قاسم بن معن رحمۃ اللہ علیہ
آپؒ بڑے محدث ہیں، حجر بن عبدالجبار سے روایت ہے کہ قاسم بن معن رحمۃ اللہ علیہ سے عرض کیا گیا کہ آپ توحضرت عبداللہ بن مسعودؓ کے بیٹے ہیں، کیا آپ یہ بات پسند کرتے ہیں کہ امام صاحب کے اولاد میں سے ہوجائیں، توقاسم بن معن رحمۃ اللہ علیہ نے کہا مجلسیں توبہت ساری لگاکرتی ہیں اور اس سے استفادہ کرنے والے بھی ہوتے ہیں، امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کی مجلسیں لگتی ہیں؛ لیکن یہ مجلس دوسری مجلسوں کے مقابلہ میں بہت نفع بخش ہوا کرتی ہے، قاسم بن معن رحمۃ اللہ علیہ نے حجربن عبدالجبار سے کہا: ذراتم قریب آؤ، جب وہ قریب آگئے توان کواپنے بدن سے چمٹالیا اور فرمایا کہ میں نے دیکھا توبہت سارے عالم دین کو؛ لیکن امام ابوحنیفہ رحمۃاللہ علیہ کی طرح میں نے کسی کونہیں دیکھا، آپؒ بردبار، متقی وپرہیزگار اور سخی تھے۔
(الانتقاء:۲۰۸)
آپؒ بڑے محدث ہیں، حجر بن عبدالجبار سے روایت ہے کہ قاسم بن معن رحمۃ اللہ علیہ سے عرض کیا گیا کہ آپ توحضرت عبداللہ بن مسعودؓ کے بیٹے ہیں، کیا آپ یہ بات پسند کرتے ہیں کہ امام صاحب کے اولاد میں سے ہوجائیں، توقاسم بن معن رحمۃ اللہ علیہ نے کہا مجلسیں توبہت ساری لگاکرتی ہیں اور اس سے استفادہ کرنے والے بھی ہوتے ہیں، امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کی مجلسیں لگتی ہیں؛ لیکن یہ مجلس دوسری مجلسوں کے مقابلہ میں بہت نفع بخش ہوا کرتی ہے، قاسم بن معن رحمۃ اللہ علیہ نے حجربن عبدالجبار سے کہا: ذراتم قریب آؤ، جب وہ قریب آگئے توان کواپنے بدن سے چمٹالیا اور فرمایا کہ میں نے دیکھا توبہت سارے عالم دین کو؛ لیکن امام ابوحنیفہ رحمۃاللہ علیہ کی طرح میں نے کسی کونہیں دیکھا، آپؒ بردبار، متقی وپرہیزگار اور سخی تھے۔
(الانتقاء:۲۰۸)