سعید بن ابی عروبہ رحمۃ اللہ علیہ
آپؒ حافظ حدیث ہیں، آپ کی وفات سنہ۱۵۶ھ میں ہوئی، یحییٰ بن معینؒ آپ کی توثیق فرماتے ہیں، امام احمد بن حنبلؒ فرماتے ہیں:
"اِن کو جوبھی کتاب ملتی اس کو زبانی یاد کرلیتے"۔
(تذکرۃ الحفاظ:۱/۱۷۷)
آپ فرماتے ہیں کہ:
"امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ عراق کے عالمِ دین تھے"۔
وہ فرماتے ہیں:
"ایک مرتبہ میں کوفہ گیا اور آپ کی مجلس میں بیٹھ گیا، ایک دن حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کا تذکرہ آیا توانھوں نے ان کے لیے رحمت کی دعاء کی؛ تومیں نے عرض کیا کہ آپ ان پر رحمت کی دعاء کرتے رہیں، اللہ پاک آپ پر رحم کرتے رہیں گے، میں نے اس شہر میں آپ کے علاوہ کسی کوحضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے لیے رحمت کی دعاء کرتے ہوئے نہیں سنا اور اسی وجہ سے میں آپ کی فضیلت کا قائل ہوگیا"۔
(الانتقاء:۲۰۸)
آپؒ حافظ حدیث ہیں، آپ کی وفات سنہ۱۵۶ھ میں ہوئی، یحییٰ بن معینؒ آپ کی توثیق فرماتے ہیں، امام احمد بن حنبلؒ فرماتے ہیں:
"اِن کو جوبھی کتاب ملتی اس کو زبانی یاد کرلیتے"۔
(تذکرۃ الحفاظ:۱/۱۷۷)
آپ فرماتے ہیں کہ:
"امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ عراق کے عالمِ دین تھے"۔
وہ فرماتے ہیں:
"ایک مرتبہ میں کوفہ گیا اور آپ کی مجلس میں بیٹھ گیا، ایک دن حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کا تذکرہ آیا توانھوں نے ان کے لیے رحمت کی دعاء کی؛ تومیں نے عرض کیا کہ آپ ان پر رحمت کی دعاء کرتے رہیں، اللہ پاک آپ پر رحم کرتے رہیں گے، میں نے اس شہر میں آپ کے علاوہ کسی کوحضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے لیے رحمت کی دعاء کرتے ہوئے نہیں سنا اور اسی وجہ سے میں آپ کی فضیلت کا قائل ہوگیا"۔
(الانتقاء:۲۰۸)