السلام علیکم
مفتی صاحب! درج ذیل امور میں رہنمائی درکار ہے۔
1- بعض علماء بات بے بات حدیث بیان کرتے ہیں تو الجھن ہوتی ہے کہ آیا حدیث ہوگی بھی یا نہیں؟ تو ایسے میں ان سے حدیث کا مطالبہ کرنا غلط تو نہیں ہوگا۔
2- علماء کو حدیث کا صرف مفہوم بیان کرنا کیسا ہے؟ کیا یہ غیر ثقاہت کی دلیل نہیں؟
3- علماء کو عوام کے ساتھ طرزِ کلام کیسا رکھنا چاہیے؟ کیا اس پر کوئی مفصل تحریر یا رہنما کتابچہ مل سکتا ہے؟
مستفتی: جنید عمران
مفتی صاحب! درج ذیل امور میں رہنمائی درکار ہے۔
1- بعض علماء بات بے بات حدیث بیان کرتے ہیں تو الجھن ہوتی ہے کہ آیا حدیث ہوگی بھی یا نہیں؟ تو ایسے میں ان سے حدیث کا مطالبہ کرنا غلط تو نہیں ہوگا۔
2- علماء کو حدیث کا صرف مفہوم بیان کرنا کیسا ہے؟ کیا یہ غیر ثقاہت کی دلیل نہیں؟
3- علماء کو عوام کے ساتھ طرزِ کلام کیسا رکھنا چاہیے؟ کیا اس پر کوئی مفصل تحریر یا رہنما کتابچہ مل سکتا ہے؟
مستفتی: جنید عمران