قبر پر اذان دینے کا حکم

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
سوال : (113) مردے کو دفن کرنے کے بعد قبر پر اذان دینا درست ہے یا نہیں ؟ اگر درست نہیں ہے تو اس پر زور دینے والا اور ضد کرنے والا کیسا ہے ؟ کیا شریعت میں قبر پر اذان دینے کی گنجائش کہیں سے نکلتی ہے ؟ بینو اتوجروا
الجواب:حامد ا ومصلیا ومسلما : علامہ شامی رحمۃ اللہ علیہ نے نقل کیا ہے کہ حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے فتاویٰ میں قبر پر اذان دینے کے بدعت ہونے کی تصریح فرمائی ہے .

قبر پر اذان دینا تو در کنار ، نماز جنازہ وعیدین کے لئے بھی شریعت نے اذان مقرر نہیں کی ،اور قبر پر اذان کی جومصلحت بیان کی جاتی ہے ،اگر وہ لائق اعتبار ہوتی تو شریعت اس موقع پر بھی اذان کا حکم ضرور دیتی .
بعض لوگ شیطان بھگانے کے ارادے سے قبر پر اذان دیتے ہیں ، یہ بالکل غلط اور اٹکل ہے ، کیوں کہ شیطان کا اگوا مرنے سے پہلے تک ہوتا ہے ، مرنے کے بعد مردہ پر شیطان کا کوئی بس نہیں چلتا .اس سے معلوم ہو گیا کہ قبر پر اذان دینے کے لئے ضد کرنے والا جاہل ہے .واللہ اعلم بالصواب
کتبہ عبد اللہ غفرلہ
الجواب صحیح : بندہ محمد حنیف غفر لہ
(فتاویٰ ریاض العلوم جلد 1 ص 261.262)
 
Top