ق
قاسمی
خوش آمدید
مہمان گرامی
جہیز کے سلسلہ میں حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کا عجیب وغریب واقعہ
ایک دن حضرت علی کر م اللہ وجہہ حسبِ معمول اپنے گھر تشریف لائے توحضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے ان سے دریافت کیا کہ آپ نے ابا جان سے کون سی باتیں سنیں۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا آج رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حضرات انبیا کا تذکرہ فرما رہے تھےاور فرمایا کہ جب حضرت سلیمان علیہ السلام نے اپنی دختر نیک اختر کا عقد کیا تو اسی دینار ان کی جوتیوں میں ٹانک دیئے تھے ۔یہ بات سن کر حضرت فاطمہ زہرا رضی اللہ عنہا کو حد درجہ رنج ہوا ۔حضرت علی کو نیند آگئی ۔خواب میں دیکھا کہ ہم جنت میں پہونچے اور حضرت فاطمہ زہریٰ ایک نہایت عمدہ تخت پر تشریف فر ما ہیں اور تمام پیغمبروں کی بیٹیاں قطار با ندھے ان کے گرد با ادب کھڑی ہیں ۔حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے پا س آگئے اور ان سے پانی مانگا حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے ان میں سے ایک لڑکی سے فرمایا کہ پانی لاؤ وہ پانی لائی اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کو دیا حضرت علی رضی اللہ عنہ نے دریافت کیا کہ فاطمہ یہ کون ہیں ۔حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہانے جواب دیا کہ یہ وہی لڑکی ہے جس پر آپ نے مجھکو طعنہ دیا تھا ۔چنانچہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نعرہ مار کر اٹھ کھڑے ہوئے اور فرمایا!
فاطمہ (رضی اللہ عنہا )کیا تمہیں تکلیف ہو گئی ؟حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا فرمایا کہ آپ نے میرے منہ پر مجھکو طعنہ دیا تھا ۔اب آپ نے میرے رتبہ کو دیکھ لیا حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں نے طعنہ کے طور پر نہیں کہا تھا بلکہ ایک واقعہ بیان کر رہا تھا ۔
ایک دن حضرت علی کر م اللہ وجہہ حسبِ معمول اپنے گھر تشریف لائے توحضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے ان سے دریافت کیا کہ آپ نے ابا جان سے کون سی باتیں سنیں۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا آج رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حضرات انبیا کا تذکرہ فرما رہے تھےاور فرمایا کہ جب حضرت سلیمان علیہ السلام نے اپنی دختر نیک اختر کا عقد کیا تو اسی دینار ان کی جوتیوں میں ٹانک دیئے تھے ۔یہ بات سن کر حضرت فاطمہ زہرا رضی اللہ عنہا کو حد درجہ رنج ہوا ۔حضرت علی کو نیند آگئی ۔خواب میں دیکھا کہ ہم جنت میں پہونچے اور حضرت فاطمہ زہریٰ ایک نہایت عمدہ تخت پر تشریف فر ما ہیں اور تمام پیغمبروں کی بیٹیاں قطار با ندھے ان کے گرد با ادب کھڑی ہیں ۔حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے پا س آگئے اور ان سے پانی مانگا حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے ان میں سے ایک لڑکی سے فرمایا کہ پانی لاؤ وہ پانی لائی اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کو دیا حضرت علی رضی اللہ عنہ نے دریافت کیا کہ فاطمہ یہ کون ہیں ۔حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہانے جواب دیا کہ یہ وہی لڑکی ہے جس پر آپ نے مجھکو طعنہ دیا تھا ۔چنانچہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نعرہ مار کر اٹھ کھڑے ہوئے اور فرمایا!
فاطمہ (رضی اللہ عنہا )کیا تمہیں تکلیف ہو گئی ؟حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا فرمایا کہ آپ نے میرے منہ پر مجھکو طعنہ دیا تھا ۔اب آپ نے میرے رتبہ کو دیکھ لیا حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں نے طعنہ کے طور پر نہیں کہا تھا بلکہ ایک واقعہ بیان کر رہا تھا ۔