ندامت کے آنسو

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
مولانا رومی فرماتے ہیں:

قطرئہ اشکِ ندامت در سجود
ہمسری خون شہادت می نمود

(ندامت کے آنسوؤں کے وہ قطرے جو سجدہ میں گنہگاروں کی آنکھوں سے گرتے ہیں، اتنے قیمتی ہیں کہ اللہ تعالیٰ کی رحمت ان کو شہیدوں کے خون کے برابر وزن کرتی ہے)
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
احساس عمل کی چنگاری جس دل میں فروزاں ہوتی ہے :::::اس آنکھ کا آنسو موتی ہے اس لب کا تبسم ہیرا ہے
بالکل درست فرمایا اور انسان تو خطا کا پتلا ہے انسان ہی سے غلطیاں سرزد ہوتی ہیں لیکن اگر اپنی غلطیوں پر ندامت اور پکا توبہ کر لے تو اللہ کی رحمتیں بہت وسیع ہیں ۔ سورۃ البقرہ میں اﷲ رب العزت خود اپنے بندوں کو توبہ کی دعوت دے رہا ہے جس کامفہوم ہے ’’ مگر جو لوگ توبہ کرلیں اور اصلاح کرلیں اور ان کو ظاہر کردیں تو ایسے لوگوں پر میں متوجّہ ہوجاتا ہوں۔ میری تو بکثرت عادت ہے توبہ قبول کرلینا اور مہربانی فرمانا۔‘‘
لیکن ایسوں کا کیا کیا جائے میرے ایک انکل ہیں فورم پر وہ اپنے اشعار میں فرماتے ہیں

گناہوں پر ندامت ہے مگر رغبت نہیں جاتی
مرے دل سے حسینوں کی کبھی چاہت نہیں جاتی
 
Top