آج صبح روزہ رکھا۔ نماز پڑھ کر۔ والد محترم کے حلقہ درس میں بیٹھا۔ یعنی درس سنا۔ اس کے بعد تلاوت کی۔ کچھ دیر آرام کیا۔ اس کے بعد میں اپنے وہ خطبات (یعنی وہ تقاریر جو میں نے والد صاحب کی مسند پر ان کی موجودگی میں کیں۔ یا علماء کی موجود گی میں کیں۔) ان کو لکھنا شروع کیا۔ایک عدد تقریر الغزالی پر بھی پوسٹ کر چکا ہوں۔ اصل میں میں والد محترم کی ہر بات کو نوٹ کرکے اس پر عمل کی کوششش کرتا ہوں۔ بس اسی وجہ سے آج کل اپنی کی ہوئی تقاریر جمع کر رہا ہوں۔ اس کے بعد تلاوت کی۔ پہر مطالعہ میں کافی وقت گزرا۔ اس کے بعد احادیث کا مطالعہ کیا۔ ساتھ ساتھ ذکر و اذکار کرتا رہا۔ نماز عصر کے پہلے پہر تلاوت کی۔ عصر کی نماز کے بعد ذکر و اذکار کیے۔ اس کے بعد افطاری کی تیاری۔ اب نماز مغرب پڑھ کر حاضر خدمت ہوں۔ بس اسی دوران الحمداللہ دن گزر گیا۔