جنات اور جادو کے حوالے سے قراآن وسنت کی روشنی میں معلومات چاہیں؟

ذیشان نصر

وفقہ اللہ
رکن
السلام علیکم!
مفتیانِ الغزالی سے گذارش ہے کہ مجھے جنات اور جادو کے متعلق قرآن و حدیث کی روشنی میں معلومات چاہیں ۔۔۔؟
جنات اور جادو کے وجود کے بارے میں تو مجھے کوئی تامل نہیں مسئلہ صرف یہ ہے کہ کہ جادو اور جنات کا انسانی زندگی پر کتنا اثر ہے ۔۔۔؟
1۔ کیا جنات انسانی زندگی پر اثر انداز ہو سکتے ہیں ؟ یعنی جس طرح کہا جاتا ہے کہ فلاں شخص پر جن آ گیا ہے ۔۔۔ وغیرہم تو کیا ایسا ممکن ہے ؟ شریعت کی روشنی میں جواب چاہئے ؟
2۔ جنات کیا کچھ کر سکتے ہیں ؟ کیا جنات کو قابو میں کرنا ممکن ہے ؟ اور کیا یہ عمل شریعت میں جائز ہے ؟ شریعت کی روشنی میں جواب درکار ہے ؟
3۔ جادو سے کیسے بچا جا سکتا ہے ؟ کہا جاتا ہے کہ مضبوط ایمان سے جادو سے بچا جا سکتا ہے ؟ تو پھر سوال یہ ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر بھی جادو کا اثر بعض روایات سے ثابت ہے تو اگر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر جادو کا اثر ہو سکتا ہے تو پھر ہم کسی باغ کی مولی ہیں ؟ اور ہمارا ایمان کس درجہ میں ہے ۔۔۔ یعنی پھر تو یہ ثابت ہوتا ہے کہ جادو اور جنات کے شر سے نہیں بچا جا سکتا۔۔۔ ؟

جلد از جلد جواب دے کر ممنون فرمائیں۔
سائل: محمد ذیشان نصر
 

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبر کاتہ
ذیشان بھائی ہماری بدقسمتی یا الغزالی کی بد نصیبی کہ ہمارے اس فورم کے مفتیان الغزالی پر آتے ہی نہیں کبھی کبھار کوئی آبھی گیا تو نظر پھیر کر چلا جاتا ہے۔البتہ مولانا محمد یوسف قاسمی صاحب کرم فر مائیں تو ہمارے شہر کے مایہ نازاور علماء ہند دیوبند کے تر جمان حضرت مولانا مفتی شعیب اللہ خان صاحب ازجلد جواب حاصل کر کےدے سکتے ہیں ۔والسلام
 

محمد یوسف

وفقہ اللہ
رکن
احمدقاسمی نے کہا ہے:
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبر کاتہ
ذیشان بھائی ہماری بدقسمتی یا الغزالی کی بد نصیبی کہ ہمارے اس فورم کے مفتیان الغزالی پر آتے ہی نہیں کبھی کبھار کوئی آبھی گیا تو نظر پھیر کر چلا جاتا ہے۔البتہ مولانا محمد یوسف قاسمی صاحب کرم فر مائیں تو ہمارے شہر کے مایہ نازاور علماء ہند دیوبند کے تر جمان حضرت مولانا مفتی شعیب اللہ خان صاحب ازجلد جواب حاصل کر کےدے سکتے ہیں ۔والسلام
اسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
حضرت آپ کی بات سر آنکھوں پر
پر مفتی صاحب کا کوئی آن لین فتوی نہیں ہے ۔ میری رائے ہے کہ ذیشان بھائی یہاں رجوع ہوکر دیکھیں
http://fatwa.banuri.edu.pk/
والسلام
 

محمد یوسف

وفقہ اللہ
رکن
احمدقاسمی نے کہا ہے:

ذیشان بھائی ہماری بدقسمتی یا الغزالی کی بد نصیبی کہ ہمارے اس فورم کے مفتیان الغزالی پر آتے ہی نہیں کبھی کبھار کوئی آبھی گیا تو نظر پھیر کر چلا جاتا ہے۔
الغزالی فورم کسی ادارہ( کہ جس میں ایک بڑی جماعت کام کرتی ہو)کے تحت نہیں چلتا اس لئے اس فورم پر مستقل مفتیوں کو ہونا مشکل ہے ۔اس لئے اس کو بد قسمتی یا بد نصیبی پر محمول کچھ ٹھیک نہیں لگتا
 

