر کر رہے تھے ایک ایسے مقام پر جہاں دور دور تک آبادی کے آثار نہ تھی ، کہ اچانک ہمارا ٹرک خراب ہوگیا ، ڈرائیور نے بہت کوشش کی مگر ناکام رہا ،اور اس کے ساتھ ہی برف باری شروع ہو گئی ، تمام بھائیوں نے تیمم کے ساتھ نماز مغرب ادا کی اور اللہ کے حضور مدد اور نصرت کی دعائیں کی ، ابھی ہم لوگ نماز سے فارغ بھی نہ ہوئے تھے کہ تقریبا دس افراد جنہوں نے سفید رنگ کے کپڑے اور سفید رنگ کی پگڑیاں باندی ہوئی تھی ، اپنے ہاتھوں میں کاسے یعنی بڑے بڑے برتن پکڑے ہوئے تھے ، جن میں سفید چاول اور ترو تازہ گرما گرم روسٹ مرغ تھا ہمیں کہنے لگے کہ یہ کھانا آپ لوگوں کے لئے ہے ،آئیں بیٹھیں اور کھائیں ، ہم نے اللہ کی مدد اور مصرت سمجھ کر کھانا کھایا وہ اتنا مزیدار تھا کہ اج بھی جب وہ واقعہ یاد آتا ہے تو اس کی لذت اپنے حلق میں محسوس ہوتی ہے ، جب ہم کھانا کھانے سے فارغ ہوئے تو انہوں نے پوچھا کہ کیا بات ہے ، آپ لوگ یہاں کیوں رکے ہیں ، ہم نے بتایا کہ ہمارا ٹعک خراب ہو گیا ہے ۔ تو اس متکلم نے اپنے ایک ساتھی کو آواز دی۔، جس کا نام عبدالجبار تھا۔، تم مکینک ہو ٹرک دیکھو اس نے بونٹ اٹھایا اور ڈرائیور سے کہنے لگا سلف لگاؤ ، جیسے ہی سلف مارا گیا تو ٹرک فورا اسٹارٹ ہو گیا ، اور وہ لوگ ہم سے مصافہ کر کے چلے گئے ، اور ہم اپنی منزل کی طرف روانہ ہو گئے ۔ ۔ ۔
جاری ہے
مجاہد عبداللہ نے فتح و نصرت کے بہت سارے واقعات سنائے ۔
مجاہد عبدللہ نے بتایا ایک دفع ہم نے ایک دوسری پوسٹ پر حملے کا پروگرام بنایا ،رات کو سفر کرنا تھا اور صبح فجر کے بعد حملہ کرنا تھا جب ہم نے سفر شروع کیا ، اور منزل کے قریب پہنچ کر راستہ بھول گئے کیونکہ رات کی طریکی میں کچھ نظر نہیں آرہا تھا ،تو مشورہ ہوا ابھی سو جاتے ہیں صبح صادق کے بعد مطلوبہ مقام پر پہنچ کر حملہ کر دیں گئے ، ہم سب ساتھی سو گئے ، جب صبح اٹھے تو یہ دیکھ کر ہم حیران رہ گئے کہ ہم دشمن کی پوسٹ پہ مورچوں کے بلکل قریب سوئے ہوئے تھے ، سب دوستوں نے ادہر بیٹھے بیٹھے ہی تیمم کیا اور بیٹھ کر ہی نماز پڑی ، نماز کے بعد حملہ کی ترتیب دے کر حملہ کردیا ، اور تقریبا ایک گھنٹے کے اندر وہ پوسٹ فتح ہو گئی ، دشمن یا تو بھاگ گئے یا تو مارے گئے ، اور بہت سارا اسلحہ مال غنیمت میں ہمارے ہاتھ لگا ، ہمارا کوئی بھی ساتھی زخمی یا شہید نہیں ہوا ۔ ۔ ۔
مجاہد عبداللہ نے اللہ کی نصرت کا ایک اور واقعہ سنایا ۔
وہ کہنے لگے ، ہم تالقان سے شہر پنج کی طرف ایک ٹرک پہ بیٹھ کر سفر کر رہے تھے ایک ایسے مقام پر جہاں دور دور تک آبادی کے آثار نہ تھی ، کہ اچانک ہمارا ٹرک خراب ہوگیا ، ڈرائیور نے بہت کوشش کی مگر ناکام رہا ،اور اس کے ساتھ ہی برف باری شروع ہو گئی ، تمام بھائیوں نے تیمم کے ساتھ نماز مغرب ادا کی اور اللہ کے حضور مدد اور نصرت کی دعائیں کی ، ابھی ہم لوگ نماز سے فارغ بھی نہ ہوئے تھے کہ تقریبا دس افراد جنہوں نے سفید رنگ کے کپڑے اور سفید رنگ کی پگڑیاں باندی ہوئی تھی ، اپنے ہاتھوں میں کاسے یعنی بڑے بڑے برتن پکڑے ہوئے تھے ، جن میں سفید چاول اور ترو تازہ گرما گرم روسٹ مرغ تھا ہمیں کہنے لگے کہ یہ کھانا آپ لوگوں کے لئے ہے ،آئیں بیٹھیں اور کھائیں ، ہم نے اللہ کی مدد اور مصرت سمجھ کر کھانا کھایا وہ اتنا مزیدار تھا کہ اج بھی جب وہ واقعہ یاد آتا ہے تو اس کی لذت اپنے حلق میں محسوس ہوتی ہے ، جب ہم کھانا کھانے سے فارغ ہوئے تو انہوں نے پوچھا کہ کیا بات ہے ، آپ لوگ یہاں کیوں رکے ہیں ، ہم نے بتایا کہ ہمارا ٹعک خراب ہو گیا ہے ۔ تو اس متکلم نے اپنے ایک ساتھی کو آواز دی۔، جس کا نام عبدالجبار تھا۔، تم مکینک ہو ٹرک دیکھو اس نے بونٹ اٹھایا اور ڈرائیور سے کہنے لگا سلف لگاؤ ، جیسے ہی سلف مارا گیا تو ٹرک فورا اسٹارٹ ہو گیا ، اور وہ لوگ ہم سے مصافہ کر کے چلے گئے ، اور ہم اپنی منزل کی طرف روانہ ہو گئے ۔ ۔ ۔
جاری ہے