السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
ہمارے پیارے الغزالی فورم کے انتہائی نیک اور شریف انسان اور ہمارے بہت ہی پیارے دوست جسے کئی القابات دیئے گئے ہیں اور جو آج کل سلطان کے لقب سے یاد کیے جا رہے ہیں
یقیناً آپ جان گئے ہونگے کہ بات ہو رہی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔جناب
@محمدداؤدالرحمن علی صاحب کی ۔
تو محترم جناب
@محمدداؤدالرحمن علی صاحب نے ایک پوسٹ شئیر کی تھی کہ
زندگی میں ہمیشہ ایسے لوگ تلاش کریں ، جو آپ کی آواز تب بھی سن لیں ،جب آپ خاموش ہوں۔!!!
اس بارے میں میری طرف سے کیے گئے سوالات کے جواب میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔انہوں نے فرمایا کہ:
"اس کے لیے ضروری جو آپ کا حقیقی ہے ، جو آپ کو جانتا ہو ، آپ کو پہچانتا ہو اُسے آپ سے پوچھنے کی ضرورت نہیں پڑتی بلکہ آپ کی خاموشی سے وہ سمجھ جاتا ہے کہ اس خاموشی کا راز کیا ہے۔"
میرا سوال تھا کہ ہو سکتا ہے کہ یہ سب کتابی باتیں ہوں؟
تو حضرت نے فرمایا کہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ " بلکل بھی نہیں حقیقت پر مبنی باتیں ہیں"
جب میں نے مثال مانگی تو حضرت نے فرمایا کہ "
" دو دوست حقیقی دوست ہیں ،جو ایک دوسرے کو جانتے اور پہچانتے ہیں ۔ ایک دوست کو ضرورت پیش آئی تو اس نے اپنے دوست سے کہنے کا فیصلہ کیا ضرورت مند دوست جب آیا دو دوسرے دوست نے استقبال کیا ضرورت مند دوست اسے اپنی ضرورت بتانے سے کترا رہا تھا کچھ دیر گپ شپ کے بعد ضرورت مند دوست واپس پلٹنے لگا تو اس نے کہا جو کہنے آئے تھے بغیر کہے واپس جارہے ہو؟ چلو کوئی بات نہیں یہ کچھ چیزیں ہیں جو تمہیں تحفہ دینا چاہتاہوں مجھے امید ہے قبول کرلو گے ۔ دوست کی آنکھوں میں آنسو آگئے کہنے لگا تمہیں کیسے معلوم ہوا تو کہنے لگا دوست ہوں آج تمہاری خاموشی نے پیچھے چھپے راز کو سمجھادیا
یہ مثال نہیں زندگی کا حقیقی واقعہ ہے"
--------تو اصل کہانی اب شروع ہوتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ آج صبح کی بات ہے کہ میں ہوسٹل کے روم میں لیپ ٹاپ پر کام کر رہی تھی کہ میری ایک بہت اچھی سہیلی جو میری کولیگ بھی ہیں۔۔۔ (بہت کوشش کے باوجود وہ میری روم میٹ نہ بن سکی ان کا روم ہم سے ذرا فاصلے پر ہے ) میرے پاس آئی ۔
ان کے چہرے پر پریشانی کے آثار تھے۔
میرے قریب آکے بیٹھ گئی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مجھےایسا لگا کہ وہ کچھ کہنا چاہتی ہے لیکن کہہ نہیں پا رہی
پھر وہ اٹھی اور روم سے نکل گئی ۔۔ لیکن کچھ دیر بعد پھر آکر میرے پاس بیٹھ گئی
میں سمجھ گئی کہ کچھ پریشانی ہے
لیکن کچھ کہہ نہیں پا رہی۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (میرے ذہن میں محترم
@محمدداؤدالرحمن علی صاحب کا یہ پوسٹ تھا کہ زندگی میں ہمیشہ ایسے لوگ تلاش کریں ، جو آپ کی آواز تب بھی سن لیں ،جب آپ خاموش ہوں۔!!!)
تو سوچا کہ کیوں نہ اس کی مدد کروں وہ بھی بنا پوچھے
تو میں نے ان سے کہا کہ میرے بھائی نے مجھے کچھ رقم بھیجی ہے کہ اپنے لیے اور اپنی دوستوں کے لیے عید پر کچھ خریداری کر لو ۔
تو میرے دوستوں میں تم سر فہرست ہو اس لیے یہ 5000 روپے آپ رکھ لو جو میری طرف سے عید کے سوٹ کے لیے ہیں۔
لیکن وہ اچانک اٹھی اور میری بات سنے بغیر باہر چلی گئی ۔۔۔میں پریشان ہو گئی کہ شاید ناراض ہو گئی ہے۔
کچھ دیر بعد واپس آئی اور کہنے لگی ۔۔۔۔۔۔ کہاں ہے میرے پیسے مجھے دو شاباش۔
میں نےرقم دے کر پوچھا ۔۔آپ پریشان کیوں ہو کافی دیر سے نوٹ کر رہی ہوں۔
کہنے لگی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کیا بتاؤں ۔۔۔۔۔۔۔ رات سے پیٹ خراب ہے بار بار جانا پڑ رہا ہے (ہاہاہاہاہا)
پھر کیا تھا ۔۔۔۔۔۔۔ میرے پیسے جو پاکٹ منی تھی ڈوب گئی
زنیرہ گل