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
اصل میں شروع ہی سے فورم پر فتویٰ سیکشن کا التزام کیا گیا اور با قاعدہ مفتیان کرام سے گزارش کر کے آن لائن فتویٰ کیلئے تیار کیا گیا ۔کچھ دنوں تک کام چلا بھی اس کے بعد ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اس وجہ سے الفاظ کی صورت میں بے اختیار کچھ کہہ گیا۔
 

محمد یوسف

وفقہ اللہ
رکن
احمدقاسمی نے کہا ہے:
اصل میں شروع ہی سے فورم پر فتویٰ سیکشن کا التزام کیا گیا اور با قاعدہ مفتیان کرام سے گزارش کر کے آن لائن فتویٰ کیلئے تیار کیا گیا ۔کچھ دنوں تک کام چلا بھی اس کے بعد ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اس وجہ سے الفاظ کی صورت میں بے اختیار کچھ کہہ گیا۔
میرا یہ ذاتی خیال ہے کہ فتوی وہ بھی باحوالہ مشکل ہے ۔ بہتر ہےکہ نام(آپ کے سوالات اور مفتی صاحبان کے جوابات) تبدل کر کے (آپ کے دینی مسائل اور ان کا حل )رکھا جائے ۔
 

محمد یوسف

وفقہ اللہ
رکن
اسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ذیشان بھا ئی آپ کے سوالات پڑھنے کے بعد کچھ باتیں ذہن میں آئیں سوچا شیر کردیں

1: ہاں جنات انسانی زندگی پر اثر انداز ہوسکتے ہیں
2: ہاں جنات کو قابو میں کیا جاسکتا ہے ۔ پر یہ ناجائز ہے
3:ہاں جادو سے بچا جاسکتا ہے : جیسے حدیث میں عجوہ کھجور کے سلسلہ میں ہے
حضرت سعدبن ابی وقاص کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم ا کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جو شخص صبح کے وقت کوئی اور چیز کھانے سے پہلے سات عجوہ کھجوریں کھائے گا‘ اس کو اس دن کوئی زہر اور جادو نقصان نہیں پہنچائے گا“۔اور کئی مسنون دعائیں بھی ہیں
الف: کہا جاتا ہے کہ مضبوط ایمان سے جادو سے بچا جا سکتا ہے ؟ ایمان سے جادو کا کیا تعلق ؟ ایمان الگ ہے جادو الگ جیسے بیماری الگ ہے ایمان الگ
با: پھر سوال یہ ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر بھی جادو کا اثر بعض روایات سے ثابت ہے تو اگر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر جادو کا اثر ہو سکتا ہے تو پھر ہم کسی باغ کی مولی ہیں ؟ میرے لئے یہ جواب خاص مشکل ہے ۔ اس وقت اللہ نے یہ بات ذہن میں ڈالی کہ انبیا ء علیھم السلام بشر ہوتے ہیں اس لئے اللہ تعالی ان کو تمام بشری ضرورتوں سے گزارتے ہیں اور اللہ نبی علیہ السلام کو بھی اللہ نے ان حالات سے گزارا ۔
آج انسانوں کے ذہنوں میں جادو چھایا ہوا ہے اے کاش کہ وہ عاملوں کی در کی ٹھوکریں کھانے سے کے بجائے قرانی آیات کا سہارا لیتے ۔ان لكم في رسول اللہ اسوة حسنۃ
فقط
 

