لالہ جی کومال کا لالچ

مفتی ناصرمظاہری

کامیابی توکام سے ہوگی نہ کہ حسن کلام سے ہوگی
رکن
لالہ جی کومال کا لالچ
غدر ۵۷ئ؁ کی بات ہے کہ لاشوں کے ڈھیررہتے تھے ایک لاشوں کا ڈھیر تھا اس میں سے آواز دی لالہ جی سمجھے مردوں میں سے آواز آرہی ہے یہ بھاگے وہ بے چارہ زخمی آواز دے رہا ہے اس کو ڈرلگ رہا تھا زخمی نے کہا لالہ جی میرے پاس روپیوں کی ہمیائی بندھی ہوئی ہے اس کو لے لو میر تومرجائوں گا میرے کس کام کی ہے اب لالہ جی دوڑکرآئے تواس زخمی نے لالہ جی کی ٹانگ کاٹ دی اب لالہ جی نے کہا کہ تم نے ایسا کیوں کیا ،کہا کہ رات کو اکیلا پڑارہتا اس لئے کیا اب لالہ جی ہمیانی ٹٹولنے لگے تو اس زخمی نے کہا کہ کیا کوئی جنگ میں روپئے لیکرآتا ہے۔
 
Top