کوئی قریب ہوتا ہے یا کوئی دور ہوتا ہے
ہے وہی پیارا جس کے لب پہ درود ہوتا ہے
جو جا نہ سکے در پہ وہ کتنا مجبور ہوتا ہے
مگر اس کا درود روضے میں پہنچا ضرور ہو تا ہے
نہ کر فکر حسن دوری کی و ہ بس رہے ہیں دل میں
تب ہی مومن کے دل میں کیف وسرور ہوتا ہے
ہے وہی پیارا جس کے لب پہ درود ہوتا ہے
جو جا نہ سکے در پہ وہ کتنا مجبور ہوتا ہے
مگر اس کا درود روضے میں پہنچا ضرور ہو تا ہے
نہ کر فکر حسن دوری کی و ہ بس رہے ہیں دل میں
تب ہی مومن کے دل میں کیف وسرور ہوتا ہے