ایک اور سِحْر ٹوٹا

منگول

وفقہ اللہ
رکن
اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
ایک تحریر نظر سے گزری،سوچا اپ لوگوں سے شیر کر دو
ایک تو ملک میں صورتحال اس طرح کی ہے اور دوسرا میں ہمیشہ فرقہ واریت سے باز رہنے کی کوشش کرتا ہوں اسلیے اسطرح کی تحریر پوسٹ کرنے کو دل نہیں کرتا
روافض کے ساتھ جو جنگ ہے اسے تو مجھے کوئی اختلاف نہیں مگر جب اپنے دوست نما مخالفین کی تحریروں کا مطالعہ کرتا ہوں تو لگتا ہے ہم مسالک کے اتحاد پر کسی سَراب میں تو گرفتار نہیں
یہ تحریر اہل حدیث کے سب سے بڑے عالم کی ہے اور اس میں واضح کفر کا فتویٰ تو نہیں مگر دھکے چھپے الفاظ میں اسکی وضاحت کی گی ہے
----------------------------------------------
دیوبندی حضرات اہلِ سنت نہیں ہیں
تحریر: محدث العصر حافظ زبیر علی زئی

الحمدللّٰہ رب العالمین والصلٰوۃ والسلام علی رسولہ الأمین، أما بعد:
دیوبندی ’’علماء‘‘ اپنے بارے میں یہ پروپیگنڈا کرتے رہتے ہیں کہ وہ اہل سنت ہیں اور حنفیت کے ٹھیکیدار ہیں، حالانکہ متعدد دلائل وبراہین سے ثابت ہے کہ دیوبندی حضرات نہ تو اہل سنت ہیں اور نہ حنفی ہیں بلکہ انگریزوں کے دور میں پیدا شدہ ایک جدید فرقہ ہے، جسے فرقہ دیوبندیہ کہتے ہیں۔ اس فرقے کی متعدد شاخیں ہیں، مثلاً مماتی دیوبندی، حیاتی دیوبندی، غلام خانی دیوبندی، پنج پیری دیوبندی، اشاعتی دیوبندی، تبلیغی دیوبندی، جھنگوی دیوبندی اور فضلی دیوبندی وغیرہ۔

دیوبندیوں کے اہل سنت اور حنفی نہ ہونے کی چند بنیادی وجوہ درج ذیل ہیں:

1- اللہ اور رسول کی گستاخیاں
2- سلف صالحین کی گستاخیاں
3- شرکیہ اور کفریہ عقائد
4- اکابرپرستی اور اس میں غلو
5- کتاب وسنت سے انکار
6- علماء دیوبند کی اندھی تقلید
7- وحدت الوجود کا پرچار
8- انگریز دوستی
9- ہندو دوستی
10- ختم نبوت کا انکار

قارئین کرام! یہ چند نمونے مشتے ازخروارے ہے۔ دیوبندی حضرات اپنے ان گندے اور کتاب وسنت کے خلاف عقائد کی وجہ سے اہل سنت سے بھی خارج ہیں اور حنفیت سے بھی خارج ہیں، لہٰذا ان کے پیچھے نماز نہیں ہوتی اور اگر کوئی شخص پڑھ لے تو اس پر اپنی نماز کا دوہرانا (اعادہ) واجب ہے۔
اصل مضمون کے لئے دیکھئے تحقیقی و علمی مقالات (ج 4 ص 426 تا 438)
 
Last edited:

