قرآن کلام الٰہی ہے اور تو ریت وانجیل کتاب الٰہی
الغرض ، معجزات علمی میں رسول اللہ ﷺ اور سب سے زیادہ ہیں ؛ کیوں کہ کلام ربانی اور کسی کے لیے نازل نہیں ہوا۔ چنا نچہ خود اہل کتاب اس بات کی معترف ہیں کہ الفاظ توریت وانجیل منزل من اللہ نہیں ، وہاں سے فقط الہام معا نی ہوا۔ اور یہاں اکثر انبیاء یا حواریوں نے ان کو اپنے الفاظ میں ادا کر دیا ۔اور اپنا یہ اعتقاد ہے کہ الفاظ کتب سابقہ بھی اسی کی طرف سے ہیں
پر وہ مرتبۂ فصا حت وبلا غت ، جو مناسب شان خدا وندی ہے ، اور کتابوں میں اس لیے نہیں کہ ان کا مہبط خود صفت کلام ِ خدا وندی نہیں ؛ یا یوں کہوں کہ عبارت ملا ئکہ ہے ، گو مضامین خدا وندی ہیں ؛ اورشائد یہی وجہ ہے کہ توریت وانجیل کی نسبت قرآن وحدیث میں کتاب اللہ کا لفظ آتا ہے کلام اللہ کا لفظ نہیں آتا؛ اگر ہے تو ایک جا ہے ، مگر وہاں دو احتمال ہیں ؛ ایک تو یہی تو ریت ، دوسرے وہ کلام جو بعض بنی اسرائیل نے بہ معیت حضرت موسی علیہ السلام سنےتھے ؛ اگر وہ کلام تھے ، تو اس سے توریت کا عبارتِ خداوندی ثات نہیں ہو سکتا ، اور اگر خود توریت مراد ہے تو وہ کلام ایسے سمجھو جیسے بعض شاعر گنواروں سے انھیں کے محاوروں میں گفتگو کر لگتے ہیں ؛ مگر ظاہر ہے کہ اس وقت کلام شاعر مذکور اگر چہ بظاہر کلام شاعر ہی سمجھے جاٗئیں گے، مگر منشاء اس کلام کا اس کا وہ کمال نہ ہو گا جس کو کمال شاعرانہ اورقوت فصاحت وبلا غت کہتے ہیں ، ایسے ہی تورات کو بھی بہ نسبت خدا خیال فر ما لیجئے ، اور شائد یہی وجہ ہو ئی کہ دعوائے اعجاز تورات وانجیل نہ کیا گیا ؛ ورنہ ظاہر ہے کہ اس معجزے سے بڑھ کر اور کو ئی معجزہ نہ تھا چنا چہ اوپر مذکور ہو چکا ۔
صاحب اعجاز علمی صاحب اعجاز عملی سے افضل ہے :
اور یہ اس وجہ کہ علم تمام ان صفات سے اعلیٰ ہے جو جو( کذا) مربی عالم ہے یعنی ان صفات کو عالم سےتعلق ہے جیسے علم وقدرت ، ارادہ ، مشیت ، کلام ؛ کیونکہ علم کو معلوم اور قدرت کو مقدور اور ارادہ کو مراد ، اور مشیت کو مر غوب اور کلام کو مخاطب کی ضرورت ہے ؛ اس لیے وہ نبی جس کے پاس معجزۂ علمی ہو، تمام ان نبیوں سے اعلیٰ درجہ میں ہو گا جو معجزہ عملی رکھتے ہوں گے ؛ کیونکہ جس درجہ کا معجزہ ہو گا ، وہ معجزہ اس بات پر دلات کرے گا کہ صاحب معجزہ اس درجہ میں یکتا ئےروز گار ہے ، اور اس فن میں بڑا سردار ہے ؛ اسلیے ہمارے حضرت رسول اللہ ﷺ کی افضلیت کا اقرار بشرط فہم وانصاف ضرور ہے ۔
(مجموعہ افادات قاسمی)مَعدنُ الحقائق ، مخزن الدقائق ، مجمع المعارف ، مظہر اللطائف ، جامع الفیوض والبرکات قاسم العلوم والخیرات ، سیدی ومولائی حضرت مولانا مولوی محمد قاسم متعنا اللہ بعلومہ ومعارفہ