نواسے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی باتیں

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
نواسے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی باتیں​

حضرت عمرؓ کی خلافت دنوں میں کچھ مال غنیمت آیا۔آپؓ نے حجرت امام حسنؓ اور حضرت امام حسینؓ کو اس میں سے اایک ایک ہزار رو پے عنایت فرمائے ۔جب کہ اپنے حضرت عبد اللہ ؓ کو صرف پانچ سو روپئے دئیے،یہ دیکھ کر حضرت عبد اللہؓ بولے۔
" جب یہ دونوں بچے،میں اس وقت بھی رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تمام لڑائیوں میں شریک رہا ۔آپ مجھے ان دونوں سے کم دے رہے ہیں ۔" یہ سن کر حضرت عمرؓ نے فرمایا ۔
" ان کے بزرگوں کا درجہ ہے ،وہ تمھارے بزرگوں کا نہیں ، تم کس طرحخاندان نبوی کی برابری کر سکتے ہو۔"
(2)​
حضرت امام حسنؓ نے ایک آدمی کو دیکھا کہ وہ راستے میں بیٹھا دس زار درہم کے لئے دعا مانگ رہا تھ۔آپ ؓ گھر گئے اور اسے دس ہزار درہم اللہ تعالیٰ کی طرف سے بھیجوادیے ،ایک مرتبہ آپ کھجوروں کے ایک باغ کے پاس سے گزرے ،باغ کا نگراں ایک حبشی غلام تھا ،حبشی کے سامنے ایک کتا بیٹھا تھا ۔حبشی اس وقت کھانا کھا رہا تھا ،وہ ایک لقمہ اپنے منہ میں رکھتا تو دوسرا کتے کو کھلاتا ۔آپؓ نے اس غلام سے کہا ۔"تم اسے کتے کو ہٹا کیوں نہیں دیتے؟ "اس غلام نے جواب میں کہا "اسے ہٹاتے ہو ئے مجھے شرم آتی ہے ۔" اس پر حضرت امام حسینؓ نے اس سے پو چھا۔
تم کون ہو؟"
"میں ابان بن عثمان کا غلام ہوں اور یہ باغ انھیں کا ہے۔"
یہ سن کر آپؓ نے اس غلام سے فرمایا !
" تم میری واپسی تک یہیں ٹھرنا ۔"
یہ فرما کر آپؓ باغ کے مالک کے گئے ۔اس کا باغ اور غلام خریدا اور واپس آکر غلام سے فرمایا !
"میں نے تمھیں اور اس باغ کو خرید لیا ہے ۔" غلام نے فورا کہا! "آقا میں ہر خدمت کے لئے تیار ہوں ۔" آپؓ نے جواب میں کہا !
"میں تمھیں خدا کی راہ میں آزاد کرتا ہوں اور یہ باغ بھی تمھیں دیتا ہوں۔" یہ سن کر غلام نے کہا !
" جس خدا کی راہ میں آپؓ نے مجھے آزاد کیا، میں اسی کی راہ میں یہ باغ دیتا ہوں۔"
 
Top