شرر

وفقہ اللہ
رکن افکارِ قاسمی
محترم قارئین کرام!
اہل حدیث یعنی غیر مقلدوں کے سب سے بڑے عالم محدث العصر حافظ زبیر علی زئی کی ہفوات (بکواس)کا جواب الحمدللہ رب العالمین والصلاۃ والسلام علی رسول اللہ الامین اما بعد
منکر تقلید علماءاپنی جماعت کے بارے میں یہ پروپیگنڈا کرتے رہتے ہیں کہ وہ اہل سنت واہل حدیث ہیں حالانکہ متعدد شواہد و دلائل و براہین سے ثابت ہے کہ کہ یہ حضرات اہل سنت نہیں بدعتی اور گمراہ ہیں اور انگریزوں کے پرداختہ و پروردہ ہیں اور انگریزی عدالت سے انہوں نے اپنے لئے اہل حدیث نام رجسٹرڈ کرایا ہے ۔
غیر مقلدوں کے اہل سنت نہ ہونے اور بدعتی وگمراہ ہونے کی چند بنیادی وجوہ درج ذیل ہیں ہیں
(1) اللہ اور رسول کی گستاخیاں اور ان سے بغاوت (2)سلف صالحین کی گستاخیاں اور ان سے بدتمیزیاں
(3 )شرکیہ اور کفریہ عقائد یعنی فرقہ مشبہہ اور مجسمہ کے عقائد
(4 )اکابرپرستی اور اس میں حد درجہ غلو
(5)قرآن وسنت سے انکار
(6) غیر مقلد اور ظاہری مولویوں کی اندھی تقلید
(7)تصوف کے چاروں سلسلے کا انکار جس کو حدیث میں احسان کہا گیا ہے
(8)قادیانی دوستی یعنی ختم نبوت کا انکار
(9)شیعہ دوستی
(10)انگریز دوستی
جس فرقی کو اس سے سو گنا بڑی جماعت اہل سنت سے خارج اور گمراہ کہے اس کی تحریر و تقریر کا کیا اعتبار؟؟
جو کہے کہ اطاعت کے لائق صرف اللہ کی ذات ہے اور جو کہے بغیر وحی کے ہم رسول کی بات بھی نہیں مانتے وہ اگر خود کوئی بات کہے تو اس کی بات کا کیا اعتبار ؟؟؟؟
یہ جھوٹےہیں اور جھوٹوں پر اللہ کی لعنت ہے۔۔۔
یہ مختصر جواب ہے۔۔۔ اس کی تفصیل ان شاء اللہ تبارک و تعالی بعد میں دی جائے گی اگر موقع دستیاب ہوا۔۔
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
حرمین کے علماء نے 26 سوالات جو کہ عقائد و معمالات کے متعلق تھے مرتب کیے اور علماء دیوبند سے ان کا جواب چاہا ۔
علماء دیوبند نے سوالات کا مدلل و مفصل جواب مرتب کیا اور اس وقت کے تمام ہی مشاہیر دیوبند نے اس پر تصدیقات لکھ کر حرمین شرفین کے علاوہ مصر و شام وغیرہ ممالک اسلامیہ کے 46 علماء کے پاس بھیج دیےجن کی ان تمام حضرات نے تصدیق کی اور لکھا کہ جو عقائد علماء دیوبند کے ہیں وہی عقائد اہل سنت والجماعت کے ہیں اور ان کا کوئی بھی عقیدہ اہل سنت کے خلاف نہیں۔ یہ تمام سوالات اور ان کے جوابات معہ تصدیقات اسی زمانہ میں اردو ترجمہ کے ساتھ۔۔۔
المہند علی المفند
کے نام سے شائع ہوئی۔
ذیل میں مکہ و مکرمہ، مدینہ منورہ اور شام و مصر کے ان کے علماء کے نام پیش خدمت ہیں۔
علماء مکہ مکرمہ
1- الشیخ محمد صبیل الشافعی امام وخطیب مسجد حرام
2- الشیخ احمد رشید حنفی
3- الشیخ محب الدین مہاجر مکی حنفی
4- الشیخ محمد صدیق افغانی
5- الشیخ محمد عابد مفتی المالکیہ
6- الشیخ محمد علی بن حسین مالکی مدرس حرم شریف
علماء مدینہ شریف
7- الشیخ السید احمد بزرنجی الشافعی سابق مفتی آستانہ نبویہ
8- الشیخ رسوحی عمر مدرس مدرسۃ الشفاء
9- الشیخ ملا محمد خان المدرس فی الحرم النبوی
10- الشیخ راجی فیض الکریم خلیل بن ابراہیم خادم العلم بالحرم الشریف النبوی
11- الشیخ السید احمد الجزائری شیخ المالکیہ بالحرم النبوی الشریف
12- الشیخ عمر بن حمدان المحرسی خادم العلم بالمسجد النبوی
13- الشیخ محمد العزیز الوزیر التونسی خادم العلم بالحرم الشریف النبوی
14- الشیخ محمد زکی البزرنجی خادم العلم بالحرم الشریف النبوی
15- الشیخ محمد السوسی الخیاری
16- الشیخ احمد بن مامون البلغیش من مشاہیر العرب
17- الشیخ موسی کاظم بن محمد خادم العلم والمدرس باب الاسلام
18- الشیخ احمد بن محمد خیر الحاج العباسی خادم العلم بالمسجد الشریف النبوی
19- الشیخ ابن نعمان محمد منصور خادم العلم بالحرم الشریف النبوی
20- الشیخ معصوم احمد سیدخادم خادم العلم بالحرم الشریف النبوی
21- الشیخ ملا عبدالرحمن المدرس بالحرم الشریف النبوی
22- الشیخ محمد حسن سندی خادم العلم بالحرم الشریف النبوی
23- الشیخ محمود عبدالجواد خادم العلم بالحرم الشریف النبوی
24- الشیخ احمد سباطی خادم العلم بالحرم الشریف النبوی
25- الشیخ احمد بن اسعد خادم العلم بالحرم الشریف النبوی
26- الشیخ عبداللہ خادم العلم بالحرم الشریف النبوی
27- الشیخ محمد بن عمر الفارانی خادم العلم بالحرم الشریف النبوی
28- الشیخ احمد بن محمد الشنقیطی خادم العلم بالحرم الشریف النبوی
29- الشیخ عبداللہ القادر بن محمد بن سودہ العرسی ولیہ من علماء العرب
*دمشق کے علماء*
30- الشیخ یاسین
31- الشیخ محمد توفیق
*علماء مصر وازہر*
32- الشیخ سلیم البشری الازہر
33- الشیخ محمد ابراہیم القایانی الازہر
34- الشیخ سلمان العبد الازہر
35- الشیخ مولانا السید محمد ابوالخیر الشہیر بابن عابدین بن العلامہ احمد بن عبدالغنی
36- الشیخ المصطفی بن احمد الشطی الحنبلی
37- الشیخ محمود رشید العطار تلمیذ رشید بدرالدین محدث شامی
38- الشیخ محمد البوشی الحموی دمشق
39- الشیخ محمد سعید الحموی دمشق
40- الشیخ علی بن محمد الدلال الحموی دمشق
41- الشیخ محمد ادیب الحورانی
42- الشیخ عبدالقادر
43- الشیخ محمد سعید دمشق
44- الشیخ محمد سعید لطفی حنفی دمشق
45- الشیخ حضرت فارس بن محمد دمشق
46- الشیخ مصطفی الحداد
اس کے علاوہ برصغیر کے 616 علماء جن میں بریلوی اکابرین بھی شامل ہیں نے یہ فتوی دیا کہ۔۔۔
علماء دیوبند پکے سچے سنی مسلمان ہیں ان کو کافر کہنے والے کا اپنا ایمان خطرے میں ہے۔
ان علماء کے ناموں اور ان کے فتاوی جات کی فہرست 1934ء میں۔۔۔
 
Top