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
محترم مولانا محمد یوسف صاحب قاسمی نے اختصار سے جواب دیا ہے ۔جزاک اللہ خیرا ۔
ادعیہ مسنونہ اور آیات قرآنیہ کے التزام سے اجنہ اور سحر سے بچنا ممکن ہے ۔انجانے میں کسی بد پر ہیزی کی وجہ سے اجنہ یا سحر کے شکار ہون جائیں یہ اور بات ہے ۔
جیسا کہ علامہ ابن تیمیہ فر ماتے ہیں“انسان پر جن کا حملہ شہوت، محبت اور عشق کی وجہ سے ہوتا ہے اور کبھی بغض اور بدلہ لینے کی خاطر اس وجہ سے ہوتا ہے کہ یا تو اس وہاں پیشاب کیا ہوتا ہے یا اس پر پا نی پلٹا ہوتا ہے یا تو ان میں سے کسی کو قتل کیا ہوتا ہے ،اگر چہ اس کے قتل کا اس انسان کو علم نہیں ہوتا ،اور کبھی محض کھیلاور تکلیف دینے کے لئے ہوتا ہے جیسے بے وقوف انسان بھی ایسا کرتے ہیں “
حضرت مجاہدؒ فر ماتے ہیں کہ جب کوئی شخص اپنی بیوی سے جماع کرتا ہے اور بسم اللہ نہیں پڑھتا تو جن پیشاب نکلنے کے سوراخ پر لپٹ جاتا ہے اور مرد کے ساتھ وہ بھی جماع میں شریک ہو جاتا ہے ۔
علامہ ثعلبیؒ فر ماتے ہیں جو بچہ انسان اور جن سے پیدا ہو ا اس کو خُنَس کہتے ہیں اور جوانسان اور بھوت اور بھتنی سے پیدا ہوا اسکوعملوق کہتے ہیں۔

انسان میں شیطان کی مشارکت:
(حدیث) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول ﷺنے ارشاد فرمایا:
اِنــــــ فیکم مُغربین قِیل یا رسول اللہ ﷺوما المغربون ؟قال الذین یشترک فیھم الجن۔
ترجمہ تم میں مغربون ہیں عرض کیا گیا اے اللہ کے رسول مغربون کون ہیں؟فر مایا یہ وہ لوگ ہیں جن میں جنات مشترک ہوتے ہیں ۔تاریخ جنات وشیاطین
ان الشیطان یجری من ابن اٰدم مجر الدم ،وانی خشیت ان یقذف فی قلوبھم شئیا ۔
شیطان انسان کے جسم میں خون کی طرح چلتا پھرتا ہے ، مجھے ڈر ہے کہ وہ ان کے دلوں میں کوئی مہلک چیز نہ ڈالے۔

سحر:
سحر ایسےالفاظ اور اعمال کے جاننے کا نام ہے جن کے ذریعہ سے انسان کو شیاطین سے قرب ہو جاتا ہے اور شیاطین اس کے مسخر ہو جاتے ہیں اور اسکی منشاء کے مطابق امداد کرتے ہیں اور وہ الفاظ آدمی کے نفس اور بدن میں مرض اور موت اور جنون کا اثر پیدا کر دیتے ہیں اور کان اور آنکھ میں خلاف واقع امر کا خیال جما دیتے ہیں جس سے آدمی ایک شئے کو دیکھتا ہے حالانکہ وہ شئے کچھ اور شئے ہوتی ہے ۔
علامہ بغوی فر ماتے ہیں کہ سحر کا وجود اہل سنت کے نزدیک حق ہے لیکن اس پر عمل کرنا کفر ہے ۔
امام شافعی ؒ سے منقول ہے کہ سحر کی تاثیرات عجیب ہیں خلاف واقع کع مخیل کر دیتا ہے ۔ تندرست کو مریض کر دیتا ہےے اور بسا اوقات اس کے اثر سے قتل کی نوبت پہنچ جاتی ہے ۔ ( تفسیر مظہری ج 1ص 144)
حاشیہ تفسیر حقانی صفحہ 234 جلد 1 میں لکھا ہے سحر کا فی نفسہ کوئی اثر نہیں صرف یہ ہے کہ مسحور کی قوت وہمیہ مغلوب ہو جاتی ہے اور جو خیال ساحر اس میں نقش کرنا چاہتا ہے وہ اس کو قبول کر لیتی ہے۔2۔حضرت عائشہ فر ماتی ہیں کہ آپ ﷺ کسی کام کو کر کے بھول جایا کرتے تھے """"" "" گویا نہیں اس کو کیا خیال کرتے تھے" کہ کر چکا ہوں "۔ یہی تو وہ قوت موہومہ پر اثر ہے جس کے ہم بھی قائل ہیں اور یہ بھی تو ہوتا ہے کہ کبھی انسان کسی خیال کو پکاکر لیتا ہے تو اس کا اثر جسم میں نمایاں ہو نے لگتا ہے اور اگر اس سبب سے مرض پیدا ہو جائے تو ممکن ہے ۔ منہ


 
Top