یہ مقبرہ امام اسماعیل بن جعفرالصادق رضی اللہ تعالی کا ہے ، جو ملک شام میں ہے ،
امام اسماعیل بن جعفرالصادق 103 ھجری میں پیدا ہوئےاور 138 ھجری میں وفات پائی ،
وکیپیڈیا میں لکھا ہے ،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وکیپیڈیا سے
اسماعیلی ، اہل تشیع کا ایک تفرقہ ہے جس میں حضرت امام جعفر صادق(پیدائش 702ء) کی امامت تک اثنا عشریہ اہل تشیع سے اتفاق پایا جاتا ہے اور یوں ان کے لیۓ بھی اثنا عشریہ کی طرح جعفری کا لفظ بھی مستعمل ملتا ہے جبکہ ایک قابلِ ذکر بات یہ بھی ہے کہ اکثر کتب و رسائل میں عام طور پر جعفری کا لفظ اثنا عشریہ اہل تشیع کے لیۓ بطور متبادل آتا ہے۔ 765ء میں حضرت جعفر الصادق کی وفات کے بعد ان کے بڑے فرزند حضرت اسماعیل بن جعفر (721ء تا 755ء) کو سلسلۂ امامت میں مسلسل کرنے والے جعفریوں کو اسماعیلی کہا جاتا ہے جبکہ حضرت موسی بن جعفر (745ء تا 799ء) کی امامت کو تسلیم کرنے والوں کو اثنا عشریہ کہا جاتا ہے۔ اسماعیلی تفرقے والے حضرت علی رضی اللہ تعالی کے بعد صرف حضرت حسین رضی اللہ تعالی کی امامت کے قائل ہیں اور یوں امام جعفر الصادق رضی اللہ تعالی ان کے لیۓ اثنا عشریہ اہل تشیع کے برخلاف چھٹے نہیں بلکہ ؛ پہلے حضرت علی رضی اللہ تعالی ، دوسرے حضرت حسین رضی اللہ تعالی ، تیسرے زین العابدین رضی اللہ تعالی اور چوتھے محمد الباقر رضی اللہ تعالی کے بعد پانچویں امام بن جاتے ہیں اور اسماعیل بن جعفر رضی اللہ تعالی چھٹے ؛ جن کے بعد محمد بن اسماعیل رضی اللہ عنہ (746ء تا 809ء) کو ساتویں امام کا درجہ دیا جاتا ہے۔
یہ فولاد سے بنا ہوا نقش اس پر تین نام لکھے ہوئے ہیں ، یا اللہ ، یا محمد یا علی ،جو کہ ہر زاویہ سے پڑھے جا سکتے ہیں ،
اس کو ہر کھانے کے برتن پر سجاوٹ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے ، اور اسے ہر تقریب میں سامنے لایا جاتا ہے ،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
موجودہ دور کے اسماعیلی اور ان کے کچھ افکار مشاھدہ کریں ، یہ ان کی تازہ تعلیمات ہیں جو کہ اسلام کی اساس سے ہٹ گئی ہیں ،
1:آغا خانی اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ قرآن ساری کائنات اور ہمیشہ کے لیے نہیں اترا تھا۔ وہ اپنے آغا خان کو چلتا پھرتا قرآن سمجھتے اور کہتے ہیں اور اس کی ہر بات کو اللہ کا حکم مانتے ہیں:
2:آغا خان نے خود کو سب کیے سامنے "اللہ کا مظہر" کہا ہے اور مظہر کا مطلب ہوتا ہے "رخ یا کاپی" اور اسماعیلی ِ۔ ۔ ۔ ۔ آغا خان کو سجدہ بھی کرتے ہیں۔ چنانچہ توحید کی روح اور اصل متاثر ہوتی ہے۔
3: اسماعیلی ۔ ۔ ۔ نماز روزہ ، حج ادا نہیں کرتے بلکہ انہوں نے نماز کے بجائے دن میں تین بار چند مشرکانہ دعاؤں کو بدل لیا ہے اور آغا خان کے دیدار کو حج کے مترادف قرار دے دیا ہے
4: آغا خان جماعت خانہ میں عام لوگوں کے گناہ معاف کرتے ہیں اور اسماعیلیوں کا عقیدہ ہے کہ جن کے گناہ معاف کر دئیے گئے تو وہ قیامت کے دن پوچھ گچھ سے بچ جائیں گے
5:آغا خان کی بیٹی نے ایک عیسائی مبلغ سے شادی رچائی ہوئی ہے جس کی وجہ سے اسماعیلیوں پر غیر مسلموں سے شادی کے دروازے کھل گئے ہیں اور کئی آغا خانی لڑکیاں اسی وجہ سے غیر مسلموںسے شادی کر چکی ہیں۔
6: آغا خان نے اللہ کی حرام ٹھہرائی ہوئی کئیہ اشیا کو حلال قرار دے لیا ہے جیسے سود وغیرہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اسماعیلی فرقے کی عبادت والی عمارت کو ہر جگہ جماعت خانہ کہا جاتا ہے ، مسجد نہیں کہا جاتا ،
ریاست ٹورنٹو۔کینیڈا۔ میں ان کا سب سے بڑا ہیڈ کوارٹر بنایا گیا ہے جس کا رقبہ 80 ہزار مربع فٹ ہے ،
اس میں ایک جماعت خانہ ، ایک لائبریری اور ایک عجائب خانہ ( میوزیم) بھی بنایا گیا ہے میٹنگ رومز، زمین دوز پارکنگ، دو منزلہ عمارت بنائی گئی ہے۔ اسے ایک جاپانی انجنیر نے اس کا ڈیزائن تشکیل دیا ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ ان کا عبادت خانہ ہے ،( اسے غور سے دیکھیے کیا یہ مسجد سے مشابہت رکھتا ہے)۔ٹورنٹو۔(Toronto - Wynford Park)
میں یہ جگہ موجود ہے ،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
http://www.youtube.com/watch?v=AMOMEfq-m5Y
http://www.youtube.com/watch?v=ZNjpiuz6c0o&feature=related
پرنس عبدالکریم آغاخان اپنے دوستوں کے ساتھ ،
http://www.paklinks.com/gsmedia/files/50382/AgaKhan_GirlFriends.jpg
مزید تفصیل جلد آئے گی ۔