نماز تراویح آٹھ رکعات سنت یا بیس رکعات؟

اصلی حنفی

وفقہ اللہ
رکن
محترم حضور اتنے ان پڑھ اورجاہل ہو نہیں جتنا بننے کی کوشش کررہے ہو۔آپ نے پوسٹ نمبر 4 میں بسم اللہ کرتےہوئے فیصلہ کرنے کےلیےجو اصول بیان کیے وہ کچھ یوں تھے۔

تم نے لکھا کہ ہمارے مشترکہ دلائل 3 ہیں ۔قرآن، سنت، اجماع۔۔یہ لکھ کر پوچھا کہ آپ اس سے متفق ہیں ۔؟ اور پھر آگے بےوقوفی کیسے لگائی ۔یہ دیکھ

عنوان دیا اصول 2 ۔ لیکن اس میں لکھا کیا کہ پہلے فیصلہ قرآن سے پھر سنت سے۔او حضور جی اصول نمبر1 قرآن سے فیصلہ۔ اصول نمبر 2 حدیث سے فیصلہ۔یوں لکھتے۔۔

میں کہتا ہوں کہ آپ کے ان بیان کردہ دو اصول سےمیں متفق ہوں بس ایک فرق کرتا ہوں کہ آپ نے سنت کا لفظ استعمال کیا میں حدیث کا لفظ استعمال کرتاہوں۔

پھر عنوان دیا اصول 3۔ اور اس کےتحت لکھاکیا کہ اگر سنت رسول ﷺ میں بھی مسئلہ کاحل نہ ملے تو پھر سنت خلفاء راشدین کی طرف رجوع کیاجائے گا۔

سب سے پہلے تو مجھے یہ بتائیں کہ جب مشترکہ دلائل ذکر کیےتھے تو اس وقت مشترکہ دلائل میں سنت خلفائے راشدین کا ذکر کیاتھا ؟ اگر وہاں ذکر نہیں کیا تو پھر یہاں بیچ میں کیوں لائے۔؟۔(میرے ان جملوں پر کوئی یہ واویلا کرنا شروع نہ کردے کہ میرے نزدیک قول صحابی حجت نہیں۔الحمدللہ تمام صحابہ کی عظمت وعزت کی خاطر میری جان بھی قربان ہے۔( اقوال صحابہ سے رہنمائی لیتاہوں۔) عام آدمی کو یہ بتانے کےلیے کہ آپ ایک پوسٹ میں جو لکھتے ہیں اسی کابھی آپ کو نہیں پتہ ہوتا کہ اس پوسٹ میں میں نےکیالکھا ہے۔؟)

اور پھر دوسری بات کیا آپ مقلدین کے نزدیک پہلے قرآن، پھر حدیث، پھر سنت خلفائے راشدین ہر مسئلہ میں دیکھی جاتی ہے ؟ یعنی اصول کی ترتیب آپ کےنزدیک ہر مسئلہ میں یہی ہے یا فوقتاً فوقتاً تبدیل بھی ہوتی رہتی ہے؟ یا محترم عام آدمی یہاں پر آپ چالاکی دکھارہے ہیں ؟ محترم یہ چکر بازیاں سب دور کرو۔
کہیں پہ آپ لوگ قرآن، حدیث، اجماع اور قیاس کی ہی بس بات کرتے ہیں۔ کہیں پہ قرآن،سنت ، سنت خلفائے راشدین اور اجماع کی بات کرتے ہیں۔ قیاس کو ہضم کرجاتے ہیں۔ کہیں پہ کچھ کہیں پہ کچھ۔ مجھے تولگتا ہے کہ اصول کیا ہوتے ہیں۔اورماخذ شریعت کتنے ہیں آپ اس سے بھی واقف نہیں ہیں۔

پھر عنوان دیا اصل4۔ اس کےتحت کہا کہ مذکورہ بالا اصولوں میں سےبھی وضاحت نہ ہوجائے تو اختلاف کا آخری فیصلہ اجماع سے کیا جائے گا۔

