فرقتِ یار میں کیا خوب نظارے دیکھے
کوچۂ دل میں مکیں چاند ستارے دیکھے
راہِ الفت سے جو گذرے تو تڑپتے ہم نے
عشقِ لیلیٰ میں کئی قیس بچارے دیکھے
یوں تو عشاق کئی ڈوب کے ابھر ے لیکن
بحرِ الفت کے کسی نے نہ کنارے دیکھے
معجزہ یہ بھی ہوا پیار میں جاناں اکثر
رات آنکھوں میں کٹی، خواب تمہارے دیکھے...