آ جاؤ اَب واپس جلدی

محمد ارمغان

وفقہ اللہ
رکن
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
آج کافی دِنوں بعد حاضری ہو رہی ہے۔ اپنے چند دوستوں کی بداخلاقی کے رویّے سے دِل برداشتہ ہو کر اور فورم ھذا کو اپنے اصل مقصد و منزل سے دُور ہٹتا دیکھ کر گوشہ نشینی میں جا چکا تھا (کیونکہ چند مرتبہ کی نشاندہی پر احقر متنازعہ بن گیا اور غیر متوقع حالات کا شکار ہو گیا تھا)، اب یہ گناہ نہیں کروں گا۔ مگر اب مجبورِ محبت ہو کر دوبارہ حاضر ہوں، اپنے دو دوستوں کی وجہ سے، جن کا بار بار اصرار تھا واپسی کے لیے، اُن کی محبت کا شکریہ، اللہ تعالیٰ اُن کو جزائے خیر دے کہ مجھ کو یاد رکھا۔ آہ! یہ دُنیا فانی ہے۔ یہ چند اشعار پیشِ خدمت ہیں، نہ معلوم نثر کہوں یا اشعار؟ کیونکہ احقر شاعر نہیں ہے، مگر پھر بھی دِل سے زباں پر اور زباں سے فورم پر آ گئے۔

آ جاؤ اَب واپس جلدی

کیا کروں محبّت ِیار ہے کہتی، آجاؤ اَب واپس جلدی
درِ محفلِ دوستاں چھائی ہے اُداسی، آ جاؤ اَب واپس جلدی

کسے دِکھاؤں زخمی دِل کہ عہدِ وفا سے مہدِ نباہ ہو گئے سب
مجبورِ محبت ہو گیا یہ کہتی وابستگی، آ جاؤ اَب واپس جلدی

ہو جب تنہا سے منہا کوئی، کیسا منظر ہوتا ہے دوستو
مگر پھر تنگ کرتی ندائے خاموشی، آ جاؤ اَب واپس جلدی

وہاں سکون چھائی، جہاں تڑپ جاری جیسے بے آب ماہی
بالآخر آ گئی اِک دوست کی دانائی، آ جاؤ اَب واپس جلدی

مِل گیا ہے وقت رَاہزن کو، کرے گا ضرور حضوری دُوری میں
سب مِل کے کریں گے بڑی کھینچائی، آ جاؤ اَب واپس جلدی

ہے اعلانِ معافی، جو ہوا پاؤ مٹی، رہے تعلق جاری ساری
رنگ ِمحفل سے آ رہی ہے کچھ روشنائی، آ جاؤ اَب واپس جلدی

 

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
محمد ارمغان نے کہا ہے:
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
آج کافی دِنوں بعد حاضری ہو رہی ہے۔ اپنے چند دوستوں کی بداخلاقی کے رویّے سے دِل برداشتہ ہو کر اور فورم ھذا کو اپنے اصل مقصد و منزل سے دُور ہٹتا دیکھ کر گوشہ نشینی میں جا چکا تھا (کیونکہ چند مرتبہ کی نشاندہی پر احقر متنازعہ بن گیا اور غیر متوقع حالات کا شکار ہو گیا تھا)، اب یہ گناہ نہیں کروں گا۔ مگر اب مجبورِ محبت ہو کر دوبارہ حاضر ہوں، اپنے دو دوستوں کی وجہ سے، جن کا بار بار اصرار تھا واپسی کے لیے، اُن کی محبت کا شکریہ، اللہ تعالیٰ اُن کو جزائے خیر دے کہ مجھ کو یاد رکھا۔ آہ! یہ دُنیا فانی ہے۔ یہ چند اشعار پیشِ خدمت ہیں، نہ معلوم نثر کہوں یا اشعار؟ کیونکہ احقر شاعر نہیں ہے، مگر پھر بھی دِل سے زباں پر اور زباں سے فورم پر آ گئے۔

فروعی اختلاف کی ہر جگہ اور ہر زمانہ میں گنجائش رہی ہے ایک مثال نہیں ہزاروں مثالیں دی جا سکتی ہیں بڑے بڑے اکابر علماء عالم اسلام کی امامت کی شان رکھنے والے مشائخ کے یہاں اس قسم کے اختلافات ہوتے رہے ہیں مجھے نہیں معلوم مستحسن وغیر مستحسن مسائل کی وجہ سے کسی نے کہا ہو فلاں ادارہ یا فلاں مدرسہ اپنی منزل یا مقصد سے ہٹتا جارہا ہے ۔زیر بحث مسئلہ مستحسن وغیر مستحسن کا تھا نہ کہ حلال وحرام کا۔اس کے علاوہ اگر کسی سے کوئی تکلیف پہنچی ہو تو انتظامیہ کے علم میں لانی چاہئے تھی ۔غلطی پر نشاندہی کرنا بڑی اچھی بات ہے لیکن فریق مخالف اگر ذی علم ہے تو اس کے دلائل پر دھیان دینا علمائے سلف کی شان ہے ۔بحر حال آپ کی تشریف آوری سے بڑی خوشی ہوئی ۔اللہ اجر جزیل عطا فر مائے ۔
 