محترم جناب آپ کی اس پوسٹ کاجواب ایک لائن میں کچھ یوں دیاتھا ۔اگر تفصیل دیکھنی ہوتو اسی تھریڈ کی پوسٹ نمبر5 کاچکر لگالینا۔

’’ دلائل ماخذ شریعت (قرآن،حدیث،اجماع، قرآن وحدیث سے مستنبط قیاس) سے بحوالہ صحت وضعف کاخیال رکھتے ہوئے پیش کیے جائیں گے۔ اور پھر اسی پر ہی قارئین خود فیصلہ کرلیں گے۔ کہ حق پہ کون ہے۔‘‘

اب آپ مجھے یہ بتائیں کہ میں نے آپ کے کس اصول کا انکار کیا ہے؟ جو آپ نےکہا کہ جناب آپ اپنے اصولوں کی دعوت ہمیں نہ دیں۔۔؟ محترم قرآن کو بھی مان رہا ہوں، حدیث کو بھی مان رہا ہوں، اجماع کو بھی مان رہا ہوں، قرآن وحدیث سے مستنبط قیاس کو بھی مان رہا ہوں۔ اور پھر آل ریڈی پہلے لکھ بھی چکا ہوں پھر پتہ نہیں کس بات پہ آپ واویلا کررہے ہیں کہ

عام آدمی نے کہا ہے:
آپ میرے پہلے اصل سے متفق ہیں جبکہ باقی کے تین اصول جو اختلاف کا فیصلہ کرنے کی کسوٹی ہیں۔ ان کو ڈھٹائی سے جھٹلا رہے ہیں۔ کیوں؟؟؟؟؟ چلیں ان کا نقص ہی بتا دیں؟؟

آپ اپنے اس الزام کو ثابت کریں یا پھر لکھیں کہ میں نے آپ پر الزام لگایا ہے۔عجیب بات ہے ماقبل پوسٹ بھی پڑھ لیا کرو تاکہ معلوم ہو کہ اس میں بھی کچھ لکھا گیا ہے۔ بغیر پوسٹ پڑھے بس یوں ہی لکھ دینا کہ آپ نے فلاں کردیا فلاں کردیا جاہلانہ روش ہے۔ جس کا ارتکاب آپ تین چار بار الزام کی صورت میں کرچکے ہیں۔
 

عام آدمی

وفقہ اللہ
رکن
اصلی حنفی نے کہا ہے:
تم نے لکھا کہ ہمارے مشترکہ دلائل 3 ہیں ۔قرآن، سنت، اجماع۔۔یہ لکھ کر پوچھا کہ آپ اس سے متفق ہیں ۔؟ اور پھر آگے بےوقوفی کیسے لگائی ۔یہ دیکھ


وَعِبَادُ الرَّحْمَـٰنِ الَّذِينَ يَمْشُونَ عَلَى الْأَرْضِ هَوْنًا وَإِذَا خَاطَبَهُمُ الْجَاهِلُونَ قَالُوا سَلَامًا
سورہ فرقان 63
اور خدا کے بندے تو وہ ہیں جو زمین پر آہستگی سے چلتے ہیں اور جب جاہل لوگ ان سے (جاہلانہ) گفتگو کرتے ہیں تو سلام کہتے ہیں۔
 

اصلی حنفی

وفقہ اللہ
رکن
بہت خوب محترم نے حیلہ اختیار کیا اور وہ بھی قرآن پاک کا سہارا لے کر۔ جناب یہ تو نہ ہوئی ناں بات۔ جب تمام رسیاں ٹوٹ چکی تو قرآن پاک کی آیت یاد آگئی ؟ اور پھر اس کا اطلاق کیسے کیا ؟
ارے جناب میں تو تمہارے گلے کا پھندا بن گیا ہوں اس لیے اس پھندے کو اتاریے پلیز۔ ورنہ یہ ہمیشہ تمہارے گلےمیں پڑا رہے گا ۔ آئی سمجھ کہ نہیں ؟
اب جب اصول طےہوچکے ہیں۔ اور پھر تمہارے اس اعتراض کے تم تو ڈھٹائی سے جھٹلارہے ہو کی مکمل وضاحت بیان کردی ہے۔ اور پھر تمہاری بیان شدہ جہالتوں کو واضح کردیا ہے۔ تو اب بھاگنے کےلیے آیت ہی کو بیچ میں لایا گیا ؟
واہ بہت خوب واہ
محترم بھاگیں مت آپ اصول طے کریں اور اصل مسئلہ پر بات کریں کیونکہ رمضان بالکل قریب ہے۔

