گزشتہ سے پیوستہ
السلام علیکم
[size=xx-large]
قسط:36
راقم الحروف فقیر سے میرے متعدد مخلصین نے (جن کو مجھ سے حسن ظن ہوگیا ہے) فرمائش کی کہ میں اپنا سلسلۂ طریقت ان کو لکھ دوں، پہلے تو میں نے متعدد کتابوں کا نام لیا کہ وہاں سے نقل کرلیا جائے، لیکن جب وہ دستیاب نہ ہوپائیں اور اس پر برسوں اصرار ہوتا رہا تو میں نے اپنا سلسلہ طریقت لکھ دیا۔ نہ پہلے اس قابل تھا اور نہ اب ہوں اور نہ سمجھتا ہوں۔ یہ مرشدی حضرت مولانا سید حسین احمد صاحب مدنیؒ کا حسن ظن تھا کہ انھوں نے اس فقیر کو اجازتِ بیعت عطا فرمائی۔ وہ مجھے کیسا جانتے تھے یہ ان کی بات ہے۔ میرا معاملہ تو یہ ہے:
ایصالِ ثواب کے لئے کچھ قرآن شریف پڑھ کر ایصالِ ثواب کردیا جائے۔ بہتر یہ ہے کہ سورۂ فاتحہ کے بعد گیارہ بار قل شریف پڑھا جائے اور اوّل آخر گیارہ گیارہ بار درود شریف پڑھا جائے اور ایصالِ ثواب کردیا جائے۔ اگر ہوسکے تو دورکعت نفل اس طرح پڑھیں کہ اوّل گیارہ مرتبہ درود شریف پڑھیں اور پھر ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد گیارہ گیارہ مرتبہ قل ہواللہ أحد الخ تک پڑھا جائے اور سلام کے بعد گیارہ مرتبہ درود شریف پڑھ کر ان حضرات کو ایصالِ ثواب کردیا جائے۔
شجرہ پڑھنے کا بہتر وقت تہجد کی نماز اور ذکر کے بعد ہے اگر زبانی یاد ہوجائے تو ظاہر میں بھی دعاء کی صورت میں یعنی ہاتھ اُٹھاکر پڑھا جائے کیونکہ یہ شجرۂ منظوم ’’دعائ‘‘ ہے۔
السلام علیکم
پیش کردہ: (مفتی)عابدالرحمٰن مظاہری
[size=xx-large]
از د یرو حرم
(سوانح مفتی عزیزالرحمٰن صاحبؒ بجنوری)
قسط:36
شجرۂ طریقت اور تعلیم طریقت
بِسم اللّٰہ الرّحمٰن الرّحیم
الحمد للّٰہ وکفیٰ وسلامٌ علی عبادہٖ الذین اصطفیٰ، اما بعد…!راقم الحروف فقیر سے میرے متعدد مخلصین نے (جن کو مجھ سے حسن ظن ہوگیا ہے) فرمائش کی کہ میں اپنا سلسلۂ طریقت ان کو لکھ دوں، پہلے تو میں نے متعدد کتابوں کا نام لیا کہ وہاں سے نقل کرلیا جائے، لیکن جب وہ دستیاب نہ ہوپائیں اور اس پر برسوں اصرار ہوتا رہا تو میں نے اپنا سلسلہ طریقت لکھ دیا۔ نہ پہلے اس قابل تھا اور نہ اب ہوں اور نہ سمجھتا ہوں۔ یہ مرشدی حضرت مولانا سید حسین احمد صاحب مدنیؒ کا حسن ظن تھا کہ انھوں نے اس فقیر کو اجازتِ بیعت عطا فرمائی۔ وہ مجھے کیسا جانتے تھے یہ ان کی بات ہے۔ میرا معاملہ تو یہ ہے:
سودہ گشت از سجدۂ راہِ بتاں پیشانیم
چند برخود تہمت دین مسلمانی نہم
مجھے حضرت مولانا محمد قاسم صاحب نانوتویؒ اور حضرت مولانا رشید احمد گنگوہیؒ کا منظوم کردہ شجرہ یاد ہے لیکن وہ زبانِ فارسی میں ہے۔ اتفاق سے میرے پاس حاجی امداد اللہ صاحب مہاجر مکی کا منظوم شدہ شجر مل گیا۔ یہ شجرہ ۱۲۹۴ھ میں طبع ہوا تھا اسی کو نقل کردیا۔ یہ شجرہ جناب میاں جی نور محمد صاحبؒ کے نام سے شروع ہوتا ہے اس لئے اپنے نام سے لے کر حضرت مولانا حسین احمد صاحب مدنیؒ اور حضرت مولانا رشید احمد صاحب گنگوہیؒ، حضرت حاجی امداد اللہ صاحبؒ کے نام والے بند میں نے نظم کردئیے۔ میرے نام کا بند توسل والا نہیں ہے بلکہ دعائیہ ہے، کیونکہ میں توسل کے قابل نہیں ہوں۔ ختم شجرہ کے بعد دو بند کا اضافہ اور کیا ہے، ایک بند حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی ؒ کے نام کا اور دوسرا حضرت شاہ محمدیٰسین صاحب نگینویؒ کا، خلیفہ حضرت مولانا رشید احمد صاحب گنگوہیؒ کے نام کا، کیونکہ مؤخرالذکر صاحب کی کتب تصوف کے ذریعہ میں نے بہت دور تک سلوک طے کیا ہے، رہا غوث الاعظمؒ کا معاملہ تو ان کی کتابوں سے میری تربیت ہوئی ہے۔ بہرحال ان کے فیض نے بہت دستگیری فرمائی ورنہ خرابہ ہی خرابہ تھا اور اب بھی بجز سیاہی کے سفیدی نہیں ہے۔ ایصالِ ثواب میں ان ہر دو حضرات کو بھی شامل کرلیا جائے۔چند برخود تہمت دین مسلمانی نہم
ایصالِ ثواب کے لئے کچھ قرآن شریف پڑھ کر ایصالِ ثواب کردیا جائے۔ بہتر یہ ہے کہ سورۂ فاتحہ کے بعد گیارہ بار قل شریف پڑھا جائے اور اوّل آخر گیارہ گیارہ بار درود شریف پڑھا جائے اور ایصالِ ثواب کردیا جائے۔ اگر ہوسکے تو دورکعت نفل اس طرح پڑھیں کہ اوّل گیارہ مرتبہ درود شریف پڑھیں اور پھر ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد گیارہ گیارہ مرتبہ قل ہواللہ أحد الخ تک پڑھا جائے اور سلام کے بعد گیارہ مرتبہ درود شریف پڑھ کر ان حضرات کو ایصالِ ثواب کردیا جائے۔
شجرہ پڑھنے کا بہتر وقت تہجد کی نماز اور ذکر کے بعد ہے اگر زبانی یاد ہوجائے تو ظاہر میں بھی دعاء کی صورت میں یعنی ہاتھ اُٹھاکر پڑھا جائے کیونکہ یہ شجرۂ منظوم ’’دعائ‘‘ ہے۔
فقط والسلام
عزیزالرحمن غفرلہ بجنور
عزیزالرحمن غفرلہ بجنور
۱۹/ربیع الآخر ۱۴۱۷ھ
(جاری ہے)
[/size](جاری ہے)