احادیث کی کتب میں شعیہ راوی کثیر تعداد میں موجود ہیں اسی طرح بخاری میں بھی شعیہ راوی ہیں اسوقت شعیہ کو ایک سیاسی جماعت سمجھا جاتا رہا چنانچہ متقدمین کےنزدیک شیعہ اورروافض میں بہت فرق ہے ۔ ان کامعاملہ آج کل کےشیعہ حضرات کی طرح نہ تھاکہ ان کے روافض کے مابین کچھ فرق وامتیاز نہیں رہا ۔ متقدمین کےنزدیک شیعہ سےمرادوہ لوگ تھے جوصرف تفضیل کے قائل تھے یعنی علی رضی اللہ عنہ کوعثمان رضی اللہ عنہ سےافضل جانتےتھے،اگرچہ عثمان رضی اللہ عنہ کوبرحق امام اورصحابی سمجھتے تھے۔اس طرح کے کچھ لوگ اہل سنت میں بھی گذرے ہیں جو علی رضی اللہ عنہ کوعثمان رضی اللہ عنہ سےافضل قراردیتےتھےلہذایہ ایسی بات نہیں جوبہت بڑی قابل اعتراض ہو۔ہاں کچھ غالی شیعہ شیخین ابوبکروعمررضی اللہ عنہما سےعلی رضی اللہ عنہ کوافضل سمجھتےتھےاگرچہ وہ شیخین رضی اللہ عنہماکےمتعلق اس عقیدہ کے حامل بھی تھے کہ وہ برحق امام اورصحابی رضی اللہ عنہم تھےلیکن علی رضی اللہ عنہ کوافضل قراردیتے تھے اوران کی بات زیادہ سےزیادہ بدعت کےزمرہ میں آتی ہے ۔اب آپ کتاب الایمان بخاری باب الایمان۔ وقول النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بنی الاسلام علی خمس حدثنا عبید اللہ بن۔موسی میرے سامنے کشف الباری مولانا سلیم اللہ خان رحمۃ اللہ کی جلد اول 636 یہ عبیداللہ ثقہ تھے البتہ کچھ اس میں تشیع تھا کہ ہی بات ابن حجر عسقلانی رحمہ اللّٰہ نے تقریب التہذیب جو میرے پاس ہے قدیمی کتخانے والی اسکی جلد اول صفحہ 640 ثقہ کان یتشیع اور میزان الاعتدال جلد5صفحی 20 ثقہ لکن شیعی یہ میرے پاس مکتبہ رحمانیہ والی ہے
صحیح مسلم (کتاب الایمان)
صحیح ترمذی (کتاب الصلاۃ)
سنن نسائی (کتاب السہو)
سنن ابو داؤد (کتاب الطہارۃ)
سنن ابن ماجہ (کتاب المقدمہ) ان کتب میں بھی اسکی روایات موجود ہیں عبد الملک بن اعین کوفی
حدثنا الحميدي، حدثنا سفيان، حدثنا عبد الملك بن أعين، وجامع بن أبي راشد، عن أبي وائل، عن عبد الله ـ رضى الله عنه ـ قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم " من اقتطع مال امرئ مسلم بيمين كاذبة، لقي الله وهو عليه غضبان ". قال عبد الله ثم قرأ رسول الله صلى الله عليه وسلم مصداقه من كتاب الله جل ذكره { إن الذين يشترون بعهد الله وأيمانهم ثمنا قليلا أولئك لا خلاق لهم في الآخرة ولا يكلمهم الله} الآية. کتاب التوحید۔والرد علی الجہیمہ تقریب میں علامہ ابن حجر عسقلانی لکھتے ہیں صدوق شیعہ 613جلد1)صحیح مسلم (کتاب الایمان)
صحیح ترمذی (کتاب تفسیر القران)
سنن نسائی (کتاب الایمان و النذور)
سنن ابن ماجہ (کتاب الزکوۃ) دیگر کتب مذکورہ میں بھی اسکی روایات موجود ہیں میرے خیال میں اتنے ہی کافی ہیں باقی اور بھی شعیہ راوی موجود ہیں
صحیح مسلم (کتاب الایمان)
صحیح ترمذی (کتاب الصلاۃ)
سنن نسائی (کتاب السہو)
سنن ابو داؤد (کتاب الطہارۃ)
سنن ابن ماجہ (کتاب المقدمہ) ان کتب میں بھی اسکی روایات موجود ہیں عبد الملک بن اعین کوفی
حدثنا الحميدي، حدثنا سفيان، حدثنا عبد الملك بن أعين، وجامع بن أبي راشد، عن أبي وائل، عن عبد الله ـ رضى الله عنه ـ قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم " من اقتطع مال امرئ مسلم بيمين كاذبة، لقي الله وهو عليه غضبان ". قال عبد الله ثم قرأ رسول الله صلى الله عليه وسلم مصداقه من كتاب الله جل ذكره { إن الذين يشترون بعهد الله وأيمانهم ثمنا قليلا أولئك لا خلاق لهم في الآخرة ولا يكلمهم الله} الآية. کتاب التوحید۔والرد علی الجہیمہ تقریب میں علامہ ابن حجر عسقلانی لکھتے ہیں صدوق شیعہ 613جلد1)صحیح مسلم (کتاب الایمان)
صحیح ترمذی (کتاب تفسیر القران)
سنن نسائی (کتاب الایمان و النذور)
سنن ابن ماجہ (کتاب الزکوۃ) دیگر کتب مذکورہ میں بھی اسکی روایات موجود ہیں میرے خیال میں اتنے ہی کافی ہیں باقی اور بھی شعیہ راوی موجود ہیں