نوٹ
ایسا انداز بیاں تم لوگوں نے ہی میرا کیا ہے۔ میں جب شروع میں اس فورم پر آیا تھا تو میری پوسٹ دیکھ لیں اور آپ کے ہی مقلدین کو شروع میں نصیحتیں بھی کرتا تھا لیکن سنتے ہی نہیں تھے اب جب میرا انداز آپ لوگوں کی طرح ہوگیا ہے۔ حالانکہ آپ لوگوں سے کچھ نرم ہے آپ لوگ تو گالیاں دینے سے بھی نہیں روکتے۔ تو اب آپ میرے ہی انداز پر مجھے جاہل قرار دے کر بھاگے جارہے ہو۔

چل ٹہیک ہے آئندہ تم سے اس طرح کی بات نہیں کرونگا۔ آپ اصول طے کرکے اس پر بات کریں۔
 

اصلی حنفی

وفقہ اللہ
رکن
محترم بھائی سے گزارش ہے کہ رمضان آگیا ہے لیکن ابھی تک آپ نے اس موضوع پر بات شروع نہیں کی۔ میرا تو ارادہ تھا کہ اس سال ہم دونوں یا آٹھ پڑھیں گے یا بیس لیکن بھائی نے ابھی تک تو گفت وشنید شروع ہی نہیں کی ؟
 

اسداللہ شاہ

وفقہ اللہ
رکن
السلام علیکم
میں کوئی اعتراض نہیں کررہا ہوں صرف علم میں اضافے کے لئے ایک بات پوچھ رہا ہوں کہ جن عالم نے آٹھ رکعت تراویح کی روایت کی ہے وہ خود تراویح کی کتنی رکعات پڑھتے تھے؟
 

اصلی حنفی

وفقہ اللہ
رکن
اسداللہ شاہ نے کہا ہے:
السلام علیکم
میں کوئی اعتراض نہیں کررہا ہوں صرف علم میں اضافے کے لئے ایک بات پوچھ رہا ہوں کہ جن عالم نے آٹھ رکعت تراویح کی روایت کی ہے وہ خود تراویح کی کتنی رکعات پڑھتے تھے؟
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

شاہ صاحب ایک طرف کہہ رہے ہیں کہ جن عالم نے آٹھ رکعات تراویح کی روایت کی ہے۔ اور دوسری طرف کہہ رہے ہیں کہ وہ کتنی رکعات پڑھتے تھے۔؟ جس کا واضح مقصد یہ ہے کہ اب یہ ثابت کیا جائے کہ جن عالموں نے آٹھ رکعات تراویح کی روایت کی ہے اب ان علماء سے یہ ثابت کیا جائے کہ ان کاعمل کیا تھا ؟ تب شاہ صاحب اور اس کے ہم نوا جاکر مانیں گے۔ فیا للعجب۔

جناب ہمیں اس سے غرض نہیں کہ کوئی کتنی رکعات پڑھتا ہے ہمیں غرض بس اس چیز سے ہے کہ ہمیں شریعت نے کیا حکم دیا ہے۔؟ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ شریعت نے بھی بیس رکعات کاحکم دیا ہے تو ٹھیک ہے اس پر بحث کرلیتے ہیں۔ دلائل سامنے آجائیں گے۔ پھر واضح ہوجائے گا کہ تراویح آٹھ رکعات ہیں یا بیس رکعات۔
 

