کرکٹ اور مشاعرہ

مفتی عزیزالرحمان

وفقہ اللہ
رکن
کرکٹ اور مشاعرہ

مشاعرہ کا بھی تفریح ایم ہوتا ہے
مشاعرہ میں بھی کرکٹ کا گیم ہوتا ہے

وہاں جو لوگ کھلاڑی ہیں وہ یہاں شاعر
یہاں جو صدر نشیں ہے وہاں ہے امپائر

وہاں پہ شرط کہ ہو زور بازوئے محمود
یہاں یہ قید کہ ہو لحن حضرت داؤد

وہاں تمدن مشرق کی موت کا غم ہے
یہاں ادب کے جنازہ پہ شور ماتم ہے

وہاں ریاض مسلسل سے کام چلتا ہے
یہاں گلے کے سہارے کلام چلتا ہے

وہاں بھی کھیل میں نوبال ہو تو فاؤل ہے
یہاں بھی شعر میں اہمال ہو تو فاؤل ہے

وہاں ہے ایل بی ڈبلیو یہاں یہ چکر ہے
کہ عندلیب مؤنث ہے یا مذکر ہے

وہاں بھی صرف مقدر کا کھیل ہوتا ہے
جو ان لکی ہے یہاں بھی وہ فیل ہوتا ہے

وہاں ہے ایک ہی کپتان پوری ٹیم کی جان
یہاں ہر ایک پلیئر بجائے خود کپتان

یہاں کچھ ایسے بھی کپتان پائے جاتے ہیں
جو رن بناتے نہیں ہٹ لگائے جاتے ہیں

وہاں جو لوگ اناڑی ہیں وقت کاٹتے ہیں
یہاں بھی کچھ متشاعر دماغ چاٹتے ہیں

ہوا کرے اگر اسکور اس کا زیرو ہے
یہاں جو شخص پھسڈی ہے وہ بھی ہیرو ہے

نگاہ جن کی پہنچتی ہے حشو و ایطا پر
بنا دیا ہے یہاں ان کو بیک اسٹاپر

ادب نواز پہ شاؤٹ یہاں بھی ہوتے ہیں
یہ بد نصیب رن آؤٹ یہاں بھی ہوتے ہیں

حنیفؔ بھی کوئی بوگس کرکٹر تو نہیں
مگر اثرؔ سے زیادہ فری ہٹر تو نہیں

بجا ہے فضلؔ کے سکسر پہ مرحبا کہنا
مگر فراقؔ کی باؤنڈری کا کیا کہنا

مرے خیال کو اہل نظر کریں گے کیچ
مشاعرہ بھی ہے اک طرح کا کرکٹ میچ
دلاور فگار
 
Top