محمد ارمغان

وفقہ اللہ
رکن
احمدقاسمی نے کہا ہے:
فروعی اختلاف کی ہر جگہ اور ہر زمانہ میں گنجائش رہی ہے ایک مثال نہیں ہزاروں مثالیں دی جا سکتی ہیں بڑے بڑے اکابر علماء عالم اسلام کی امامت کی شان رکھنے والے مشائخ کے یہاں اس قسم کے اختلافات ہوتے رہے ہیں مجھے نہیں معلوم مستحسن وغیر مستحسن مسائل کی وجہ سے کسی نے کہا ہو فلاں ادارہ یا فلاں مدرسہ اپنی منزل یا مقصد سے ہٹتا جارہا ہے ۔زیر بحث مسئلہ مستحسن وغیر مستحسن کا تھا نہ کہ حلال وحرام کا۔اس کے علاوہ اگر کسی سے کوئی تکلیف پہنچی ہو تو انتظامیہ کے علم میں لانی چاہئے تھی ۔غلطی پر نشاندہی کرنا بڑی اچھی بات ہے لیکن فریق مخالف اگر ذی علم ہے تو اس کے دلائل پر دھیان دینا علمائے سلف کی شان ہے ۔بحر حال آپ کی تشریف آوری سے بڑی خوشی ہوئی ۔اللہ اجر جزیل عطا فر مائے ۔

محترم! تبصرہ فرمانے پر جزاک اللہ خیرا۔
مگر مہمل بات ہے۔ کیونکہ احقر نے ایسی بات نہ کی ہے اور نہ ہی میرے قلب و ذہن میں ہے، اس لیے تصحیح فرما لیجیے۔ ایسی معمولی سی باتوں کی بنیاد پر کسی کو یہ کہنا کہ فلاں ادارہ یا فلاں مدرسہ اپنی منزل یا مقصد سے ہٹتا جا رہا ہے، بے وقوفی اور نادانی ہے، اور ایسی بے وقوفی و نادانی احقر نے نہیں کی۔ اًُمید ہے تصحیح فرمالیں گے اور اپنے قلب و ذہن کو صاف فرمائیں گے، اگر یہ الفاظ بُرے لگے ہوں تو معذرت خواہ ہوں۔
 

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
محمد ارمغان نے کہا ہے:
احمدقاسمی نے کہا ہے:
فروعی اختلاف کی ہر جگہ اور ہر زمانہ میں گنجائش رہی ہے ایک مثال نہیں ہزاروں مثالیں دی جا سکتی ہیں بڑے بڑے اکابر علماء عالم اسلام کی امامت کی شان رکھنے والے مشائخ کے یہاں اس قسم کے اختلافات ہوتے رہے ہیں مجھے نہیں معلوم مستحسن وغیر مستحسن مسائل کی وجہ سے کسی نے کہا ہو فلاں ادارہ یا فلاں مدرسہ اپنی منزل یا مقصد سے ہٹتا جارہا ہے ۔زیر بحث مسئلہ مستحسن وغیر مستحسن کا تھا نہ کہ حلال وحرام کا۔اس کے علاوہ اگر کسی سے کوئی تکلیف پہنچی ہو تو انتظامیہ کے علم میں لانی چاہئے تھی ۔غلطی پر نشاندہی کرنا بڑی اچھی بات ہے لیکن فریق مخالف اگر ذی علم ہے تو اس کے دلائل پر دھیان دینا علمائے سلف کی شان ہے ۔بحر حال آپ کی تشریف آوری سے بڑی خوشی ہوئی ۔اللہ اجر جزیل عطا فر مائے ۔

محترم! تبصرہ فرمانے پر جزاک اللہ خیرا۔
مگر مہمل بات ہے۔ کیونکہ احقر نے ایسی بات نہ کی ہے اور نہ ہی میرے قلب و ذہن میں ہے، اس لیے تصحیح فرما لیجیے۔ ایسی معمولی سی باتوں کی بنیاد پر کسی کو یہ کہنا کہ فلاں ادارہ یا فلاں مدرسہ اپنی منزل یا مقصد سے ہٹتا جا رہا ہے، بے وقوفی اور نادانی ہے، اور ایسی بے وقوفی و نادانی احقر نے نہیں کی۔ اًُمید ہے تصحیح فرمالیں گے اور اپنے قلب و ذہن کو صاف فرمائیں گے، اگر یہ الفاظ بُرے لگے ہوں تو معذرت خواہ ہوں۔
جناب برا تو بالکل نہیں لگا ۔البتہ وہ بات ضرور فر مادیں جس کی وجہ سے آپ کو کہنا پڑا یہ “فورم اپنے مقصد اور منزل سے ہٹتا جارہا ہے“ تاکہ تصحیح کی جا سکے اور خامیوں کو ممکن حد تک دور کی جا سکیں۔ شکریہ
 

پیامبر

وفقہ اللہ
رکن
جناب میں شاعری کی الف بے سے واقف تو نہیں، البتہ آپ کی شاعری نما []--- میں چھپے پیغام کو بخوبی سمجھ گیا ہوں، آپ کے الفاظ میں فورَم کے لیے جو محبت اور الفت چھپی ہوئی ہے، اللہ آپ کو اجر دے۔
جیسے احمد قاسمی بھائی نے کہا ہے کہ اختلاف ہر کسی کا حق ہے، میں کرتا ہوں، آپ بھی کیجیے۔ دلیل اختلاف کا ایک اہم جزء ہے۔ آپ ضرور کیجیے۔ لیکن ہمیں چھوڑ کر تو نہ جائیں۔ دل دُکھتا ہے، ہم چند ہی تو ہیں، اگر ”چند“ سے ایک بھی فرد کم ہوجائے تو چند، چند کہاں رہ جاتا ہے۔ اس لیے آپ سے برادرانہ درخواست ہے کہ ہمیں اپنی الفتوں سے محروم نہ کیجیے۔ اللہ آپ کو خوش رکھے۔ اور آپ کے توسط سے ہمیں خوش رکھے۔ []--- آمین۔
 
Top