یہ موبائل اور مسیجز کی کیا کہانی ہےبیگم کے مو بائیل پہ چلے گے میسیج
جو کئے تھے ان نے کسی بے وفا کو
پھر ان پہ کیا گزری کیا بتاوں
انھیں پتہ ہے یا ان کے خدا کو
آج آپ نےہمیں سنانی ہے
یہ موبائل اور مسیجز کی کیا کہانی ہےبیگم کے مو بائیل پہ چلے گے میسیج
جو کئے تھے ان نے کسی بے وفا کو
پھر ان پہ کیا گزری کیا بتاوں
انھیں پتہ ہے یا ان کے خدا کو
یہ کہانی بڑی پرانی ہےنہ کریدہ کرو زخم پرانےیہ موبائل اور مسیجز کی کیا کہانی ہے
آج آپ نےہمیں سنانی ہے
گل پٹھانی ہے ۔۔۔ اسی لئے جان چھڑانی ہے۔۔۔۔ ہم نے کہ کر کوئی بات ۔۔۔۔۔۔ خوچہ کوئی گولی کھانی ہےجو بھی آپ کی کارستانی ہے
آپ نے آج ہی ہمیں سنانی ہے
ہم سے پیچھا چھڑا نہ پاؤگے
آپ جانتے ہیں گل پٹھانی ہے
بہت خوب پرانی یادیںکچھ اشعار ابھی ابھی مل گئے ہیں :
پھول لے کرپھول آیاپھول کرمیں نے کہا
پھول لاکرکیاکروگے تم توخودہی پھول ہو
-----------------------------
اے پھول مرے پھول کوےہ پھول دیدینا
کہناکہ ترے پھول نے یہ پھول دیاہے
-----------------------------
اک بے وفاکے زخم پہ مرحم لگانے ہم گئے
مرحم کی قسم مرحم نہ ملامرحم کی جگہ مرہم گئے
-----------------------------
جوپہنچی میں نے بھیجی تھی جوپہنچی ہوتولکھ بھیجوکہ ہاں پہنچی
جوپہنچی تم نے بھیجی تھی وہ پہنچی بھی کیاپہنچی جوپہنچے تک نہیں پہنچی
-----------------------------
اِدھرسرکواُدھرسرکومرے پہلومیں مت سرکو
اگرسرکوتویوں سرکوقلم کردومرے سرکو
-----------------------------
دل لگایا دل لگی سے دل لگی كے گھر گیا
دل لگی منھ سے كچھ نہ بولی دل لگی پہ مر گیا
-----------------------------
اے نا سمجھ ’’ناسمجھ‘‘ نہ سمجھ مجھے
میری سمجھ تو تیری سمجھ كی سمجھ سے باہر ھے
اچھا ہوا یاد دلایا ۔۔۔۔۔۔۔ وہ کہانی تو سنا دیجیے ابگل پٹھانی ہے ۔۔۔ اسی لئے جان چھڑانی ہے۔۔۔۔ ہم نے کہ کر کوئی بات ۔۔۔۔۔۔ خوچہ کوئی گولی کھانی ہے
بہت خوبیہ کہانی بڑی پرانی ہےنہ کریدہ کرو زخم پرانے
نکلیں گے اک فسانے سے بہت نئے فسانے
جو پڑھے تھے چھپ کر میسیج میری بیگم نے
وہی تو تھے دوستو میری یادوں کے خزا نے
پھر اپنے ہی گھر میں ہوئی بیلن کی خوب بارش
اب چلے ہو گل حسن کے پرانے درد جگانے