گھروں میں نماز جمعہ

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
جیسا کہ سوشل میڈیا پر موجودہ حالات میں گھروں میں جمعہ کی نماز پڑھنے کے فتاوی گردش کر رہے ہیں، سوال یہ ہے کہ "اذن عام" جو کہ جمعہ کے لئے شرط ہے پھر اس شرط کا کیا ہوگا؟ خلجان دور فرمادیں
[3/25, 5:26 PM]
مفتی نعمان صاحب مفتی دارالعلوم دیوبند:
بسم اللہ الرحمن الرحیم،
الجواب وباللہ التوفیق:۔ گھروں میں جمعہ ادا کرنے کے تعلق سے شوشل میڈیا پر جو فتاوی گردش کررہے ہیں، اُن میں سے بعض میں واقعی طور پر اذن عام کی شرط کا لحاظ نہیں کیا گیا ہے؛ جب کہ اذن عام صحت جمعہ کے لیے شرط ہے؛ اسی وجہ سے اگر کوئی اپنے بند گھر میں بیوی بچوں کو لے کر جمعہ ادا کرے گا تو جمعہ ادا نہ ہوگا؛ البتہ اذن عام کے لیے اتنا کافی ہے کہ آس پاس کا کوئی شخص اگر آنا چاہے تو آنے کی اجازت ہو۔ اور اگر زیادہ مجمع کو اس لیے منع کیا جائے کہ مقامی انتظامیہ کو اشکال ہوگا تو یہ اذن عام کے منافی نہیں؛ لہٰذا اگر باہر کا دروازہ کھول کر باہری کمرہ میں جمعہ قائم کیا جائے اور آس پاس کے لوگوں کو وقت کی اطلاع کرکے جمعہ میں شرکت کی اجازت دیدی جائے تو جمعہ ہوجائے گا کذا في عامۃ کتب الفقہ والفتاوی۔فقط واللہ تعالی أعلم، محمد نعمان سیتا پوری غفرلہٗ،۲۹؍ رجب، سنہ: ۱۴۴۱ھ، چہارشنبہ
Image
 
Top