حضرت امام محمد بن شیبانی کی کتاب "مبسوط

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
حضرت امام محمد بن شیبانی کی کتاب "مبسوط"
از قلم فیض رقم مولانا شبیر احمد صاحب عثمانی سابق صدرو مہتمم دارالعلوم دیوبند
حضرت امام محمد بن حسن رحمۃ اللہ علیہ الرحمۃ امت کے ان ائمہ میں سے ہے جن کے احسانات تمام عالم اسلام پر حاوی ہیں ،آپ کے نام نامی اور جلالت قدر سے کوئی پڑھا لکھا مسلمان ناواقف نہ ہونا چاہیے۔ آپ امام اعظم حضرت ابو حنیفہ رحمتہ اللہ علیہ کے خاص شاگرد اور خود امام مجتہد ہیں آپ کی عظیم الشان اور کثیرا لتعداد تصانیف ہمیشہ مسلمانوں کے لیے مائےناز سمجھی گئی ہیں اور فقہ حنفی کا تو مدار ہی تقریبا آپ کی تصانیف پرا ہے ،ان میں سے ایک مشہور و معروف تصنیف "مبسوط" ہے جو ہزار ہزار صفحہ کی چھ جلدوں میں تمام ہوئی ہے ۔
افسوس ہے کہ علوم اسلامیہ کا عظیم الشان ذخیرہ اب تک تباع نہیں ہوا اورنوادر عالم میں سے سمجھا جاتا ہے (اب یہ کتاب عرصہ ہوا طبع ہو چکی ہے)
حال ہی میں مخدوی و استاذی شیخ التفسیر والحدیث حضرت مولانا شبیر احمد صاحب صدر مہتمم دارالعلوم دیوبند نے اس کتاب کے متعلق ایک عجیب واقعہ ڈابھیل سے تحریر فرماکر "المفتی "میں شائع کرنے کے لیے عطا فرمایا ہے جو ہدیہ ناظرین کیا جاتا ہے ۔وھوھذا۔
حال ہی میں ایک وسیع النظر،بدیع الفکر عالم شیخ محمد زاہد بن الحسن کوثری(طال اللہ بقائہ) کا رسالہ بلوغ الامانی فی سیرۃ الام محمد بن حسن شیبانی مطبوع مصر ایک دوست نے ہدیہ بھیجا تھا ،کل آس کا مطالعہ کرتے وقت ایک واقعہ نظر سے گزرا بیساختہ دل میں آیا کہ المفتی میں شائع کر دیا جائے ،لمبی چوڑی چیز نہیں ہے مگر بے حد مؤثر اور کیف آور ہے، امید ہے آپ بھی محظوظ ہوں گے۔
مبسوط امام محمد کے تذکرے میں صرف ڈیڑھ سطر کی عبارت ہے۔
واسلم حکیم من اھل الکتاب بسبب مطالعۃ المبسوط ھذا قائلا ھذا کتاب لمحمدکم الاصغر فکیف کتاب بمحمد کم الاکبر( بلوغ الامانی) یعنی علمائے اہل کتاب میں سے ایک بڑے عالم اور حکیم نے امام محمد کی کتاب مبسوط کا مطالعہ کیا تو اس کتاب کے مطالعے نے اس کے قلب میں حقانیت اسلام کا یقین پیدا کر دیا اور اس نے یہ کہہ کر اپنے اسلام کا اعلان کردیا کہ جب تمہارے محمد اصغر یعنی محمد حسن کی کتاب کا یہ حال ہے کہ میرے مشاہدے میں آیا تو محمد اکبر یعنی رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم کی کتاب کیا حال ہوگا۔(وصیۃ العرفان ۔ستمبر1982 ء
 
Last edited:
Top