اعجازالحسینی

وفقہ اللہ
رکن
یار تمہاری حالت عجیب ہے یعنی غیر مقلدوں والی ضد اتنا ٹائم کسی کے پاس فالتو نہیں کہ تمہاری بحث{ جو کسی کام کی نہیں ہے } میں پڑے
 

اصلی حنفی

وفقہ اللہ
رکن
اعجازالحسینی نے کہا ہے:
یار تمہاری حالت عجیب ہے یعنی غیر مقلدوں والی ضد اتنا ٹائم کسی کے پاس فالتو نہیں کہ تمہاری بحث{ جو کسی کام کی نہیں ہے } میں پڑے

ہا ہاہا ہا ہا

تکنیکی ناظم صاحب مجھےمعلوم نہیں تھا کہ آپ بھی دوسروں کی طرح لطیفے چھوڑنے کےماہر ہیں۔


اور جہالت بھی اپنی حدوں کو کراس کرچکی ہے کہ مقلد کی ضد غیر مقلد بتایا جارہا ہے۔ ہا ہا ہا ہا

پتہ کس لغت میں یہ ضدوں اور ضدات وغیرہ لے کر آجاتے ہیں؟ کہیں مولانا شبیر عثمانی کی تقلید تو نہیں کی جارہی کہ ہمارے امام کے پاس کوئی اور دلیل ہوگی۔

آپ بھی کہہ دیں کہ مقلد کی ضد غیر مقلد ہوگی

تعجب ہے تعصب وہٹ دھرمی پہ
 

نعیم

وفقہ اللہ
رکن
محدث کبیر حضرت مولانا عبد الحق صاحب اعظمی ۔شیخ الحدیث دارالعلوم دیوبند “احسن التنقیح لرکعات التراویح ۔مؤلفہ مناظر اسلام حضرت مولانا طاہر حسین گیاوی “ کی تقریظ میں فرماتے ہیں:
“بیس رکعت تراویح سے متعلق اکابر علماء کرام کی بہت سی مدلل ومفصل تصانیف موجود ہیں جو اہل حق کیلئے مفید اور رہنما ثابت ہو رہی ہیں لیکن جس جماعت کا شیوہ ہی حق سے انحراف کا ہو چکا ہو اس کے لئے دلائل کے لاکھ دفاتر پیش کئے جائیں بے سود ہیں ،ان کا تو طریقہ ہی ائمہ کرام پر اعتراضات وطعن تشنیع بن چکا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کے اکثر علم سے محروم ہیں ،اور جن کے اندر کچھ شد بد ہے ان کو ائمہ کرام اور مشائخ رحمہم اللہ سے ایک قسم کا عناد معلوم ہوتا ہے اعتراضات اور طعن دو ہی وجہ سے ہوا کرتے ہیں ،ایک عدمِ علم اور دوسرے عدمِ محبت ،اور یہ جماعت یعنی غیر مقلدین ان دونوں چیزوں سے محروم ہے اس لئے ائمہ کرام اور ان کے مقلدین حضرات کسی مسئلہ پر کتاب وسنت سے کتنے ہی ٹھوس ثبوت ودلائل پیش کریں ان کے نزدیک قابل اعتبار نہیں ہو ں گے“ ۔
بھائی اصلی ۔۔۔۔۔۔۔ الغزالی کے صفحات اس بات پر گواہ ہیں کہ اب تک پوری جہالت کا ثبوت دیا اور کسی ایک بات پر متفق نہ ہو سکے کیونکہ فساد فی الارض تم اور تمہاری جماعت کا نصب العین ہے ۔میرا خیال ہے الغزالی قارئین تمہارے دام میں آنے والے نہیں ۔اس لئے اس گند کو کہیں اور منتقل کردو ۔
نوٹ:اگر تحقیق کا زیادہ شوق چررارہا ہو تو “احسن التنقیح لرکعات التراویح“ کا مطالعہ کرلو۔
 

