نعت
جلوے رخشندہ جہاں احمد مختار(ص) کے ہیں
ہم تو دیوانے اسی شہر ضیا بار کے ہیں
گلشن دہر ہے کیا؟ باغ ارم کیا شئے ہے؟
کچھ مناظر ہی الگ کوچۂ دلدار کے ہیں
ضبط کی تاب نہیں ، طاقتِ گفتار نہیں
زخم رسوا سرِ محفل ، ترے بیمار کے ہیں
دل کے یوں داغ فروزاں ہوں کہ دنیا کہہ دے
یہ تو سودائی فقط احمد مختار(ص) کے ہیں
دیکھنے والو! بحیرت نہ انہیں تم دیکھا
داغ دامن پہ میرے دیدۂ خونبار کے ہیں
حوض کوثر سے غرض ہم کو نہیں ہے انجم
ہم طلبگار فقط شربتِ دیدار کے ہیں
ہم تو دیوانے اسی شہر ضیا بار کے ہیں
گلشن دہر ہے کیا؟ باغ ارم کیا شئے ہے؟
کچھ مناظر ہی الگ کوچۂ دلدار کے ہیں
ضبط کی تاب نہیں ، طاقتِ گفتار نہیں
زخم رسوا سرِ محفل ، ترے بیمار کے ہیں
دل کے یوں داغ فروزاں ہوں کہ دنیا کہہ دے
یہ تو سودائی فقط احمد مختار(ص) کے ہیں
دیکھنے والو! بحیرت نہ انہیں تم دیکھا
داغ دامن پہ میرے دیدۂ خونبار کے ہیں
حوض کوثر سے غرض ہم کو نہیں ہے انجم
ہم طلبگار فقط شربتِ دیدار کے ہیں
انجم عباسی