پیش کردہ مفتی عابدالرحمٰن مظاہری بجنوری
مقوی دماغ
محترم قارئین کرام اس سے پہلے کہ مقوی دماغ نسخہ سے متعلق کچھ لکھوں ضروری ہے کہ ضعف دماغ کے اسباب کی تھوڑی سی وضاحت کردوں۔ضعف دماغ کے کئی اسباب ہیں
(۱) موروثی اسباب : ماں باپ میں سے اگر کوئی کند ذہن ہے یا دونوں ہی کند ذہن ہوں بچہ پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوتے ہیں لیکن کبھی کبھی اس کے برعکس بھی ہوجاتا ہے ایسے واقعات کم ہی ہوتے ہیں
(۲) دوران حمل ماں کو کوئی صدمہ پہنچنا
(۳) پیدائشی نقص یا کوئی بیماری لاحق ہوجانا
(۴) نزلہ کی شکایت
(۵) ذہنی انتشار
(۶) جریان کی شکایت(اس سے متعلق دوسرے عوارض جلق وغیرہ)
(۷) زنانہ صحبت (عورتوں میں رہنا چاہے وہ گھر کے ہی ممبر ہوں)
(۸) عورتوں میں ایام کی بےقاعدگی
(۹) دیگر دماغی بیماریاں
(۱۰) عمر کا تقاضا ۔۔۔ وغیرہ
اول الذکر تین عوارض کا تو علاج نا ممکن ہے باقی کا کچھ اچھی تدابیر سے اور ادویہ سے علاج ممکن ہے
عام طور پر دماغی کمزوری میں ذہنی انتشار اور نزلہ کی شکایت کا خاص دخل ہے ذہنی انتشار کے اسباب کو دور کرنےسے دماغی قوت بحال ہوجاتی ہے ۔اس کے علاوہ دماغ کو تیز کرنے کی ایکسرسائز سے بھی دماغی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے مطالعہ وغیرہ کرنے سے دماغی صلاحیتیں اجاگر ہوتی ہیں ، اس طرح کے اور بھی بہت سے امور ہیں جن سے دماغی صلاحیتوں کو بڑھایا جاسکتا ہے، یاد رہے آرام طلبی سے دماغ کی صلاحیتیں سکڑ جاتی ہیں ۔ غصہ حسد اور غیبت سے دماغی پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں ان سے بچا جائے ۔ مندرجہ ذیل نسخوں پر تھوڑی سی توجہ دلانا چاہتا ہوں اس کے بعد ہر کوئی اس نسخہ سے اپنے مزاج کے اعتبار سے استعمال کرسکتا ہے۔
بادام:یہ دو طرح کا ہوتا ہے تلخ اور شیریں دونوں کی افادیت الگ الگ ہے لیکن ہم یہاں بادام شیریں کے بارے میں گفتگو کر رہے ہیں۔
بادام شیریں درجہ اول میں گرم تر ہے ۔ اگر اس کے چھلکے کو اتار دیا جائے تو معتدل ہوجاتا ہے جن حضرات کو ہائی بلڈ پریشر کی شکایت ہے ان کو مقشر ہی استعمال کرنا چاہئے اس کی ترکیب یہ ہے کہ بادام کو پانی میں بھگو کر رکھدیا جائے جب یہ پھول جائے تو چھلکا اتار کر استعمال کرنا چاہئے
خواص بادام: مقوی دماغ و حافظہ ہے ،سدوں کا دافع ہے ،مسمن بدن ہے،مقوی باہ ہے ضعف بصارت میں مفید ہے ،کھانسی میں بھی مفید ہے ،پیشاب اور سیمن(منی) کی گرمی کو دور کرتا ہے ۔
ایک نکتہ: بادام کو مٹی کی رکابی میں جتنا گھسا جائے گا اتنی ہی اس کے اندر طاقت پیدا ہوگی گھرل سے بھی یہی فائدہ حاصل کیا جا سکتا ہے اس طرح پر گھسنے میں ایک بادام میںپانچ بادام کی طاقت پیدا ہوجاتی ہے۔
سیاہ مرچ:مرچ چار طرح کی ہوتی ہیں ،سیاہ اور سفید،ہری مرچ اور سرخ مرچ چاروں کے خواص جداگانہ ہیںمجھے یہاں صرف سیاہ مرچ اور سفید مرچ جس کو دکنی مرچ بھی کہتے ہیں کے متعلق عرض کرنا ہے ۔
سیاہ مرچ کا مزاج: یہ درجہ سوم میں گرم و خشک ہے اور ایک قول درجہ چہارم میں گرم کا ہے
سفید مرچ(دکنی مرچ) درجہ اول و سوم میں گرم وخشک ہے ، دواء اسی کا زیادہ استعمال ہے
خواص: امراض معدہ وطحال کے لئے نہایت عمدہ ہے ،محلل ،جاذب، مسخن ، ومنقی بلغم ،مقوی دماغ و اعصاب،اس میں قوت تریاقیہ بھی ہے ،اعصابی امراض میں بہت مفید ہے اس کو مویز منقیٰ کے ساتھ استعمال کرنا سے معدہ اور دماغ کو قوت حاصل ہوتی ہے۔
نسخہ مقوی دماغ و بصر:
ڈھائی سو گرام بادام اور بیس گرام مرچ سفید، اور پیس کر کسی شیشی میں محفوظ کرلیں اور ہر صبح نہار منہ آدھا چمچہ استعمال کریں ان شاءاللہ حافظہ میں حیرت انگیز اضافہ ہوگااور اگر ساتھ ہی ہومیو پیتھک دوا اناکارڈیم( Anacardium 200 )کے پانچ قطرے آدھا کپ پانی میں ڈالکر دن میں ایک دفعہ پی لیں تو انشااللہ حافظہ میں حیرت انگیز اضافہ ہوگا کہ بچپن کی باتیں یاد آنے لگیں گی نسخہ استعمال کرنے کی کم سے کم مدت تین ماہ ہے ۔
جن حضرات کا بی پی ہائی رہتا ہے وہ مقشر بادام اور مرچ کی تعداد کم کرلیں اور جن کو تلخاہٹ یا چر چراہٹ زیادہ محسوس ہوتی ہے وہ مصری شامل کرلیں۔مصری نہ ہو تو خالص شہد سب سے عمدہ رہے گا۔
دیگر نسخہ:
بادام نو عدد سفید مرچ پانچ عدد ،منقیٰ سات عدد(منقیٰ کے دانے نکال دئے جائیں) بادام اور منقیٰ کو رات کو بھگو دیا جائے اور علی الصبح بادام کے چھلکے اتار کر تینوں اشیاء کو کھرل میں جتنا گھسا جاسکے چٹنی بنا کر استعمال کرنا چاہئے۔ لگاتار استعمال کریں پھر قدرت کا کرشمہ دیکھیں کم از کم ایک ماہ لگا تار استعمال کرنا چاہئے بچوں کے لئے کچھ کم کرلیں اگر کسی کو مرچ نقصان دیتی ہوں تو مرچ نکال دی جائے باقی بدستور استعمال کریں۔ اور احقر کودعاؤں سے نوازیں ۔ فقط والسلام