اسداللہ شاہ

وفقہ اللہ
رکن
اصلی حنفی نے کہا ہے:
اسداللہ شاہ نے کہا ہے:
السلام علیکم
میں کوئی اعتراض نہیں کررہا ہوں صرف علم میں اضافے کے لئے ایک بات پوچھ رہا ہوں کہ جن عالم نے آٹھ رکعت تراویح کی روایت کی ہے وہ خود تراویح کی کتنی رکعات پڑھتے تھے؟
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

شاہ صاحب ایک طرف کہہ رہے ہیں کہ جن عالم نے آٹھ رکعات تراویح کی روایت کی ہے۔ اور دوسری طرف کہہ رہے ہیں کہ وہ کتنی رکعات پڑھتے تھے۔؟ جس کا واضح مقصد یہ ہے کہ اب یہ ثابت کیا جائے کہ جن عالموں نے آٹھ رکعات تراویح کی روایت کی ہے اب ان علماء سے یہ ثابت کیا جائے کہ ان کاعمل کیا تھا ؟ تب شاہ صاحب اور اس کے ہم نوا جاکر مانیں گے۔ فیا للعجب۔

جناب ہمیں اس سے غرض نہیں کہ کوئی کتنی رکعات پڑھتا ہے ہمیں غرض بس اس چیز سے ہے کہ ہمیں شریعت نے کیا حکم دیا ہے۔؟ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ شریعت نے بھی بیس رکعات کاحکم دیا ہے تو ٹھیک ہے اس پر بحث کرلیتے ہیں۔ دلائل سامنے آجائیں گے۔ پھر واضح ہوجائے گا کہ تراویح آٹھ رکعات ہیں یا بیس رکعات۔

بھائی میں کوئی عالم نہیں ہوں کہ آپ سے علمی موضوعات پر بحث کروں۔
ایک بات ہے جو عقل کو لگتی ہے آپ اس کا جواب دے سکتے ہیں۔ مسلک اہلسنت والجماعت کے دو عالم مولانا احمد علی لاہوری اور شیخ موسیٰ روحانی البازی کی قبر سے خوشبو آئی تھی کسی غیر مقلد المعروف اہلحدیث کی قبر سے خوشبو آئی ہے؟
 

اصلی حنفی

وفقہ اللہ
رکن
نعیم نے کہا ہے:
محدث کبیر حضرت مولانا عبد الحق صاحب اعظمی ۔شیخ الحدیث دارالعلوم دیوبند “احسن التنقیح لرکعات التراویح ۔مؤلفہ مناظر اسلام حضرت مولانا طاہر حسین گیاوی “ کی تقریظ میں فرماتے ہیں:

چلیں جی سنتے ہیں محدث کبیر کی بھی کہ محدث کبیر کیا فرمان عالیشان صادر کرتے ہیں

نعیم نے کہا ہے:
“بیس رکعت تراویح سے متعلق اکابر علماء کرام کی بہت سی مدلل ومفصل تصانیف موجود ہیں جو اہل حق کیلئے مفید اور رہنما ثابت ہو رہی ہیں

اچھا جی یعنی جس موضوع پر زیادہ لکھاجائے وہ درست ہوجاتا ہے۔ چاہے قصے کہانیاں اور من گھڑت وضعیف روایات ہی کیوں نہ بیان کی جائیں ؟ بہت خوب۔ اور پھر ساتھ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ یہ اہل حق کےلیےمفید اور رہنما ثابت ہورہی ہیں۔ بہت خوب۔۔واہ محدث کبیر واہ

نعیم نے کہا ہے:
لیکن جس جماعت کا شیوہ ہی حق سے انحراف کا ہو چکا ہو اس کے لئے دلائل کے لاکھ دفاتر پیش کئے جائیں بے سود ہیں،

بڑے جب الزام تراشی سے نہیں چکتے تو پھر چھوٹوں کا کیاکہنا ۔۔اس جماعت کا شیوہ حق سے انحراف اس بات کا ثبوت چاہیے۔

نعیم نے کہا ہے:
ان کا تو طریقہ ہی ائمہ کرام پر اعتراضات وطعن تشنیع بن چکا ہے

جھوٹ وافتراء بازی ہے

نعیم نے کہا ہے:
اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کے اکثر علم سے محروم ہیں،

