قطب العالم محی السنہ حضرت مولانا الشاہ ابرار الحق صاحب ہردوئی رحمہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ:۔
’’جب نامحرم کی تصویر کی اصل دیکھنا حرام ہے، تونقل دیکھنا کیسے جائز ہو گا؟ پس ٹیلی ویژن کا مسئلہ اسی سےسمجھ لیا جائے کہ مَردوں کے لیے نامحرم عورتوں کو دیکھنا اورعورتوں کے لیے نامحرم مردوں کو دیکھنا بالکل حرام ہے‘‘۔
دیکھیے! حضرت رحمہ اللہ تعالیٰ نے بھی واضح فرما دیا کہ جب عورت کا مَرد کو یا مَرد کا عورت کو دیکھنا جائز نہیں، تو پھرہم کیوں مفت کا گناہ اپنے سَر لیتے ہیں، کیوں بے فائدہ کام میں وقت برباد کرتے ہیں۔
فرض کیجیے اگر کوئی مرد یہاں مرد کی ہی تصویر اَپ لوڈ کرے، تو سوچیے یہاں خواتین بھی موجود ہیں اُن میں سے جو بھی دیکھے گی چاہے ایک نظر ہی سہی، تووہ گناہ گار ہو جائے گی اُس نے ایک حرام کام کا ارتکاب کر لیا جس کی شریعت اجازت نہیں دیتا۔دوسری جانب ایسے ہی خاتون کا معاملہ سمجھ لیجیے۔
اس فورم پر تصاویر اَپ لوڈ کرنے والوں سے ایک بات کہوں گا کہ ایسا گناہِ بے لذت مت کیجیے۔ یہاں اکثر و بیشتر تصاویر اَپ لوڈ کی جاتی ہیں جس میں نہ دُنیا کا کوئی فائدہ ہے اور نہ آخرت کا۔ کیسا زمانہ آ گیا کہ خود بھی گناہ کرتے ہیں اور دوسروں کو بھی دعوت دیتے ہیں۔ کبھی عجیب و غریب کے عنوان سے، کبھی مزاحیہ کے عنوان سے اور کبھی حیران کن کے نام سے۔ شیطان بھی خوش ہوتا ہو گا کہ دیکھو! میں نے لیبل بدل کر وہی گناہ کروا دیا جسے یہ بندہ گناہ سمجھتا تھا یعنی نہ کرنے والا کام بھی کروا دیا۔ سوچئے۔۔۔!
کیا ہم تفریح و مجبوری کے نام پر نفس پرستی میں تو نہیں مشغول ہو رہی؟
کیا تصویر سے اللہ کی رحمت کے مستحق بن رہے ہیں یا ۔۔۔؟
مفتیٔ اعظم پاکستان حضرت مولانا مفتی محمد شفیع عثمانی صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:۔
’’مسلمان کو چاہیے کہ گناہ کے عام ہو جانے سے اس کو ہلکا نہ سمجھے بلکہ زیادہ ہمت کے ساتھ اس سے بچے اور دوسرے مسلمانوں بچانے کی فکر کرے‘‘۔
مگر ہمیں یہ گناہ چھوڑنا مشکل لگتا ہے یا دِل نہیں چاہتا یا ایسا شخص اچھا نہیں لگتا جو ہمیں روکے، اس کی وجہ حضرت ہردوئی رحمہ اللہ تعالیٰ نے حضرت تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کا ملفوظ سناتے ہوئے یہ بیان فرمائی کہ:۔
’’دُنیا کی محبت اور آخرت سے بے فکری کا زہر ہر گناہ کو لذیذ کر دیتا ہے‘‘۔
اپنی بات کو اسی پر ختم کرتا ہوں جو حضرت عارف باللہ دامت برکاتہم العالیہ نے فرمائی
’’جب نامحرم کی تصویر کی اصل دیکھنا حرام ہے، تونقل دیکھنا کیسے جائز ہو گا؟ پس ٹیلی ویژن کا مسئلہ اسی سےسمجھ لیا جائے کہ مَردوں کے لیے نامحرم عورتوں کو دیکھنا اورعورتوں کے لیے نامحرم مردوں کو دیکھنا بالکل حرام ہے‘‘۔
