تاریخ اہل حدیث: مولانا محمدابرہیم میر سیالکوٹیؒ

qureshi

وفقہ اللہ
رکن

تاریخ اہل حدیث: مولانا محمدابرہیم میر سیالکوٹیؒ
مولانا محمدابرہیم میر سیالکوٹیؒ اور تذکرہ نگار:۔ آپکے حا لات زندگی پر مستقل کوئی تصنیف میری نظر نہیں گزری ،البتہ مسلک اہل حدیث میں آپکی مرکزی حثیت کی وجہ سے آپکا ذکر خیر جا بجا ضرور ملتا ہے۔مسلک اہل حدیث اور توحید وسنت کی اشاعت میں آپ ؒ کا بڑا واضح کردار ہے۔بلکہ آپ کہہ سکتے ہیں،جو چمنستان آج مسلک اہل حدیث کے نام سے قائم و دائم ہے،اسکی آبیاری میں آپکی قلم و قرطاس اور خطابت کا جوہر بھی موجود ہے۔مسلک اہل حدیث کی اشاعت کا صل سبب یہی علمائے ربانین ( صوفیاء عظام )ہی تھے،جنہوں نے شرک وبدعت کا خاتمہ کر کے تو حید باری تعالیٰ سے دنیا کو آشنا کیا۔ان صوفیا عظام رحم اللہ اجمعین کی خدمات دین تاریخ کا ایک روشن باب ہیں ۔ ان علما ء کاملین میں سے ایک امام العصر مولانا محمد ابراہیم میر سیالکوٹیؒ بھی ہیں۔جو مسلکاً اہلحدیث اور علم ظاہر وباطن میں کامل و اکمل تھے۔مجھے اس بات پر نہایت قلق ہوا،کہ اس مرد کامل حضرت مولانا صوفی ابرہیم میر سیالکوٹی کا ذکر سیر وسوانح کی کتب میں جہاں بھی ہوا،آپ کے دیگر کارناموں کو تو شرف قبولیت بخشی گئی،مگر آپکا جو تعلق تصوف کیساتھ تھا،اسکو لائق التفات ہی نہ سمجھا گیا۔علمائے مسلک اہلحدیث کے کارناموں کو اجاگر کرنے والے ہمارے عہد حاضرہ کے مصنفین آپکی حیات طیبہ کے اس روشن پہلو سے پہلو تہی کرتے نظر آتے ہیں،ملک عبد الرشید صاحب ویسے بھی علماء اہلحدیث کے تذکرہ میں جہاں تصوف و سلوک کی بات آ جاتی ہے،اولیں کوشش میں نظر انداز کرتے ہیں ،اگر با امر مجبوری ،چارو ناچار ذکر کرنا پڑ ہی جائے تو نہات شاطرانہ طرز سے دبے لفطوں میں’’روحانی فیض وغیرہ‘‘ پر ہی اکتفاء کر کے گزر جاتے ہیں،آلبتہ عراقی صاحب کی نسبت مولانا اسحاق بھٹی صاحب کا قلم کچھ بے باک سا لگتا ہے،کیا ہی اچھا ہوتا جہاں بھٹی صاحب نے آپ ؒ کی جہاں جلالی طبعیت کو (قافلہ اہلحدیث میں )اجاگر کیا۔وہاں اس ضمن میں بھی کچھ ارشاد فرما دیتے،تا کہ آپؒ کی زندگی کے تمام پہلو منکشف ہو جاتے۔ممکن ان حضرات کی کچھ مجبوری بھی ہو۔کیونکہ آجکل کافر ومشرک اور بدعتی و وہابی وغیرہ جیسے الفاظ سے مخالفین کو نوازنا ایک عام سی بات ہو گئی ہے۔مگر وقت اور حا لات کا تقاضا یہ ہے کہ ان غیر معتدل اور منشددین حضرات کی پرواء کیے بغیرجو تعلق علماء اہلحدیث کا تصوف واحسان کیساتھ تھا،اسکو برسر منبر بیان کیا جائے۔کیونکہ اصل معاملہ تو رب العالمین کیساتھ ہے،نہ کہ ان جہلا و ضدی ومتشددین سے۔

آج کل اہل حدیث کہلانے والا ایک طبقہ دن رات اس محنت میں کوشاں ہے، کہ یہ صوفی لوگ مشرک ہیں اور یہ تصوف شرک وبدعت ہے، "تاریخ اہل حدیث" کا یہ حصہ پیش کرنے کا مقصد یہ ہے کہ ان نام نہاد اہل حدیث لوگوں کو پتہ چل جائیں کہ مسلک اہل حدیث صوفیوں کا ہے،مولانا میرؒ عمل بالحدیث ہندوستان میں جن علماء کا ذکر کیا الحمد للہ وہ تمام لوگ نامور صوفی بھی تھے۔ثابت ہوا کہ منکرین تصوف اپنے آپکو اہل حدیث ظاہر کر کے مسلک اہل حدیث کو دھوکا دے رہئے ہیں ،اللہ پاک ہم سب کو اس شیطانی فتنہ(منکرین تصوف) سے محفوظ رکھیں۔
 
Top