واہ بہت خوب جو صحاح ستہ کو ایک سال میں پڑھاتے ہیں وہ اہل علم اور جو آٹھ دس سال کتب احادیث کامطالعہ کرواتے ہیں وہ علم سے محروم۔۔ارے آپ لوگوں کے پاس قیل وقال کےعلم کے علاوہ اور ہوتا ہے کیا ہے۔؟

نعیم نے کہا ہے:
اور جن کے اندر کچھ شد بد ہے ان کو ائمہ کرام اور مشائخ رحمہم اللہ سے ایک قسم کا عناد معلوم ہوتا ہے

ہا ہا ہا ہا بہت بڑھیا لطیفہ چھوڑا ہے۔ ارے اتنا بھی نہیں معلوم کہ قرآن وحدیث کی پیروی کرنی ہے بس۔ چاہے شیخ کی بات رد کی جارہی ہو یا ولی ملی کی یاکسی اور بلا کی۔ ہمیں اس سے کوئی غرض نہیں۔ ہاں ہم نے صرف وہ بات ماننی ہے جو شریعت سے ثابت ہے۔ کیونکہ ہم نے کلمہ محمدﷺ کا پڑھا ہے ان بزرگوں کانہیں ہم بزرگوں کااحترام کرتے ہیں لیکن مانتے صرف وہی ہیں جو وحی ہو۔

نعیم نے کہا ہے:
اور یہ جماعت یعنی غیر مقلدین ان دونوں چیزوں سے محروم ہے

واہ جی واہ یہ ہیں ان کے محدث کبیر جن کو اتنا تک نہیں معلوم کہ مقلد کی ضد کیا ہوتی ہے؟ ارے میں ایسے آدمی کو کیسے محدث کبیر مانوں؟ کیاکرتے رہے ساری زندگی اتنا بھی نہیں جان سکے کہ مقلد کی ضد کیا ہوتی ہے ؟ یا تعصب وہٹ دھرمی پایائے تکمیل کو پہنچ چکی تھی۔ یہ ہیں ان کے محدث کبیر جو دوسروں کے بارے میں تو کہہ رہے ہیں کہ دونوں چیزوں سے محروم ہیں لیکن خود کو اتنا تک نہیں معلوم کہ مقلد کی ضد کیا ہوتی ہے ۔ ارے دوستومجھے بتاؤ کہ کبھی کھوتے کی ضد غیر کھوتہ بھی ہوتی ہے ؟
عقل ماری ہوئی ہے۔دشمنی میں ۔۔ کفار مکہ بھی محمدﷺ اور صحابہ رض سے کتنی دشمنی کرتے تھے لیکن کچھ پگاڑ سکےتھے ؟ ارے یہ دشمنی تو وہاں سے چلی آرہی ہے ہمیشہ حق والوں کو عناد کا نشانہ بنایاگیا۔۔لیکن اللہ کے فضل وکرم سے ہم ڈنکےکی چوٹ پر حق بیان کرتے رہیں گے۔۔ اور آپ لوگ دل ہی دل میں جلتے اور کڑھتے رہیں گے۔۔

نعیم نے کہا ہے:
اس لئے ائمہ کرام اور ان کے مقلدین حضرات کسی مسئلہ پر کتاب وسنت سے کتنے ہی ٹھوس ثبوت ودلائل پیش کریں ان کے نزدیک قابل اعتبار نہیں ہو ں گے“ ۔

الزام اور جھوٹ ہے۔ اسی تراویح کے ہی مسئلہ پر چیلنج کرتا ہوں کہ کوئی ایک صحیح صریح حدیث پیش کی جائے دلائل کے دفاتر میں سے ۔ میں اسی ٹائم اعلان کردونگا کہ میں آج کے بعد بیس تراویح پڑھونگا۔۔ارے باقی باتوں کو چھوڑوں امام ابوحنیفہ سے ہی بسند صحیح ثابت کردو۔۔جن کو تم لوگوں نے شارع کا درجہ دیا ہوا ہے۔۔چیلنج ہے میرا