دیکھیے! حضرت رحمہ اللہ تعالیٰ نے بھی واضح فرما دیا کہ جب عورت کا مَرد کو یا مَرد کا عورت کو دیکھنا جائز نہیں، تو پھرہم کیوں مفت کا گناہ اپنے سَر لیتے ہیں، کیوں بے فائدہ کام میں وقت برباد کرتے ہیں۔
فرض کیجیے اگر کوئی مرد یہاں مرد کی ہی تصویر اَپ لوڈ کرے، تو سوچیے یہاں خواتین بھی موجود ہیں اُن میں سے جو بھی دیکھے گی چاہے ایک نظر ہی سہی، تووہ گناہ گار ہو جائے گی اُس نے ایک حرام کام کا ارتکاب کر لیا جس کی شریعت اجازت نہیں دیتا۔دوسری جانب ایسے ہی خاتون کا معاملہ سمجھ لیجیے۔
اس فورم پر تصاویر اَپ لوڈ کرنے والوں سے ایک بات کہوں گا کہ ایسا گناہِ بے لذت مت کیجیے۔ یہاں اکثر و بیشتر تصاویر اَپ لوڈ کی جاتی ہیں جس میں نہ دُنیا کا کوئی فائدہ ہے اور نہ آخرت کا۔ کیسا زمانہ آ گیا کہ خود بھی گناہ کرتے ہیں اور دوسروں کو بھی دعوت دیتے ہیں۔ کبھی عجیب و غریب کے عنوان سے، کبھی مزاحیہ کے عنوان سے اور کبھی حیران کن کے نام سے۔ شیطان بھی خوش ہوتا ہو گا کہ دیکھو! میں نے لیبل بدل کر وہی گناہ کروا دیا جسے یہ بندہ گناہ سمجھتا تھا یعنی نہ کرنے والا کام بھی کروا دیا۔ سوچئے۔۔۔!
کیا ہم تفریح و مجبوری کے نام پر نفس پرستی میں تو نہیں مشغول ہو رہی؟
کیا تصویر سے اللہ کی رحمت کے مستحق بن رہے ہیں یا ۔۔۔؟
مفتیٔ اعظم پاکستان حضرت مولانا مفتی محمد شفیع عثمانی صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:۔
’’مسلمان کو چاہیے کہ گناہ کے عام ہو جانے سے اس کو ہلکا نہ سمجھے بلکہ زیادہ ہمت کے ساتھ اس سے بچے اور دوسرے مسلمانوں بچانے کی فکر کرے‘‘۔
مگر ہمیں یہ گناہ چھوڑنا مشکل لگتا ہے یا دِل نہیں چاہتا یا ایسا شخص اچھا نہیں لگتا جو ہمیں روکے، اس کی وجہ حضرت ہردوئی رحمہ اللہ تعالیٰ نے حضرت تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کا ملفوظ سناتے ہوئے یہ بیان فرمائی کہ:۔
’’دُنیا کی محبت اور آخرت سے بے فکری کا زہر ہر گناہ کو لذیذ کر دیتا ہے‘‘۔
اپنی بات کو اسی پر ختم کرتا ہوں جو حضرت عارف باللہ دامت برکاتہم العالیہ نے فرمائی
وہ شاہِ دو جہاں جس دِل میں آئے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔مزے دونوں جہاں سے بڑھ کے پائے
آرزوئیں خون ہوں یا حسرتیں پامال ہوں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ا َب تو اِس دِل کو ترے قابل بنانا ہے مجھے
آرزوئیں خون ہوں یا حسرتیں پامال ہوں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ا َب تو اِس دِل کو ترے قابل بنانا ہے مجھے