آبِ زم زم ایک زندہ جاوید معجزہ

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
حقیقت یہ ہے کہ آبِ زم زم اللہ تبارک وتعالیٰ کا ایک زندہ جاوید معجزہ ہے اور اس پر جب بھی اور جتنی بھی تحقیق کی جائے کم ہے کیونکہ ہر مرتبہ انسان پر نئے راز آشکار ہوتے ہیں اور مزید روشن پہلو انسان کی عقل کو خیرہ کرتے ہیں
جن میں سے چند ایک درج ذیل ہیں۔


٭ آبِ زمزم کا کنواں آج تک خشک نہیں ہوا اور اس نے ہمیشہ لاکھوں حجاج کرام اور زائرین کی پیاس بجھائی ہے۔
٭ اس میں موجود نمکیات کی مقدار ہمیشہ یکساں رہتی ہے۔
٭اس کے ذائقے میں آج تک کسی قسم کی تبدیلی واقع نہیں ہوئی بلکہ روز اول سے آج تک اس کا وہی ذائقہ ہے۔
٭آب زم زم کی شفا بخشی کسی سے پوشیدہ نہیں بلکہ اپنے اور غیر سبھی اس کے معترف ہیں۔
٭ آبِ زم زم وسیع پیمانے پر مکہ اور گرد ونواح میں استعمال کیا جاتا ہے بلکہ رمضان شریف میں تو مسجد نبوی میں بھی آب زم زم ہی مہیا کیا جاتا ہے اس کے علاوہ دنیا بھر سے آنے والے زائرین حج اور عمرہ کے وقت اپنے ساتھ آبِ زم زم کے چھوٹے بڑے لاکھوں کین بھر کے لے جاتے ہیں۔
٭ آبِ زم زم اپنی اصلی حالت میں فراہم کیا جاتا ہے اور اس میں کلورین سمیت کسی بھی قسم کے جراثیم کش کیمیکل کی آمیزش نہیں کی جاتی لیکن اس کے باوجود یہ پینے کیلئے سب سے بہترین مشروب ہے۔
٭دوسرے کنوؤں میں کائی جم جاتی ہے یادیگر نباتاتی اور حیاتیاتی افزائش ہوتی ہے، انواع و اقسام کی جڑی بوٹیاں اور پودے اُگ آتے ہیں یاکئی قسم کے حشرات بستے ہیں جس سے پانی کا رنگ اور ذائقہ متاثر ہوتا ہے مگر آب زمزم دنیا کا واحد پانی ہے جو کہ کسی بھی قسم کی نباتاتی یا حیاتیاتی افزائش اور آلائش سے پاک صاف ہے۔

٭ہزاروں برس پہلے نوزائیدہ حضرت اسماعیل علیہ السلام کے ایڑیاں رگڑ نے سے جاری ہونے والا یہ چشمہ لاکھوں کروڑوں لوگوں کی پیاس بجھانے کے باوجود آج بھی پہلے دن کی طرح پینے والوں کو حیات بخشتا ہے یہ اللہ تبارک و تعالیٰ کی ایک ایسی نعمت ہے جس پر مکہ شریف اور اہل مکہ ہمیشہ بجا طور پر نازاں و شاداں رہیں گے۔

آب زم زم پر لیبا رٹریوں میں تحقیق
جدید طبی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ آبِ زم زم میں ایسے اجزاء معدنیات اور نمکیات موجود ہیں جو انسان کی غذائی اور طبی ضروریات کو بڑے اچھے طریقے سے پورا کرتے ہیں۔ حکومت سعودی عرب نے اس بات کا اہتمام کر رکھا ہے کہ ہر چار گھنٹے بعد زم زم کے پانی کا جدید ترین لیبارٹریوں میں ہر لحاظ سے معائنہ کیاجاتا ہے، ان تحقیقات اور طبی مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ اس میں وہ ا جزاء شامل ہیں جو معدہ، جگر، آنتوں اور گردوں کے لیے بالخصوص مفید ہیں۔
آب زم زم پر طرابلس کی ٹیم کی تحقیقات
زمزم میں موجود کیمیاوی عناصر کے متعلق راجہ ابو سمن اور طرابلس کی ٹیم نے ١٩٧٦ء اور ١٩٧٧ء میں معلوم کیا کہ یہاں موجود کیمیاوی عناصر کی ترکیب یوں ہے۔