نعیم نے کہا ہے:
بھائی اصلی ۔۔۔۔۔۔۔ الغزالی کے صفحات اس بات پر گواہ ہیں کہ اب تک پوری جہالت کا ثبوت دیا اور کسی ایک بات پر متفق نہ ہو سکے

حضور میرا دماغ خراب نہیں کہ آپ لوگوں کی لغویات کو تسلیم کرلوں۔ اگر آپ لوگوں میں دم ہے تو ان لغویات کو چھوڑ کر دلائل کی روشن میں بات کریں۔

نعیم نے کہا ہے:
کیونکہ فساد فی الارض تم اور تمہاری جماعت کا نصب العین ہے ۔

فساد فی الارض نہ میرا شیوہ ہے اور نہ میری جماعت کا ۔ ہم تو قرآن وحدیث کی طرف بلانے والے ہیں کیا قرآن وحدیث کی طرف بلانا فساد فی الارض ہے ؟ اور فساد فی الارض کے مرتکب تو آپ لوگ ہیں کہ ہم کہتے ہیں قرآن وحدیث کی طرف آؤ اور آپ کہتے ہیں کہ نہیں اماموں کی طرف آؤ۔۔

نعیم نے کہا ہے:
میرا خیال ہے الغزالی قارئین تمہارے دام میں آنے والے نہیں۔اس لئے اس گند کو کہیں اور منتقل کردو ۔

لاحول ولا قوۃ الا باللہ ۔۔حضور نعیم گند تو آپ لوگوں کا نکل رہا ہے میں تو یہاں پر آپ لوگوں سے دلائل مانگنے آیا ہوں۔۔ اور میرےدلائل مانگنے کی غلطی ہوئی اور آپ لوگوں کا بھرا گند ٹرکوں کے ٹرک باہر نکلا لیکن اتنی جرات نہ کی اس گند باہر نکالنے کےبجائے مطلوبہ بات کا جواب ہی دیاجائے۔۔

نعیم نے کہا ہے:
نوٹ:اگر تحقیق کا زیادہ شوق چررارہا ہو تو “احسن التنقیح لرکعات التراویح“ کا مطالعہ کرلو۔

اگر تمہیں زیادہ شوق ہے تو پھر یہاں پر ہی پیش کرو تاکہ پتہ چلے کہ آپ کی تحقیق کیسی ہے ؟
 

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
اصلی حنفی نے کہا ہے:
افسوس سےکہہ رہاہوں کہ میری یہاں پر ایک پوسٹ غائب کردی گئی ہے

میرے علم میں یہ با ت اب آئی ہے کہ آپ کی پوسٹ حذف کی گئی ہے بہر حال پوسٹ واپس آگئی ہے چونکہ آپ نے مادر علمی دارالعلوم دیوبند کے محدث کو نشانہ بنایاہے جس کی اجازت الغزالی پر ہرگز نہیں دی جا سکتی ۔ہم شخصیات کا احترم کرتے ہیں۔
اب سے آپ کی تمام پوسٹ موڈریشن پر لگائی جارہی ہیں ۔ایک بات اب تک میری سمجھ میں نہ آئی 20 رکعت کے قائل ائمہ اربعہ ہیں ۔پھر علماء احناف ہی کو طعن وتشنیع کا نشانہ کیوں بنایا جارہا ہے؟۔حرمین شریفین میں 20 رکعت ہی پڑھی جاتی ہے ۔کتنا اچھا ہوتا یہ لوگ حرمین کے امام صاحبین اور وہاں کے مقتدر وجید علماء سے مباحثہ ،مناقشہ ،مجادلہ کر کے 8 رکعت کرادیتے ۔امت کا بیشتر طبقہ بے چوں وچرا 8 رکعت تراویح تسلیم کر لیتا ۔لیکن۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اب کے بعد اس طرح کی جھگڑالو پوسٹ منتظمین کو نظر آئے فورا ڈلیٹ کردیں ۔والسلام
 
Top