مسعر بن کدام رحمۃ اللہ علیہ
خطیب بغدادیؒ نے مسعر بن کدامؒ سے روایت کی ہے کہ جس نے اپنے اور اللہ کے درمیان امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کوواسطہ بنالیا، مجھے امید ہے کہ اس کوکوئی خوف نہ ہوگا اور اس نے اپنی احتیاط میں کوئی کمی نہیں کی ہے، قاضی ابوالقاسم بن الکاسؒ نے جعفر بن عونؒ سے روایت کی ہے کہ مسعر بن کدامؒ سے عرض کیا گیا کہ آپ نے اپنے اصحاب کی رائے چھوڑ کر ابوحنیفہؒ کی رائے کیوں اختیار کرلی؟ توانھوں نے فرمایا کہ ان کی رائے کی صحت کی وجہ سے، آپ حضرت امام ابوحنیفہؒ کی رائے سے بہتر رائے پیش کریں، میں اس کواپنالونگا؛ انھوں نے مسعر بن کدامؒ سے یہ بھی روایت کی ہے کہ ہم نے حدیث امام ابوحنیفہؒ کے ساتھ حاصل کی تووہ ہم پر غالب آگئے؛ پھرہم نے ترکِ دنیا کواپنایا تووہ اس میں بھی فوقیت لے گئے، اس کے بعد فقہ حاصل کی تووہ ہم پر غالب آگئے؛ انھوں نے حضرت عبداللہ بن مبارکؒ سے روایت کی ہے کہ میں نے مسعر بن کدامؒ کو امام ابوحنیفہؒ کے حلقہ میں دیکھا، امام صاحبؒ کے سامنے بیٹھے سوال کررہے تھے؛ انھوں نے فرمایا: کسی کالے بال والے کوامام ابوحنیفہؒ سے بڑا فقیہ نہیں دیکھا، مسعر بن کدامؒ فرماتے ہیں: اللہ تعالیٰ امام ابوحنیفہؒ پر رحم کرے بے شک وہ فقیہ اور بڑے عالم تھے۔
(تذکرہ النعمان:۱۵۹/۱۶۰)
خطیب بغدادیؒ نے مسعر بن کدامؒ سے روایت کی ہے کہ جس نے اپنے اور اللہ کے درمیان امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کوواسطہ بنالیا، مجھے امید ہے کہ اس کوکوئی خوف نہ ہوگا اور اس نے اپنی احتیاط میں کوئی کمی نہیں کی ہے، قاضی ابوالقاسم بن الکاسؒ نے جعفر بن عونؒ سے روایت کی ہے کہ مسعر بن کدامؒ سے عرض کیا گیا کہ آپ نے اپنے اصحاب کی رائے چھوڑ کر ابوحنیفہؒ کی رائے کیوں اختیار کرلی؟ توانھوں نے فرمایا کہ ان کی رائے کی صحت کی وجہ سے، آپ حضرت امام ابوحنیفہؒ کی رائے سے بہتر رائے پیش کریں، میں اس کواپنالونگا؛ انھوں نے مسعر بن کدامؒ سے یہ بھی روایت کی ہے کہ ہم نے حدیث امام ابوحنیفہؒ کے ساتھ حاصل کی تووہ ہم پر غالب آگئے؛ پھرہم نے ترکِ دنیا کواپنایا تووہ اس میں بھی فوقیت لے گئے، اس کے بعد فقہ حاصل کی تووہ ہم پر غالب آگئے؛ انھوں نے حضرت عبداللہ بن مبارکؒ سے روایت کی ہے کہ میں نے مسعر بن کدامؒ کو امام ابوحنیفہؒ کے حلقہ میں دیکھا، امام صاحبؒ کے سامنے بیٹھے سوال کررہے تھے؛ انھوں نے فرمایا: کسی کالے بال والے کوامام ابوحنیفہؒ سے بڑا فقیہ نہیں دیکھا، مسعر بن کدامؒ فرماتے ہیں: اللہ تعالیٰ امام ابوحنیفہؒ پر رحم کرے بے شک وہ فقیہ اور بڑے عالم تھے۔
(تذکرہ النعمان:۱۵۹/۱۶۰)