) -(Total Disolved Solids 1620( Chlorine234)
(Sulphate 190) (Calcium Carbonate 365)
(Iron) (+VE Magnesium) (+VE Calcuim)
(-VE Nitrates) (-VE Sulphur)

مکہ مکرمہ سے ١٨ میل دور نہر زبیدہ کے دامن میں جبلِ عرفات کے قریب ایک کنواں واقع ہے اس پانی کے کیمیاوی اجزاء زم زم سے قریب تر ہیں لیکن جو کمال کی چیزیں آب زم زم میں ملتی ہیں وہ اس کنوئیں میں نہیں۔ زم زم میں اس کے علاوہ اور بھی اشیاء ہوں گی، لیکن ان پر پوری توجہ نہیں دی گئی، مزید محنت کی جائے تو اس میں اور بھی مفید چیزوں کی موجودگی کا پتہ چلے گا۔

برطانوی وزارت صحت کی آبِ زم زم پر تحریر
پچھلے چند سالوں میں برطانیہ کے غیر مسلم حلقوں میں آب زم زم کے فوائد کے چرچے عام ہونے لگے تھے ، جو بھی مسلمان حج اور عمرہ کی سعادت کے لیے سعودی عرب جانے لگتا تو اس کو انگریز و اقف کا راسے ا ن کے لیے آب زم زم لانے کی تاکید کرتے، کچھ لوگ تو آب زم زم کے شیدائی بنتے جا رہے تھے، یہ صورتحال برطانوی ذرائع ابلاغ کو اپنی غلامی میں لیتے ہوئے یہودیوں کے لیے ناقابلِ برادشت تھی چنانچہ ایک شرپسند اور اسلام دشمن جرنلسٹ نے برطانیہ کے مشہور قومی اخبار "" دی گارڈین"" میں پورے صفحہ پر محیط ایک نام نہاد تحقیقی رپورٹ شائع کردی جس میں اس نے آب زم زم کے خلاف ہر زہر سرائی اور غلط مفروضوں کے طور مار باندھ دیئے، اس نے آب زم زم کو مضرِ صحت قرار دیتے ہوئے برطانوی وزارت صحت کو یہ "" صائب"" مشورہ دیا کہ وہ برطانیہ میں آب زم زم لانے پر پابندی عائد کردے، اس رپورٹ کے بارے میں مسلمان اور خاص کر پاکستانیوں نے شدید غم و غصہ کا اظہار کیا، مسلمانوں کے غیر معمولی احتجاج کی روشنی میں برطانوی وزارت صحت نے آب زم زم کا نوٹنگھم یونیورسٹی کے اشیائے خورد ونوش کے شعبے میں تعینات میڈیکل سائنس دانوں سے تجزیہ کروایا تو یہ حقیقت منکشف ہوئی کہ عالم اسلام کے لئے خدا کا آب زم زم کا تحفہ صحت کے لئے بہترین ٹانک ہے اور اس طرح دشمنانِ اسلام کی یہ سازش ناکام ہوگئی۔

آب زم زم پر مصری ڈاکٹر کی سائنسی تحقیقات
کچھ سال پیشتر ایک مصری ڈاکٹر نے سائنسی اصولوں پر زم زم کا کیمیاوی تجزیہ کیا تھا، ڈاکٹر موصوف نے اپنے تجزیہ کے نتائج کی روشنی میں آبِ زم زم کے گونا گوں اوصاف بیان کئے ہیں ڈاکٹر صاحب کے تجزیہ کا خلاصہ یہ ہے کہ زم زم کے پانی میں مندرجہ ذیل اجزاء موجود ہیں۔
١۔میکنیشم سلفیٹ ٢۔ سوڈیم سلفیٹ
٣۔سوڈیم کلورائیڈ ٤۔کیلشیم کا ربونیٹ
٥۔پوٹاشیم نائٹریٹ ٦۔ہائیڈ روجن سلفائیڈ

