بیویاں چار

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
بیویوں کی تعداد کا چار ہونا اس کے ناموں کے حروف کی تعداد سے ہی اشارہ ملتا ہے:
شادی کے چار حروف ش-ا-د-ی
نکاح کے چار حروف ن-ک-ا-ح
شوہر کے چار حروف ش-و-ہ-ر
بیگم میں چار حروف ب-ی-گ-م
بیوی میں چار حروف ب-ی-و-ی
زوجہ میں چار حروف ز-و-ج-ہ
ناوی(پشتو) میں بھی چار حروف ن-ا-و-ی
پتنی (ہندی) میں بھی چار حروف پ-ت-ن-ی
نساء میں بھی چار حروف ن-س-ا-ء
انگلش میں wife کے بھی چار حروف W-i-f-e
حتی کے ان سب ناموں سے بننے والے لفظ "دلہن" کے بھی چار حروف د-ل-ہ-ن
ان سب ناموں کے حروف کی تعداد سے یہی اشارہ ملتا ہے کہ بیویاں چار ہونی چاہئیں
ھاتھ میں چار انگلیاں اور ایک انگوٹھا اس کی گواہی ہے۔
دل کے بھی چار خانے ہر خانے میں ایک بیوی کی تصویر دعا ہے اللہ پاک تمام مردوں کو چار شادیاں کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین
نوٹ:اپنی ذمہ داری پر یہ سب کریں اور پوسٹ اپنی ذمہ داری پر شئیر کریں اور اپنے قریبی ہڈیوں کے ڈاکٹر کا پتہ اپنے پاس ضرور محفوظ رکھیں کیونکہ جوتے کے حروف بھی چار اور ڈنڈے کے حروف بھی چار ہیں۔جزاک اللہ
کافی دنوں پر پوسٹ دکھائی دی
اب تعداد معلوم کرنے کا تجسس ہے
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
دعا فرمائیں۔
دعا تو ہم کرتے رہتے ہیں
مگر صرف دعا سے کام نہیں چلے گا کچھ تو ہمت کرنی پڑتی ہے جس طرح کھانا خود بخود منہ میں نہیں چلا جاتا بلکہ ہاتھ کا ستعمال کرنا پڑتا ہے اسی حرکت کرنی پڑتی ہے
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
باجی چار کی حمایت کرتےکرتے چہار سو تو پیں (چار بیوی) سے ڈرانے لگیں ۔باجی آج کا مرد ایک بیوی اور چار بچوں کا بو جھ اٹھالے بہت ہے ۔ چاربیوی کی حمایت کے بجائے بھاری بھرکم جہیز کے خلاف لکھتیں تو اچھا ہوتا ۔مروں ،ان کی ماؤںاور بہنوں کو لالچ نے اندھا کر دیا ہے ۔ یہی سبب ہے زیادہ کنواریاں بغیر شادی گھر بیٹھی ہیں۔
پہلی بات حمایت تو کرنی ہے نا کیوں کہ اللہ کا حکم ہے
دوسری بات آپ 4 کرو، نہیں تو 3 کرو، نہیں تو 2 کرو، ورنہ 1 کرو تو چوں کہ رزق کا ذمہ اللہ نے اپنے ذمے رکھا ہے تو آپ اسے بوجھ سمجھنا چھوڑ دو۔
رہی بات جہیز کی تو وہ آپ اپنے معاشرے کے روایات سے نکلو تو زندگی خود بخود آسان ہو جائے گی
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
چار بچے منظور ہیں
چار شادیاں نہیں۔؟
بھلا بیوی اور بچوں کو بوجھ کیوں سمجھتے ہیں لوگ
پیدا اللہ نے کیا
رزق کا ذمہ اللہ نے لیا
مرد تو روٹین کے مطابق کام کرتا ہے
بیوی بچے ہوں یا نا ہوں ہاتھ پیر تو چلانے ہوتے ہیں اپنے لیے تو اللہ برکت دیتا ہے جب دوسروں کے بارے میں بھی سوچتا ہے اور انسان کا اپنے اہل وعیال یعنی بیوی بچوں پر خرچ بھی شریعت کی حدود کی پاس داری کے ساتھ ہو تو صدقہ کہلاتاہے
 
Top