لوآگئے وہی دن
وہی رنگین شامیں
وہی دسمبر کی سخت سرد راتیں
اب تم بھی چلے آومیں کروٹ بدل بدل کے تمھارا
انتظار کر تا ہوں
اس موسم میں کہاں ہو
ذرا پھر اپنی سریلی آواز میں
سناو جوتم دسمبر کی ان راتوں میں سناتے تھے
آج پھر میرے کان تیری رس بھری
آواز کے منتظر ہیں
آج وہی گیت سناو
انڈے گرم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ انڈے گرم
وہی رنگین شامیں
وہی دسمبر کی سخت سرد راتیں
اب تم بھی چلے آومیں کروٹ بدل بدل کے تمھارا
انتظار کر تا ہوں
اس موسم میں کہاں ہو
ذرا پھر اپنی سریلی آواز میں
سناو جوتم دسمبر کی ان راتوں میں سناتے تھے
آج پھر میرے کان تیری رس بھری
آواز کے منتظر ہیں
آج وہی گیت سناو
انڈے گرم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ انڈے گرم