ان اجزاء کے خواص مندرجہ ذیل ہیں

میگنیشیم سلفیٹ کی خاصیت یہ ہے کہ اس کے استعمال سے گرمی دور ہوتی ہے، یہ استسقاء کے لئے اکسیر ہے، دورانِ سفر کے لیے مفید ہے اور موٹاپے کوختم کرتا ہے۔
سوڈیم سلفیٹ قبض کشا نمک ہے، گٹھیا، جوڑوں کے درد، پیچش، پتھری، دردِ جگر اور شکر کی بیماری (ذیابطیس) کے لیے مفید ہے۔
سوڈیم کلو رائڈ ۔: خون کی صفائی ، حدت، ہاضمہ آنت اور مسلسل دردِ شکم کیلئے یکساں مفید ہے، اعضا کی کمزوری اور دھوئیں کے زہر کے اثرات بھی دور کرتا ہے۔
کیلیشم کاربونیٹ: خوراک کے ہاضمے، پیشاب کی صفائی دردِ گردہ، جوڑوں کا درد، تھکاوٹ، گرمی ، تپش، اور لو کا اثر زائل کرتا ہے۔
پوٹاشیم نائٹریٹ: (شودہ) لو کا اثر ، تھکان اور دمہ کے عوارض دور کرتا ہے، پیشاب آور ہے، اس سے پسینہ کھل کر آتا ہے، آب زم زم کی غیر معمولی ٹھنڈک کی وجہ بھی اس جزو کے اثرات سے ہے، نیز دل کی بے جا دھڑکنوں کو اعتدال پر لانے میں مدد دیتا ہے۔
ہائڈروجن: (سلفائڈ) جلدی امراض، زکام، ہیضہ، بواسیر اور جوڑوں کے دردوں کے لیے بے حد مفید ہے، اس سے بھوک خوب لگتی ہے، جراثیم کش ہے اور قوتِ حافظہ کو بھی تیز کرتا ہے۔ یہی حال دوسرے اجزا کا ہے، ظاہر کہ جو پانی ان اجزا کا حامل ہوگا وہ کتنی جسمانی بیماریوں کا علاج اور کس قدر خرابیوں کا مداوا ہوگا۔

سائنسی اور کیمیائی تجزئیے
ایمان و یقین کا کسی تجزیہ سے کوئی تعلق نہیں، ایمان کی دولت کسی سائنسی انکشاف سے نہیں ملتی ، یہ تو عشقِ خدا اور عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم سے حاصل ہوتی ہے، کیونکہ صادق و امین صلی اللہ علیہ وسلم کے فرامین اور شہادت کے ہوتے ہوئے کسی اور تجزیہ کی حاجت ہی نہیں رہتی، تاہم اس بارے میں سائنسدانوں کی چند علمی کاوشیں ملاحظہ ہوں۔
١٩٦٣ء میں ڈاکٹر محمد مسعود مرحوم ( ہومیوپیتھ) نے ذاتی طور پر کیمیکل ایگزامینر حکومت سے مغربی پاکستان کی لیبارٹریز میں آبِ زم زم کا کیمیائی تجزیہ کرایا جس کے نتیجے میں مندرجہ ذیل رپورٹ سامنے آئی:

١۔ ردِ عمل (Reaction) الکلی Alkaline
۲۔کاربونک ایسڈ Carbonic acid ایک لاکھ میں 86015
۳۔نائٹریٹ Nitrate4012
۴۔کلورائیڈ (بحیثیت سوڈیم) Chlorides 0.56
۵۔آئرن(لوہا) lron0.1
۶۔ سلفیٹس Sulphates 5.83
۷۔ کل سالڈز Total Solide2.54
۸۔بھاری پن (عارضی) Temporary Hardness 2.39
۹۔بھاری پن (مستقل) Permenant Hardness 8.14
۱۰۔کل بھاری پن Total Hardness0.54
۱۱۔لائم (چونا بھی موجود ہے۔)

اس تجزیئے کیساتھ کیمیکل ایگز امینر نے مندرجہ ذیل رائے بھی دی ہے کہ آبِ زم زم میں پوٹا شیم ایک لاکھ میں سترہ حصے ہے جو کہ ایک کثیر مقدار ہے کیونکہ عام طور پر ا یک فیصد سے بھی کم ہوتی ہے۔ سوڈیم کا اوسط ایک لاکھ میں ٣٠١ ہے جو بہت بلند ہے آئرن لو ہے کے اجزاء اور کلورائڈ عام اوسط سے زم زم میں زیادہ ہیں۔

(ماہنامہ ہدایت اکتوبر ٢٠١٢ء ۔محمد انور بن اختر)
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
کسی کو آب زم زم کے بارے میں ذاتی کوئی تجربہ ہے فوائد کے حصول کے زمرے میں سوال ہے؟
 
Top