وہ آے تو یتیم
بن کے روف رحیم
مومن کے دل میں مقیم
وہی وارث جنت نعیم
ان کی ہر ادا
نجات کی صدا
ان سے وفا
رب کی رضا
ان کی لکھے کوئی آبرو
پہلے قلم ہو باوضو
طہارت جسم و روح
پھر ہو آقا کی گفتگو
ازل سے تھا انتظار
منتظر غنچہ وگل وبہار
وہ آے شاہ ابرار
لیکر رحمت کی بہار
خلیل کی دعا کا ثمر
مسیح کی نوید کا مظہر
کلیم کی تھی جن پہ نظر
وہ آے جو تھے بہتر
وہ روشنی
وہ رھبری
وہ جمال احمدی
وہ زندگی
مہک اٹھے سب چمن
دل ودماغ ہوئے روشن
بت فروش بنے بت شکن
ظلم مٹا آیا امن
قدموں تلے قیصری
خاک بدر پہ بندگی
عرش پہ قدم شان احمدی
کیسی حسین ہے زندگی
آے بشیر بن کے
نذیر بن کے
سب کے امیر بن کے
شاہ وفقیر بن کے
پیام صلح و امن و آشتی
کلام حق دلکشی و دلبری
ظلمتوں میں روشنی
زبان و دل راستی
ایسا حسین ماہ جبین
واللہ اور نہیں
چاند نہیں اتنا حسین
آپ جیسا کوئی نہیں
سب سے اونچا ان کا نام
سب سے اونچا ان کا کلام
دولت دیں ہے ان پہ تمام
ان پہ ہر دم درود و سلام
بن کے روف رحیم
مومن کے دل میں مقیم
وہی وارث جنت نعیم
ان کی ہر ادا
نجات کی صدا
ان سے وفا
رب کی رضا
ان کی لکھے کوئی آبرو
پہلے قلم ہو باوضو
طہارت جسم و روح
پھر ہو آقا کی گفتگو
ازل سے تھا انتظار
منتظر غنچہ وگل وبہار
وہ آے شاہ ابرار
لیکر رحمت کی بہار
خلیل کی دعا کا ثمر
مسیح کی نوید کا مظہر
کلیم کی تھی جن پہ نظر
وہ آے جو تھے بہتر
وہ روشنی
وہ رھبری
وہ جمال احمدی
وہ زندگی
مہک اٹھے سب چمن
دل ودماغ ہوئے روشن
بت فروش بنے بت شکن
ظلم مٹا آیا امن
قدموں تلے قیصری
خاک بدر پہ بندگی
عرش پہ قدم شان احمدی
کیسی حسین ہے زندگی
آے بشیر بن کے
نذیر بن کے
سب کے امیر بن کے
شاہ وفقیر بن کے
پیام صلح و امن و آشتی
کلام حق دلکشی و دلبری
ظلمتوں میں روشنی
زبان و دل راستی
ایسا حسین ماہ جبین
واللہ اور نہیں
چاند نہیں اتنا حسین
آپ جیسا کوئی نہیں
سب سے اونچا ان کا نام
سب سے اونچا ان کا کلام
دولت دیں ہے ان پہ تمام
ان پہ ہر دم درود و سلام